20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارتی ،نجی اورسرکاری شعبے میں نئے ترقیاتی بینک (این ڈی بی ) کی توسیع کے موضوع پر مشترکہ بھارت – این ڈی بی ورکشاپ کا اہتمام

Urdu News

نئی دہلی: ۔بھارت نے نجی اورسرکاری شعبوں میں این ڈی بی کے عمل دخل کو وسعت دینے کے موضوع پر ایک روزہ مشترکہ بھارت- این ڈی بی ورکشاپ کا آج یہاں اہتمام کیا ۔

 این ڈی بی اولین کثیر پہلوئی ترقیاتی بینک ہے ،جس کا قیام ترقی پذیر ممالک اورابھرتی ہوئی معیشتوں  یعنی – برازیل، روس ، بھارت ،چین اورجنوبی افریقہ کے ذریعہ عمل میں آیا ہے۔اس بینک کے قیام کا مقصد یہ ہے کہ برکس  اور دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوںاور ترقی پذیر ممالک میں  بنیادی ڈھانچے اور  ہمہ گیر ترقیاتی پروجیکٹوں کے لئے وسائل بہم پہنچائے جائیں تاکہ عالمی ترقی اور نشو وونما کے تقاضوں کے مطابق  کثیر پہلوئی اور علاقائی مالی اداروں کی موجودہ کوششوںکو تقویت حاصل ہوسکے۔ بھارت اس کے بانی اراکین میں شامل ہے اور اس بینک میں  20فیصدکا حصصدار بھی ہے ۔ اس بینک کا صدر دفترشنگھائی میں واقع ہے ۔

اب تک این ڈی بی نے   برکس ممالک میں  بھارت کو چین کے بعد سب سے زیادہ تناسب  میں قرض  فراہم کیا ہے ۔ مدھیہ پردیش ، بہار ،راجستھان ، مہاراشٹر اورآسام جیسی ریاستیں  اسی بینک سے سرمایہ حاصل کررہی ہیں۔ این ڈی بی اب   بھارت میں  دیگر ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں  بھی اپنے آپریشن کو توسیع دینے کا خواہشمندہے۔ یہ بینک  اپنے ذریعہ قرض فراہم کرنے کے عمل کو بھارت کے نجی شعبے میں بھی   وسعت دینے کا خواہشمندہے ۔

  مذکورہ ورکشاپ کا مشترکہ اہتمام این ڈی بی اور وزارت خزانہ حکومت ہند کے تحت  اقتصادی امور کے محکمے ( ڈی ای اے ) کی جانب سے کیا گیا تھا۔اس ورکشاپ کی مشترکہ صدارت ڈی ای اے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب کے  راجہ رمن  ،  این ڈی بی کے نائب صدراور چیف آپریشن آفیسر (سی اواو ) جناب ژیان ژھو  نے کی ۔ اس ورکشاپ میں  بھارت کے سرکاری اور نجی شعبے سے  100سے زائد نمائندگان نےشرکت کی جس میں  ،  برکس  کاروباری کونسل کی رکن اور ایف آئی سی سی آئی  کی سابق صد ر  محترمہ نینالال قدوائی بھی شامل تھیں۔

  ایڈیشنل سکریٹری جناب راجہ رمن نے  این ڈی بی کے ذریعہ اپنائے گئے لچک دار  کاروباری طریقہ کاراور بینک کے ذریعہ  ازحدسرعت سے قرض فراہم کرنے کے عمل کی ستائش کی ۔انہوں  نے کہا کہ بھارت کو آئندہ پانچ برسوںمیں بنیادی ڈھانچے کے لئے 1.30  کھرب امریکی ڈالر کے بقدر کی سرمایہ کاری درکار ہوگی ،جس کے لئے  اختراع پر مبنی وسائل برائے سرمایہ کاری درکار ہوں گے اور این ڈی بی اس کا م میں  یعنی سرمایہ فراہمی کے عمل میں معاون ہوسکتا ہے ۔ انہوں  نے کہا کہ این ڈ ی بی کا مقصدرکن  ممالک میں  رائج الوقت کرنسی کی شکل میں  مالی متبادل فراہم کرنا ہے۔ انہوں  نے توقع ظاہر کی کہ این ڈی بی جلد ہی بھارت میں روپے کی شکل میں قرض فراہم کرسکے گا۔ انہوں  نے نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کے  بنیادی ڈھانچہ  ڈیولپروں کو مشورہ دیا اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمہ گیر بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کے لئے این ڈی بی کی  سرمایہ فراہمی خدمات یا مواقع سے استفادہ کریں اور شہری آبی سپلائی ،ٹھوس فضلہ انتظام ،اسمارٹ شہروں کی تشکیل ، قابل احیا توانائی ،اسمارٹ گرڈ وغیرہ بنیادی ڈھانچوںمیں سرمایہ کاری کریں ۔

