نئیدہلی: ازحدشدیدگردابی طوفان ’فانی ‘کے پس منظر میں پوری اور اس کے گردونواح میں واقع گاؤں میں سب سے زیادہ متاثرہ افراد کی فوری راحت رسانی اور امداد کے لئے بھارتی بحریہ نے اپنی مربوط ہیلی کاپٹر خدمات کا استعمال کرکے تین بحری جہازوں کے توسط سے راحتی آپریشن جاری رکھا ہے۔ہیلی کاپٹروں کی مدد سے سیلاب زدہ علاقوں میں نیز سڑک کے راستے ناقابل رسائی علاقوں میں کھانے کے پیکٹ گرائے جارہے ہیں ۔اس کے علاوہ پوری میں موضع پینٹا کوٹہ میں راحتی کیمپ اور کمیونٹی کچن قائم کئے گئے ہیں تاکہ راحت رسانی کا کام انجام دیا جاسکے ۔ پانچ مئی 2019سے ایک ہزار افراد کا عملہ مصروف عمل ہے۔ چھتارگڑھ گاؤں میں پانچ ہزار لیٹر پینے کا صاف ستھرا پانی آئی این ایس چلکا کی مدد سے پہنچایا گیا ہے ۔سڑک کے راستے وشاکھاپٹنم سے پانچ ہزار لیٹر بوتل بند پانی بھی متاثرہ علاقوں میں راحتی کیمپ تک پہنچا یا گیا ہے۔
مندر انتظامیہ کی درخواست پر آئی این ایس چلکا کی بحریہ غوطہ خور ٹیم نے کلّی جائی پلوٹنگ جٹی کے کنارے کنارے جمع ہوئی گاد ، پلاسٹک اور دیگر غیر نامیاتی کچرے کو ہٹانے کے لئے غوطہ خوری آپریشن چلائے ہیں اور جٹی کے ارد گرد زیر آب کیفیت کا تجزیہ کیا ہے تاکہ تمام آپریشن محفوظ طریقے سے انجام دیا جاسکے ۔6 غوطہ خوروں کی ٹیم نے دو گھنٹے تک کارروائی کی اور خصوصی سازوسامان کا استعمال کیا ۔واضح رہے کہ فلوٹنگ جٹی کا استعمال سیاحوں کی کشتیوں کو لانے لے جانے کے لئے کیا جارہا تھا جو مذکورہ گردابی طوفا ن سے متاثر ہوگئی تھی۔ 100 کلومیٹر سے بھی زائد سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار نے جٹی کے ارد گرد بالو ، پلاسٹک اور دیگر غیر نامیاتی کچرہ جمع کردیا تھا جس کے نتیجے میں بڑی کشتیوں کو جٹی تک لانا مشکل تھا۔جٹی کے چاروں طرف ایسا ہی کچرہ جمع ہوگیا تھا اور مین لینڈ سے جزیرے کا تعلق ختم ہوگیا تھا۔
طبی امداد بہم پہنچانے کے لئے بحریہ کی طبی ٹیموں نے اوڈیشہ میں چھترا گڈ اور جانکیہ میں چار مقامات پر میڈیکل کیمپ قائم کئے ہیں ۔ تقریبا ََ 150 عملے کو طبی امداد بہہم پہنچائی گئی ہے اور ضرورتمندوں میں ادویہ تقسیم کی گئی ہیں ۔ طبی ٹیموں نے پانی اور خراب پانی کے استعمال کے نتیجے میں پیدا ہونے والے امراض کےتئیں بھی گاؤں والوں کو خبردار کیا ہے اور انہیں صحت سے متعلق دیگر معاملات کی بھی جانکاری دی ہے۔ ٹیم نے گردابی طوفان کے نتیجے میں پھنسے ہوئے گاؤں والوں تک کھانے پینے کا سامان پہنچانے میں بھی مدددی ہے۔