15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارتوں سے منسلک مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ منعقد

Urdu News

نئی دہلی: بجلی، نئی اور قابل تجدید توانئی کی وزارتوں سے منسلک مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ آج گوہاٹی میں بجلی، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر مملکت جناب آر کے سنگھ کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس کمیٹی نے این ایچ پی سی لمیٹیڈ کے کام کاج اور چھتوں پر شمستی توانائی کے پروگرام اور سولر پمپ پروگرام کے نفاذ کا جائزہ لیا۔

میٹنگ کی کارروائی سے قبل جناب آر کے سنگھ نے بجلی کی وزارت اور این ایچ پی سی لمیٹیڈ کے معزز اراکین اور اعلیٰ عہدیداران کو راشٹریہ ایکتا دیوس کے لیے عہد دلایا۔

پن بجلی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے لیے نہ صرف ہمیں بجلی کی ضرورت ہے بلکہ ہمیں آلودگی سے پاک صاف توانائی کی بھی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ پن بجلی کے پروجیکٹس نسبتاً زیادہ طویل مدتی سودمند ہے اور اس سے طویل مدت میں سستی بجلی فراہم ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگوں کو پورا کرنے کے لیے بھی آئیڈیل ہے لہٰذا پن بجلی پروجیکٹوں کی ترقی کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ این ایچ پی سی لمیٹیڈ پر ایک پرزنٹیشن کے ساتھ شروع ہوئی۔ یہ پرزنٹیشن این ایچ پی سی لمیٹیڈ کے چیئرمین اور مینجنگ ڈائریکٹر جناب بلراج جوشی نے پیش کیا۔ اس پرزنٹیشن میں این ایچ پی سی کے آپریشن کے شعبوں کے خاکے پروجیکٹس کے پورٹ فولیو، مالیاتی پیرامیٹرس کی کارکردگی، کوئلے کی بجلی اور قابل تجدید توانائی ہی اس کی تقسیم، سی ایس آر سرگرمیاں اور آئندہ پیش آنے والے چیلنجوں اور آگے کے طریقہ کار جیسے امور کا خاکہ پیش کیا گیا۔

جناب جوشی نے معزز اراکین کو مطلع کیا کہ 6691.2 میگاواٹ (بشمول مشترکہ وینجرس) کے 22 پروجیکٹوں کو شروع کرنے کے علاوہ این ایچ پی سی 14000.5   میگاواٹ کے 25 پروجیکٹوں میں فی الحال مصروف ہے۔ یہ پروجیکٹس پن بجلی، شمسی اور کوئلہ کی بجلی کے شعبوں میں ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ان میں سے 3130 میگاواٹ کی کل تنصیبی صلاحیت کے حامل پن بجلی کے تین پروجیکٹس اور 50 میگاواٹ کا ایک شمسی توانائی پروجیکٹ تمل ناڈو میں زیر تعمیر ہیں۔ جے وی کمپنی کا 1000 میگاواٹ کا ایک پن بجلی پروجیکٹ مکمل ہونے والا ہے۔ سی وی پی پی ایل کو سی سی ای اے کی جانب سے کلیئرنس مل چکا ہے۔ مزید برآں 91675 میگاواٹ کے 14 پروجیکٹ اپنے نفاذ کے لیے کلیئرنس کے مختلف مراحل میں ہیں۔ 533 میگاواٹ کے  پن بجلی کے پروجیکٹس امکانات کا جائزہ لینے کے لیے پائپ لائن میں ہیں۔ مزید برآں 805 میگاواٹ کے پن بجلی کے 3 پروجیکٹس جلد ہی آنے والے ہیں۔ علاوہ ازیں این ایچ پی سی، ایس ای سی آئی کے اشتراک سے 150 میگاواٹ کے شمسی پروجیکٹس شروع کرنے کا ارادہ کیا ہے۔ جناب جوشی نے مزید کہا کہ این ایچ پی سی نے جیسلمیر، راجستھان میں 50 میگاواٹ بادی توانائی کے پروجیکٹس شروع کرکے قابل تجدید توانائی تیار کرنے کے اپنے مقصد کو واضح کردیا ہے۔

مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ کے دوسرے نصف میں چھتوں پر شمسی توانائی کے پروگرام، سولر پمپ پروگرام اور بادی توانائی کے پروگرام کےنفاذ سے متعلق پرزنٹیشن پیش کیا گیا۔ یہ پرزنٹیشن نئی اور قابل تجدید توانائی کے وزیر جناب آر کے سنگھ نے دیا۔

میٹنگ میں موجود معزز حاضرین کو مطلع کیا گیا کہ 2363 میگاواٹ شمسی توانائی نظام کو منظوری دے دی گئی ہے اور 810 میگاواٹ مجموعی صلاحیت کے حامل پروجیکٹس کو اب تک ملک میں نصب کیا جاچکا ہے۔ شمسی توانائی کے ان نظاموں کی تنصیب رہائشی، صنعتی، تجارتی اور ادارہ جاتی شعبوں میں کی گئی ہے۔ میٹنگ کے معزز اراکین کو مجوزہ نئی چھتوں کی اسکیم کے بارے میں اطلاع دی گئی جو کہ آپریشن کی موجودہ دشواریوں کو دور کرکے شروع کی گئی ہے۔

سولر پمپ پروگرام سے متعلق میٹنگ میں موجود حاضرین کو اس کی نمایاں خصوصیات اور اب تک بحری پیش رفت کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ کل 180908 سولر پمپوں کو منظوری دی گئی ہے اور 30 ستمبر 2017 کی تاریخ تک اس پروگرام کے تحت 135545 سولر پمپ کی تنصیب کی جاچکی ہے۔

میٹنگ کے تمام اراکین نے حکومت اور این ایچ پی سی کو مجموعی کارکردگی کے لیے مبارک باد دی، علاوہ ازیں انھوں نے این ایچ پی سی، بی ایس آر سرگرمیوں، پمپ اسٹوریج کے امکانات تلاش کرنے، پن بجلی کی کارکردگی کو بہتر بنانے،  اور  رہاشی ٹرانسمیشن کو مستحکم کرنے کے لیے قیمتی مشورے بھی دیئے۔ بعض اراکین نے مشورہ دیا کہ بجلی کی تقسیم سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے معیار کی نگرانی کرنے کی ضرورت ہے۔ اور زمینی سطح پر جوابدہی قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سماج کے آخری شخص تک اس کا فائدہ پہنچے۔ سولر روف ٹاپ اور پمپ پروگرام کو بہتر بنانے سے متعلق بھی معزز اراکین نے متعدد تجاویز اور مشورے پیش کئے اور کہا کہ ان پروگراموں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

مشاورتی کمیٹی کے اراکین کے ذریعہ اٹھائے گئے سوالات اور پیش کی گئی تجاویز کا جواب دیتے ہوئے جناب آر کے سنگھ نے اراکین کو یقین دلایا کہ ان کے قیمتی مشوروں اور تجاویز کو وزارت اور این ایچ پی سی دونوں ہی قبول کریں گے۔

اس میٹنگ میں لوک سبھا سے جناب جگل کشور شرما، جناب کرشنن نارائن سامی، راما چندرن، جناب نارائن بھائی بھیکا بھائی کچاڈیہ، جناب شیلیش (بولو منڈل) کمار، جناب سشیل کمار سنگھ، جناب اودے پرتاپ سنگھ، جناب سی ایم جاتوا، جناب کونڈا وشیشور ریڈی اور جناب اوم پرکاش یادو، جبکہ راجیہ سبھا سے جناب مہیش پوڈر، جناب سی سکھ رام یادو، جناب کے سی کینئے اور جناب لال سنگھ ودودیا نے شرکت کی۔

بجلی کے سکریٹری جناب اے کے بھلہ، ایم این آر ای کے سکریٹری جناب آنند کمار، این ایچ پی سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور چیئرمین، این ایچ پی سی کے ڈائریکٹرز کے علاوہ بجلی ، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارتوں کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More