17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل سنیل لامبا کل ، 31 مئی 2019 کو ریٹائر ہورہے ہیں

Urdu News

نئی دہلی، بھارتی بحریہ کے سربراہ  ، پی وی ایس ایم ، اے وی ایس ایم ، اے ڈی سی ، ایڈمیرل سنیل لامبا اپنی چار دہائیوں سے زیادہ  منفرد خدمات  کی تکمیل کے بعد  31 مئی 2019 کو  ریٹائر ہونے پر اپنے  23 ویں سی این ایس کے طور پر  بھارتی بحریہ کی کمان  سے سبک دوش ہوجائیں گے۔

نیشنل ڈیفنس اکیڈمی  کھڈک واسلا ، ڈیفنس سروس اسٹاف کالج  ویلنگٹن ، کالج آف ڈیفنس منیجمنٹ سکندر آباد  اور رائل کالج آف  ڈیفنس اسٹیڈیز  لندن  سے  تعلیم یافتہ ایڈمیرل کے کیریئر میں  سمندر اور  آپریشنل ، ٹریننگ اور  تینوں سروسز میں تقرری  کا وسیع تجربہ حاصل ہے۔ فلیگ رینک پر ترقی پانے سے پہلے ایڈمیرل لامبا پیشہ وارانہ تربیت  ، مستقبل کی  قیادت  اور بھارتی مسلح افواج  کے افسران  کی صلاحیت سازی میں  سرگرم رہے۔

 فلیگ رینک پر ترقی پانے کے بعد ایڈمیرل لامبا   بھارتی بحریہ میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہے ، جن میں  چیف آف اسٹاف  ، جنوبی  بحریہ کمان ، فلیگ آفیسر ، سمندری تربیت  اور فلیگ آفیسر کمانڈنگ مہاراشٹر اور گجرات شامل ہیں، وائس ایڈمیرل کے عہدے پر  ترقی کے وقت وہ بحریہ کی مشرقی کمان کے چیف آف اسٹاف  ، نیشنل  ڈیفنس کالج  کے کمانڈنٹ اور  نول اسٹاف کے وائس چیف  تھے۔ 31  مئی 2016  کو بحریہ کے سربراہ  کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے  ایڈمیرل لامبا  جنوبی اور مغربی بحری کمانوں  کے فلیگ  آفیسر  کمانڈنگ ان چیف  کے عہدے پر فائز تھے۔ انہوں نے  یکم جنوری 2017 کو  چیف  آف اسٹاف کمیٹی کے چیئر مین  کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا۔

بحریہ کے سربراہ  کی حیثیت سے  اپنے  مدت کار کے دوران  ایڈمیرل لامبا نے  بھارتی بحریہ   نے آپریشن  (کارروائی ) ، تربیت  اور تنظیمی فلسفے میں کئی اہم تبدیلیاں کیں۔ جون  2017 میں  متعارف کرائی گئی  مشن کی بنیاد پر تعیناتی  نے  مشن کے لئے تیار  بحریہ جہازوں  اور طیاروں  کے ساتھ ساتھ  سمندر کی  اہم  راہ داریوں اور  مواصلات  وغیرہ  میں  کارروائی  کے  فلسفے  میں زبردست تبدیلی پیدا کی۔ یہ تعینات کردہ جہاز  ہر وقت  کسی بھی قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تیار رہتے ہیں ، جن میں  سمندری دہشت گردی  اور قزاقی سے لے کر  ایچ اے ڈی آر  تک  ہر قسم کی کارروائی  شامل ہے۔ مشن کی بنیاد پر تعیناتی سے  بھارتی بحریہ کے یونٹ  بحران کی صورت میں  سب سے پہلے  کارروائی  کرسکتے ہیں اور اس طرح بھارتی بحریہ  بحرہند کے  خطے میں  مکمل سکیورٹی فراہم کرنے والے  سب سےاہم عنصر کے طور پر  ابھرے ہیں۔

ایڈمیرل لامبا نے  نئی تبدیلیو ں کے سلسلے کو  بھی نافذ کیا جس سے  بحری جہازوں اور آبدوزوں کے آپریشن کے کاموں اور مشن کی بنیاد پر تعیناتی  میں مجموعی  بہتری پیدا ہوئی ہے۔ ان تبدیلیوں سے بحری جہازوں کی جنگی صلاحیتوں اور  عملے کے افراد کی جہازوں پر  کارکردگی میں  قابل قدر  بہتری آئی ہے  جس سے   آپریشن  سے متعلق لاجسٹک ، فاضل سازو سامان کے بندو بست ،مستقبل کے لئے منصوبہ بندی  ، اور اخراجات کے بندوبست میں مجموعی  طور پر بہتری پیدا ہوئی ہے ۔

