نئی دہلی: بچوں کو جنسی جرائم سے تحفظ دینے کے لئے ایک
تاریخی فیصلے میں مرکزی کابینہ نے جس کی میٹنگ کی صدارت وزیراعظم جناب نریندرمودی نے کی، بچوں کو جنسی جرائم سے تحفظ دینے کے ( پوکسو) مجریہ 2012میں ترمیمات کی منظوری دی ہے ۔ اس کے تحت بچوں کے خلاف جنسی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کواور زیادہ سخت سزادی جاسکے گی ،جن میں موت کی سزابھی شامل ہے ۔ ترمیمات میں بچوں کی ننگی تصویروں کی روک تھام کے لئے جرمانہ کرنے اور قیدکی سزادینے کا بھی التزام ہے ۔
اثرات
* قانون میں شامل کی جانے والی نئی ترمیمات سے امید ہے کہ بچوں کے جنسی استحصال کے رجحان کی حوصلہ شکنی ہوگی اور یہ ترمیمات ایک مزاحم کے طورپر کام کریگی ۔
* اس کا مقصد مشکل حالات میں ایسے بچوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے جن میں انھیں نقصان پہنچایاجاسکے نیز اس کا مقصد بچوں کے تحفظ اوران کے وقارکو یقینی بنانابھی ہے ۔
* ترمیمات کا مقصد بچوں کے جنسی استحصال اوراس کے لئے دی جانے والی سزاؤں کو بالکل واضح کرنا ہے ۔
پس منظر
پوکسوقانون 2012بنائے جانے کا مقصد بچوں کو جنسی حملوں ، جنسی طورپرہراساں کئے جانے اوران کی ننگی تصویروں جیسے جرائم سے بچانا تھا ۔ اس کے ساتھ ہی ساتھ بچوں کے مفاد اوران کی عافیت کا تحفظ کرنابھی تھا۔ اس قانون میں بچے کی تشریح اس طرح کی گئی ہے کہ ایسا کوئی بھی شخص جو 18سال سے کم عمرکاہو ،اس کے علاوہ اس قانون میں کسی بچے کے بہترین مفادات اور اس کی عافیت کو ہرمرحلے پرانتہائی اہمیت دی گئی ہے تاکہ بچے کی جسمانی صحت اوراس کے جذباتی ،دماغی اور سماجی فروغ کو یقینی بنایاجاسکے ۔اس قانون کا اطلاق جنس کی تفریق کے بغیرہوتاہے ۔