نئی دہلی، پی وی ایس ایم ، اے وی ایس ، وی ایس ایم وائس ایڈمیرل اے کے سکسینہ ، جو بحری جنگی جہاز پیداوار اور حصول کے کنٹرولر ( سی ڈبلیو پی اینڈ اے ) بھی ہیں ، انہوں نے بطور مہمانِ خصوصی صنعت اور بھارتی بحریہ کے میڈیا نمائندگان اور مندوبین سے آج فکی کانفرنس روم ، نئی دلّی میں منعقدہ ‘ جہاز سازی کے ذریعے تعمیر قوم ’ کے موضوع پر منعقد ہونے والے مذاکرے سے متعلق تعارفی تقریب کے دوران خطاب کیا ۔
اس موقع پر فکی کی دفاعی کمیٹی کے رکن سی ایم ڈی ای مکیش بھارگو اور ایل اینڈ ٹی دفاع کے ایگزیکیٹیو ڈائرکٹر اور رکن سی ایم ڈی ای سجیت سمادار ، فکی کے مشیر جناب وویک پنڈت ، فکی کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل ریئر ایڈمیرل جی کے ہریش ، نیول ڈیزائن کے ڈائرکٹر جنرل کیپٹن ڈی کے شرما ، پی آر او ( بحریہ ) ، فلیگ افسران ، بحریہ کے سینئر افسران اور ماہرین اور صنعت کے بڑے افسران بھی موجود تھے ۔
وائس ایڈمیرل اے کے سکسینہ نے مذکورہ تمام حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ابتداً وہ فکی اور ڈی جی این ڈی کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے کہ انہوں نے انہیں اس تعارفی تقریب کے دوران اتنے مقتدر عملے سے خطاب کرنے کا موقع فراہم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریب کے اہتمام کے لئے اس سے بہتر موقع اور نہیں ہو سکتا تھا کیونکہ ملک میں بحری جہاز سازی میں غیر معمولی ترقی کا رجحان دیکھا جا سکتا ہے ۔
وائس ایڈمیرل اے کے سکسینہ نے کہا کہ ایک فعال بحری جہاز سازی کی صنعت ، قومی مجموعی گھریلو پیداوار میں اپنا تعاون دیتی ہے اور اوپر سے نیچے تک خاطر خواہ پیمانے پر کاروبار اور روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے ۔ لہٰذا بحری جہاز سازی کو حکومتِ ہند کی میک ان انڈیا پہل قدمی کے تحت کلیدی حکمت عملی پر مبنی شعبے کے طور پر شناخت کیا گیاہے ۔ بحری جہاز سازی میں ہونے والی نمو دیگر صنعتوں پر بھی مثبت طور سے اثر انداز ہوتی ہے ۔ ان میں فولاد ، بجلی ، انجینئرنگ کے سا زو سامان ، بندر گاہ کا بنیادی ڈھانچہ ، تجارت اور جہاز رانی کی خدمات شامل ہیں ۔
وائس ایڈمیرل اے کے سکسینہ نے کہاکہ بحری جہا زسازی سے متعلق تمام تر پہلوؤں پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے اس صنعت کی مزید ترقی ضروری ہے اور لازم ہے کہ بحری جہاز سازی کے شعبے میں تمام تر اختراعات کو اختیار کیا جائے ۔ فکی بھارتی بحریہ کے ڈائریکٹوریٹ آف نیول ڈیزائن ( سرفیس شپ گروپ ) سے مربوط ہے اور 25 – 26 جولائی کو فکی ہاؤس ، نئی دلّی میں بین الاقوامی مذاکرے کا اہتما کرنے جا رہی ہے ۔ اس مذاکرے کا عنوان ‘ قومی جہاز سازی کے ذریعے تعمیرِ قوم ’ ہو گا ۔ اس مذاکرے کے پانچ اجلاسات ہوں گے ، جو جہاز سازی کے مختلف اور وسیع تر پہلوؤں پر احاطہ کریں گے ۔
توقع کی جاتی ہے کہ محترمہ رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوں گے ۔ ریلوے اور اس مذاکرے کے اختتامی اجلاس کے مہمانِ خصوصی تجارت و صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل ہوں گے ۔