ایڈمیرل سنیل لامبا کے مدت کار میں  بھارتی بحریہ  کے  غیر ملکی تعاون کے اقدامات نے   بھارت کی  دفاعی ڈپلومیسی  کو  آگے بڑھانے اور  اسے بھارت – بحرالکاہل خطے میں مزید اونچائیوں تک پہنچانے میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ اسی مناسبت سے  ،بھارتی بحریہ کے  صلاحیت سازی کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر بھارتی بحریہ  کے  مختلف آئی او آر  ساحلی خطوں کےلئے ریکارڈ تعداد نے بحری اثاثوں کی فراہمی  میں سہولت پیدا کی اور  آبدوزوں  ،   ہوا بازی  اور  جنگی سازو سامان کے شعبوں میں  تربیت کے لئے ایک پسندیدہ مقام بنادیا ہے۔

بھارتی بحریہ نے مختلف سطحوں پر  بامعنی مذاکرات کے لئے  فورم بھی شروع کئے ہیں۔ ان میں  جونیئر افسروں کے لئے  سی-رائڈر پروگرام ،  اوسط درجے کے افسران کے لئے  ایکسرسائز ’’ سمبندھ‘‘ اور  علاقائی بحری سکیورٹی فورس اور  بحریہ کے سربراہوں کے لئے  گوا میری ٹائم کنکلیو  شامل ہیں ۔ ان سب نے ہمارے دوست  بیرونی ملکوں کے ساتھ  ہمارے  بیرونی تعاون کو  اعلیٰ سطح تک پہنچانے میں مدد دی ہے۔

ان کے مدت کار میں ہمارے  کثیر جہتی تعلقات  میں  پھر سے  نئی جان پیدا ہوئی ہے  اور ہم نے  اس سلسلے میں  آئی او این ایس  کی تعمیر کی 10 ویں سالگرہ منائی ۔ معلومات کے تبادلے اور  انٹر آپریبلٹی کے بارے میں  آئی او این ایس   ورکنگ گروپ  کی مشترکہ صدارت کی  ، ایچ اے ڈی آر کے لئے  آئی او این ایس  خطوط کی توثیق  کی ، مارچ 2018  میں  پورٹ بلیئر کے نزدیک سمند رمیں  پہلی ملن مشقیں کیں اور  بیرونی دوست ملکوں کے ساتھ  کئی آپریشنل اور لاجسٹک معاہدے کئے ۔

ان کی کمان کے تحت بھارتی بحریہ نے  حکومت ہند  کے  ’’میک ان انڈیا ‘‘  اقدام کے تحت  بھارتی بحریہ نے  مختلف اقدامات  کا جائزہ لیا اور  بھارتی بحریہ کو درپیش  اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے  ملک میں ہی  تیار کردہ  دفاعی سازو سامان کی خریداری  میں اضافہ کرنے  کی سفارش کی۔ پہلے  ملک میں تیار کردہ  طیارہ بردار بحری جہا ز وکرانت سمیت  بھارتی  شپ یارڈس میں 49 بحری جہاز  اور آبدوزیں  زیر تعمیر ہیں۔ بھارتی بحریہ کے  ملک میں  تیار کرنے کا منصوبہ  2015-30  کے تحت  بھارتی بحریہ نے  15 سالہ  منصوبے  مرتب کئے ہیں جس میں  نئی  کلیدی ساجھیداری ماڈل کے تحت  ، جسے مئی 2017 میں نوٹیفائی کیا گیا ، اور  تحقیق  وترقی کے ذریعے  بھارتی بحریہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے  صنعت کو  حکمت عملی مرتب کرنے کو کہا گہا ہے۔ ان اقدامات کا  مقصد بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں  کی  ملکی دفاعی صنعتی  صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

حکومت کے  ڈیجیٹل ویژن پر عمل درآمد کرتے ہوئے ایڈمیرل  کے مدت کار میں  نالج مینجمنٹ اور  اہم عداد وشمار اور معلومات  کو محفوظ رکھنے اور ان کے استعمال کے لئے  پوری بحریہ کی تنصیبات میں نئی ڈیجیٹل لائبریری کا آغاز کیا گیا۔ ان کو  موجودہ سائبر سکیورٹی  کے اقدامات  کے  ساتھ ساتھ بحریہ کے  اعداد وشمار کا نیٹ ورک  کو مضبوط بنانے  کے لئے  استعمال کیا گیا۔ جدید ٹیکنالوجی  کو اپنانے  اور  بڑے اعداد وشمار کے تجزئے کے ٹھوس منصوبوں اور  بحریہ کی کارکردگی میں  مصنوعی  ذہانت  کو استعمال کرنے کے لئے بھی بحریہ کی اقدار  کو استعمال کیا گیا۔

