کے ایک وفد نے آج یہاں شمالی مشرقی خطے کی ترقی ’’ڈونر‘‘ کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور ان سے وزارت دفاع میں ہمدردی کی بنیاد پر تقرری کے لئے پانچ فیصد کی حد میں یک وقتی رعاعت دینے کے لئے مداخلت کی اپیل کی۔ وفد نے محکمہ پنشن اور ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) میں زیر التوا ایل ٹی سی سے متعلق معاملات میں تیزی لانے کے لئے ہدایات دینے کی بھی درخواست کی۔
وفد کے اراکین نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی توجہ ان کی پہلی ملاقات کی طرف بھی مبذول کرائی جس میں انہوں نے ڈیفنس سویلینس کی منظور شدہ 5.85 لاکھ اسامیوں کی بات کہی گئی تھی لیکن ساتویں مرکزی تنخواہ کمیشن (سی پی سی) رپورٹ میں3.98 لاکھ شہری افراد قوت کا ہی ذکر ہے۔ اس طرح شہری افرادی قوت میں 1.87 لاکھ کی کمی آئی ہے اور اس عہدے کے لئے تقریباً 20 ہزار افراد ہمدردی کی بنیادپر تقرری کے خواہش مند ہیں۔وفد کے اراکین نے بتایا کہ جتندر سنگھ نے انہیں مذکورہ بالا اقدام کا یقین دلایا تھا اور ساتھ ہی وزارت دفاع کو اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کے لیے بھی مراسلہ دیا تھا۔
محکمہ عملہ اور ٹریننگ (ڈی او پی) کے مراسلے کے مطابق ملازمت کے دوران ہلاک ہونے والے ملازمین کے معاملے میں اس کے کنبے کے کم از کم ایک شخص کو ہمدردی کی بنیاد پر تقرر کرنے کا التزام ہے۔ لیکن ایسا التزام خالی اسامیوں کے پانچ فیصد تک ہی ایسی تقرری کی گنجائش ہے۔ نتیجے کے طور پر وفد کے مطابق ایسے افراد کے پسماندگان کی کثیر تعداد ہمدردی کی بنیاد پر تقرری کے انتظار میں ہے لیکن تقرری کی حد کی وجہ سے ان کی تقرری نہیں ہوپارہی ہے۔
وفد نے وزیر دفاع منوہر پریکر کو قبل تحریر کئے گئے ڈاکٹر سنگھ کے مراسلے کا ذکر کیا جس میں انہوں نے وزارت دفاع سے مداخلت کی اپیل کی تھی تاکہ محکمہ عملہ اور ٹریننگ اس کے مطابق آگے کی کارروائی کرسکے۔ انہوں نے ڈاکٹر سنگھ سے اس مسئلے کو ایک بار پھر وزارت دفاع کے ساتھ اٹھانے کی درخواست کی تاکہ ان کے مطالبے پر کارروائی ہوسکے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھی وفد کو یہ یقینددلایا کہ وہ اس معاملے میں وزیردفاع کی ایک بار پھر رائے لیں گے اور جو بھی ممکن ہوسکے گا، وہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
7 comments