نئی دہلی: ۔بجلی پلانٹس میں 26 جنوری کو کوئلے کے ذخائر میں 34.25 ملین ٹن کا اضافہہوا ، جو کھپت کے لحاظ سے 19 دن کے مساوی تھا اور یہ 77فیصد تھا جبکہ پچھلے سال اسی مدت کے دوران یہ ذخائر 19.36 ملین ٹن تھے ، جو کھپت کے لحاظ سے 12دن کے مساوی تھے۔ کوئلے کے لئے مستقل نیلامی کرکے غیر بجلی کے سیکٹر کے لئے کوئلے کی سپلائی میں اضافہ کرنے کی خاطر مجموزوردیا گیا ہے ، جہاں صارفین کو سب سے قریب کوئلہ کان کا انتخاب کرنے کے لئے نرمی دی گئی ہے۔تمام سیکٹروں کے لئے کوئلے کی دستیابی کوآسان بنانے کے لئے کوئلے کی کمپنیاں بھی اسپاٹ اور خصوصی ای – نیلامی کے ذریعہ اضافی کوئلے کی پیش کش کررہی ہے۔ یہ بات کوئلے کے مرکزی وزیر جناب پرہلادجوشی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتائی ۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ کوئلے پر انحصار کرنے والی صنعتوں اور بجلی سیکٹر کے لئے کوئلے کی آسان اور مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔کوئلے کی فیلڈ آس پاس کے بجلی گھروں کو بی پی سی ،میری گوراؤنڈ کے طریق کا رکے ذریعہ اضافی کوئلہ اٹھانے کی پیش کش کی گئی ہے ۔کوئلے کی سپلائی کو بڑھانے کے لئے بجلی گھروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ روڈ کم ریل (آر سی آر ) طریق کا ر کے ذریعہ کوئلہ حاصل کریں ۔ ایم جی آر، بیلٹ روپ ریز جیسے ٹرانسپورٹ کے مختلف طریق کار کے ذریعہ کوئلے کی سپلائی بڑھانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔
کوئلے اورکانکنی کے وزیر نے مزید بتایا کہ حال ہی میں نافذ کئے گئے دھاتوں کے ترمیمی قوانین آرڈی ننس 2020 میں کانکنی اور منرلس (ڈیولپمنٹ آف ریگولیشن ) ایکٹ 1957 میں ترمیم کی گئی ہے۔وہ کمپنیاں جن کے پاس ہندوستان میں کوئی پیشگی کوئلہ کانکنی کا تجربہ نہیں ہے ، وہ اب کوئلہ بلاک کی نیلامی میں شرکت کرسکتی ہیں۔ نیلامی یا الاٹ منٹ کے ذریعہ منتخب کی گئی کوئی بھی کمپنی اپنی کھپت ،فروخت یا کسی دوسرے مقصد کے لئے کوئلہ کانکنی کے سرگرمی جاری رکھ سکتی ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت نے 2019 کے دوران کوئلے کے 13 پروجیکٹوں کے لئے ماحولیاتی منظوریاں دی ہیں۔ ایک سال میں تقریباََ 4سے 6 ارب ٹن کوئلہ وسائل میں اضافہ کیا گیا ہے اور ملک میں کوئلے کے وسائل ایک اپریل 2019 تک 155.6 ارب ٹن تھے۔