ایڈمیرل کے  مدت کار میں  آپریشنل صلاحیت اور  زیادہ سے زیادہ  نگرانی  کو بہتر بنانے کے لئے  بھارتی بحریہ  نے فنکشنل تنظیم نو  پر عمل درآمد کیا گیا۔ اس کے لئے  بحریہ میں  انتظامی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے مقصد سے  اور  زیادہ سے زیادہ انتظامی  حمایت حاصل کرنے کی غرض سے  اپریل 2019  میں  ایک  حکمت عملی   جاری کی گئی، اس کے تحت  بحری اڈوں کے  جنگی جہازوں کو زیادہ اختیارات  دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا جس سے بحریہ کے انتظامیہ میں اہم ، ضروری اور  پسندیدہ  عناصر  میں   زبردست تبدیلی آئی ہے۔ ان انتظامی اصلاحات اور تبدیلیوں کا مقصد  عملے  کے معیار زندگی  میں قابل قدر بہتری لانا اور  ان کی  اطمینان کی سطحوں میں اضافہ کرنا  ہے ، جس سے  عملے کے افراد  کو تحریک  حاصل ہوتی ہے اور ان میں  اپنی ٹیم کے تئیں  زیادہ عہد بستگی پیدا ہوتی ہے۔ اس طرح کے انسا نی وسائل سے متعلق اقدامات اور انتظامی  پہل ،   بحریہ کی  آپریشنل صلاحیت کو بہتر بنانے  کے لئے بہت اہم ہے ۔

 محترمہ رینا لامبا   31 مئی  2016 سے بحریہ  کے عہدیداروں کی اہلیاؤں سے متعلق ویلفیئر ایسوسی ایشن(این ڈبلیو ڈبلیو اے)  کی سرگرمیوں میں  مصروف رہی ہیں خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی   فلاح وبہبود سے متعلق  محترمہ لامبا انتھک کوششیں  ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف  سوشل سائنسز اور  اِنلنگوا  جیسے معروف اداروں کے ساتھ   این ڈبلیو ڈبلیو اے کے کامیاب اشتراک  سے  ظاہر ہیں ۔ ان کی  قابل رہنمائی میں  بحریہ کے  عملے اور  ان کے بچوں  کے لئے  مطالعات کے مواد  اور  امتحانات کی تیاری کے لئے آن لائن پلیٹ فارم  ’’پریپ منترا ایپ‘‘  شروع کیا گیا۔ این ڈبلیو ڈبلیو اے  کے ارکان میں  بچوں کی دیکھ بھال  سے متعلق بیداری میں اضافہ کرنے  اور  خود کفیل بننے کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے مقصد سے  ’’سوئم سدھا ‘‘ لکچر سیریز  کا انعقاد کیا گیا اور  پورے بحریہ میں  مقابلوں کا انعقاد کیا گیا ۔ محترمہ لینا لامبا  خواتین کی صحت  کے لئے ہمیشہ متفکر رہیں، اس لئے انہوں نے  این ڈبلیو ڈبلیو اے کی ممبروں  کی سالانہ میڈیکل چیک اپ کے لئے ’’ویل وومین کلینک‘‘  متعارف کرائے۔ این ڈبلیو ڈبلیو اے کے مقاصد کو نظر میں رکھتے ہوئے ممبران کو  اُدھیوگیکا اور  طارش یونٹوں میں کام کرتے ہوئے  قدرتی کپڑے جیسے مختلف مصنوعات میں مہارت حاصل کرنا  کا موقع فراہم کیا گیا۔ نول ایجوکیشن سوسائٹی  کے اشتراک سے  پورے بھارت میں  بحریہ کے اڈوں پر موجود  نیوی چیلڈرن اسکولوں کے طلباء  کی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے۔ این ڈبلیو ڈبلیو اے کے لئے ایک نیا ویژن مرتب کرنے کی خاطر  محترمہ لامبا نے این ڈبلیو ڈبلیو اے کا لوگوں ڈیزائن کرنے میں مدد کی  ،جس میں  تنظیم کی روایات کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے  این ڈبلیو ڈبلیو اے کا ترا نہ  تیار کرنے  اور  یولو پہل (یو اونلی لیو ونس)  کرنے میں  خصوصی  دلچسپی لی ، جو  بحریہ کے عملے کے  نوجوان اور  پرانے  افراد کے درمیان  تال میل پیدا کرنے کے لئے  شروع کیا گیا۔ انہوں نے  سوشل میڈیا  – ٹیلی گرام کے ذریعے  پورے بھارت میں این ڈبلیو ڈبلیو اے تنظیم کو  آپس میں مضبوط کیا ، این ڈبلیو ڈبلیو اے کی  ایک کافی ٹیبل بک  شائع کی گئی اور  این ڈبلیو ڈبلیو اے کی  نئی شادی شدہ ارکان کے لئے  اورینٹیشن کیپسول  شروع کئے گئے جس میں  یوگا ، دھیان اور اس طرح کے کئی اقدامات پر زور دیا گیا ہے جس سے  اس تنظیم کو  زیادہ اونچائیوں تک لے جایا جاسکے اور بحریہ  کے ایک خوش وخرم   خاندان میں تعاون  دیا جائے۔ ان کی  قابل قیادت  اور سرپرستی  کیلئے ایک بہترین خراج عقیدت یہ ہے کہ این ڈبلیو ڈبلیو اے کو  چوتھے خواتین استیتو سمان سے نوا زا گیا۔

بھارتی بحریہ  کے تمام ارکان دعا گو ہیں کہ ایڈمیرل سنیل لامبا  اور محترمہ رینا لامبا  ایک بہترین اور خوش وخرم ریٹائرڈ زندگی گزاریں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More