  جناب ژھو نے  این ڈی بی کے مجموعی آپریشنوں  نیز  بھارت میں  عمل میں  لائے جانے والے  آپریشنوں کا ایک مجموعی جائزہ پیش کیا۔  انہوں نے کہا کہ اے اے + کی بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ  سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ یہ بینک  مضبوط نمو سے  ہمکنار مالی استحکام والا بینک ہے۔ انہوں  نے اس بات کی تصدیق کی کہ این ڈی بی کا مقصد متنوع اور اختراعات  پر مبنی  وسائل یعنی  مقامی  کرنسی کی شکل میں قرض  کی فراہمی ، ضمانت ، قرض کی مقدار اور تناسب میں اضافہ  ، مساوی سرمایہ حصص پر مبنی سرمایہ کاری وغیرہ کے توسط سے  بھارت کے سرکاری اور نجی شعبے کو  بنیادی  ڈھانچہ ترقیات کے لئے قرض فراہم کرنا ہے ۔انہو  ں  نے مزید کہا کہ بھارتی کمپنیاں  بھی این ڈی بی کے ذریعہ سرمایہ فراہم کرائے گئے پروجیکٹوں  میں    ٹھیکے دار کے طور پر شریک ہوسکتی ہیں اور پروجیکٹ تکنیکی امداد کے تحت مشاورتی خدمات میں  بھی  شرکت کرسکتی ہیں۔محترمہ قدوائی نے خیال ظاہر کرتے ہوئے  کہا کہ این ڈی بی آبی اور صفائی ستھرائی کے پروجیکٹوں میں سرمایہ فراہمی کی غرض سے  گرین  بانڈ فراہم کرنے اور میونسپل اداروں کو  بانڈ جاری کرنے کے  پہلو پر بھی غور وفکر کرسکتا ہے ۔ این ڈی بی اپنی جانب سے جن شعبوں کے لئے ترجیحاتی بنیادوں  پر سرمایہ فراہمی  کے لئے  تیار ہوسکتا ہے ، ان میں  نقل وحمل ( میٹر و انٹرسٹی موبلٹی ) ڈجیٹل  بنیادی ڈھانچہ ، زراعت (آبپاشی ،زرعی سپلائی چین ،ذخیرہ ) اور سماجی شعبہ  (تعلیم ،حفظان صحت ، ہنر مندی ) وغیرہ شامل ہیں ۔ انہوں  نے امید ظاہر  کی  کہ این ڈی بی جلد ہی بھارت میں  مقامی سطح پر اپنا عمل دخل بڑھانے کے لئے ایک علاقائی مرکز بھی قائم کرسکتا ہے ۔

   ورکشاپ کے تحت  این ڈی بی کے آپریشنوں  کے مجموعی جائزے پر مشتمل ایک مکمل اجلا س  کا اہتمام ،  غیر خود مختار قرض فراہمی پالیسی اور این ڈی بی کے سرمائے سے چلنے والے پروجیکٹوں کے تحت  رقم کی بازیافت جیسے پہلو شامل تھے۔ ایک  انٹرایکٹو کیو اینڈ اے یعنی  باہم اثر پذیر سوال وجواب  کے اجلا س کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں مندوبین نے  روبہ رو بیٹھ  کر این ڈی بی کے افسران سے بھارت میں  کاروباری مواقع کے مضمرات پر سوالات کئے اور ان کے جوابات سنے ؟

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More