نئی دہلی: بحری ہتھیاروں کے نظا م ’’ نورمس 2019‘‘ کے بین الاقوامی سمینار اور نمائش کے چوتھے ایڈیشن کا افتتاح نئی دلی کے انسٹی ٹیوٹ فار ڈیفینس اسٹڈیز این اینالیسس ، ڈیولپمنٹ انکلیو ، نئی دلی میں 12 دسمبر 2019 کو بحریہ کے سربراہ ایڈمرل کرمبیر سنگھ کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ سمینار کا موضوع ’’ میک ان انڈیا –فائٹ کٹیگری : مواقع اور ناگزیریت ‘‘تھا ۔ سمینار کے افتتاحی اجلاس میں تینوں خدمات ، وزارت دفاع ، ڈی آر ڈی او ، ڈی جی کیو اے ، ڈی جی اے کیو اے ، اوایف ایس ، ڈی پی ایس یو ، ہندوستانی اور بین الاقوامی صنعتوں اور دوست ملکوں کے غیر ملکی مشنوں کے نمائندوں کے 300سے زائد مندوبین نے شرکت کی ۔
بحری ہتھیارو ں کے جائزے کے ڈائریکٹر جنرل ایڈ مرل سنجے مشرا نے نورمس 2019 کے لئے استقبالیہ خطاب کیا ۔ انہوں نے یہ بتایا کہ ملک میں بحری ہتھیاروں کے نظام پر منعقد ہونے والا یہ واحد بین الاقوامی سمینار اور نمائش ہے اوراس وقت یہ اس کا چوتھا ایڈیشن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگلے دودن کے دوران سمینار میں بحری ہتھیاروں کے نظام کو مقامی بنانے کے طریقوں اور ذرائع پر زور دیا جائے گا۔ وہ گھریلو صنعت کی موروثی قابلیت اور دیسی پلیٹ فارم پر دیسی ہتھیار وں کو تیزکرنے میں استعمال کی جانے والی صلاحیت کے تئیں پرامید تھے۔
ایس آئی ڈی ایم کے صدر جناب جینت ڈی پاٹل نے اپنے خطاب میں ہندوستانی بحریہ کی مقامی آبادکاری کے میدان میں حقیقی اور اہم شراکتداری کا اعتراف کیا اور اس میدان میں پچھلے 6سالوں میں ہونے والی ڈرامائی تبدیلیوں کا بھی اعتراف کیا ۔ ان کے مطابق نورمس 2019 دیسی ہتھیاروں کے نظام کو فروغ دینے کے اس مقصدکو پورا کرنے کا یہ بہترین موقع تھا اور یہ کہ سمینار سے باہمی تعاون کے اصول پائے گئے ہیں۔
ایڈمرل کرمبیر سنگھ ، پی وی ایس ایم ، اے وی ایس ایم ، اے ڈی سی ، بحریہ کےسربراہ نے اپنے افتتاحی خطاب میں ا س بات کا ذکر کیا کہ دفاعی شعبے میں کافی ہیڈروم موجود ہیں ، اگر ہندوستان کوترقی یافتہ معیشت میں ترقی پانا ہے تو اسے اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔انہوں نے صنعت کو اس بات کی ہدایت کی کہ وہ پیداوار سے لے کر مرمت تک ،رکھ رکھاؤ اور اپ گریڈیشن کے ذریعہ شروع ہونے والے وسیع بحری ماحولیاتی نظام کااستعمال کرے ۔
سی این ایس نے ا س بات پر زور دیا کہ اسلحہ کی ٹکنالوجی میں تیزی سے ترقی ایک اہم چیلنج ہے ،جس کے لئے جدید تحقیق وترقی اور تیزرفتار پروڈکشن کی ضرورت ہے ۔کیونکہ یہ معیار ،مقدار اور لاگت سے متعلق ہیں۔مسلح افوا ج مضبوطی کے ساتھ تیزی سے جدید کاری اور دیسی ہتھیار بنانے کی راہ پر گامزن ہے ۔ اس لئے حالات درست ہیں کہ دیسی دفاع -صنعتی بنیاد کے ارتقا کے سلسلے میں اسے اگلی سطح پر لے جایا جاسکے ۔
سوسائٹی آف انڈین ڈیفینس مینوفیکچررس ( ایس آئی ڈی ایم ) کے ڈائریکٹر جنرل جناب سجیت ہری داس نے اپنے اختتامی کلمات اور ووٹ آف تھینکس میں بتایا کہ سی آئی آئی اور ایس آئی ڈی ایم نے بحریہ کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ نورمس 2019 کو یقینی بنانے کے لئے تمام حصے داروں کی توقعات کو پورا کیا جاسکے ۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ سمینار ایک ایسے اہم موڑ پر ہوا ہے ، جہاں دفاعی خریداری کے فریم ورک ، ڈھانچے اور طریق کار میں تبدیلی آرہی ہے اور انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جاری تبدیلی اور اس کے نتیجے میں میک ان انڈیا اقدام کو مزید تقویت ملے گی۔
دفاعی ٹکنالوجی سے متعلق نورمس 2019 نمائش کا افتتاح سی این ایس نے کیا ۔ یہ نمائش آرڈیننس کے کارخانے ، ڈی پی ایس یو ، نجی صنعتو ں (دونوں ملکی اور غیر ملکی ) اور ہندوستانی بحریہ کی نمائشوں پر مشتمل ہے ، جس میں جدید دفاعی ٹکنالوجی کی نمائش کی جارہی ہے ۔