15.6 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بڑی تعداد میں این ایس ایس کے رضاکار کیرالہ میں سیلاب سے راحت رسانی کے کاموں میں مصروف ہیں

Urdu News

نئی دہلی، کیرالہ میں نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) کے رضاکاروں نے  جنگی پیمانے پر راحت رسانی اور  بچاؤ کارروائیوں کا کام شروع کردیا ہے۔ پوری ریاست میں تقریبا ایک  ہزار 200 این ایس ایس یونٹ راحت رسانی کی کارروائیوں میں پوری طرح مصروف ہیں۔ این ایس ایس رضاکار  علاقے میں صفائی ستھرائی کا کام انجام دے رہے ہیں۔ سیلاب سے متاثر ہونے والوں کے لئے  خوراک کے پیکٹ تیار کررہے ہیں۔ مشترکہ باورچی خانے چلارہے ہیں اور دوائیں تقسیم کررہے ہیں۔ یہ رضاکار  اور دیگر کارکن مختلف مقامات پر متاثرہ لوگوں کو خوراک کے پیکٹ تقسیم کررہے ہیں اور  بچاؤ کارروائیوں میں بھی حصہ لے رہے ہیں۔ یہ لوگ روز مرہ کے استعمال کی اشیاء جمع کررہے ہیں، مثلا خشک راشن، کپڑے، صابن ، سینٹری نیبکن، مستقل استعمال کی دوائیں ، دودھ کا پاؤڈر، بلیچنگ پاؤڈر، ہینڈ واش اور سینٹائزر وغیرہ۔ وزیراعظم کے ریلیف فنڈ اور وزیراعلیٰ کے ریلیف فنڈ کے لئے رقمیں جمع کرنے کا کام بھی  این ایس ایس کے تمام یونٹوں میں جاری ہے۔ دوسری ریاستوں مثلا تمل ناڈو ، مہاراشٹر ، گجرات،  کرناٹک اور مغربی بنگال کے  رضاکار  بھی  امدادی کارروائیوں میں سرگرمی سے حصہ لے رہے ہیں۔

 این ایس ایس کے رضاکار  ملک کے کسی بھی حصے میں آنے والی قدرتی آفت کی صورت میں راحت رسانی اور بچاؤ کارروئیاں ترجیحی بنیاد پر  انجام دیتے ہیں۔ یہ رضاکار  ریلیف کا سامان جمع کرنے اور  ضلع انتظامیہ کے قریبی تعاون سے متاثرہ علاقوں میں جمع شدہ سامان کی  صحیح صحیح تقسیم کے لئے انتھک کوشش کرتے ہیں۔

این ایس ایس  نوجوانوں کے امور  اور کھیل کی وزارت کا ایک اہم پروگرام ہے، یہ پورے ملک میں نوجوان طلباء کے  بڑے پروگراموں میں سے ایک ہے۔ اس وقت  426 یونیورسٹیوں کے ، جو تقریبا  32 ہزار اداروں کا احاطہ کرتی ہیں، 41 لاکھ رضاکار  اس پروگرام میں بھرتی ہیں۔ ان رضاکاروں کی طرف سے کئے جانے والے کاموں کا ایک اہم جزو رضاکارانہ طور پر کام کرنا ہے۔ پڑھنے کے ساتھ ساتھ یہ طلباء کمیونٹی ترقی کی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے ہیں جس سے  ان کی شخصیت کی تشکیل میں مدد ملتی ہے اور معاشرے کے تئیں ان کی  لگن کو بھی فروغ حاصل ہوتا ہے۔ جب کبھی ضرورت پڑتی ہے  این ایس ایس کے رضاکار  اپنے طور پر قوم کی خدمت کے لئے آگے آجاتے ہیں۔ چاہئے یہ  ماحولیات کا مسئلہ ہو، تغذیہ کا ہو، ٹیکہ کاری ہو یا قدرتی آفات کا مسئلہ ہو، یہ رضاکار  متاثر ہونے والوں کو بچانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image002H0UK.jpghttp://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image003FJS1.jpg

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image004NKRR.jpghttp://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image005LMC3.jpg

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image006W1VQ.jpg http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image007QHCA.jpg

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0081FJT.jpg http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/image0097AS3.jpg

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More