نئی دہلی، بھارتی ریلوے نے ایک بڑے اصلاحی قدم کے تحت فیصلہ کیاہے کہ اپنے یہاں تمام اعلیٰ مالیت والے حصولیابیوں کے سلسلے میں الیکٹرانک ریورس آکشن یعنی الیکٹرانک کے ذریعے معکوس نیلامی طریقۂ کار اپنایا جائے۔ اس سلسلے میں ایک پالیسی فیصلہ لیتے ہوئے سازوسامان کی سپلائی، خدمات اور پروجیکٹوں اور کام کاج کے سلسلے میں بھی یہی طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریورس آکشن یا معکوس نیلامی کا طریقۂ کار تمام ژونل ریلویز، پیداواری اکائیوں اور تمام تر ریلوے سرکاری دائرہ کار کی صنعتوں کے تحت بھی اپنایا جائے گا۔
الیکٹرانک معکو س نیلامی کے نتیجے میں شفافیت میں اضافہ ہوگا اور مسابقتی بولیوں کو فروغ حاصل ہوگا اور سازوسامان، خدمات اور کام کاج سے متعلق صنعت کو اچھی کار کر دگی کا موقع حاصل ہوگا۔ سی آر آئی ایس کے ذریعے نیا سافٹ ویئر وضع کیا جا رہا ہے۔ ریلوے کے تحت اپنا آئی ٹی وِنگ بھی ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ اسے جلد ی اپنا لیا جائے گا۔ ابتداً 10کروڑسے زائد کے تمام سپلائی ٹینڈر الیکٹرانک ریورس آکشن کے تحت لائے جائیں گے۔ اسی طریقے سے 50 کروڑ روپےسے زائد کی تمام خدمات پر بھی الیکٹرانکس ریورس آکشن کے ذریعے احاطہ کیاجائے گا۔ یہ طریقۂ کار بڑی مقدار میں سازوسامان کی حصولیابی اور ان کی مالیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے بھی اپنایا جائے گا۔
بھارتی ریلوے سالانہ بنیادوں پر 50 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کے سازوسامان کی حصولیابی کرتی ہے، جو رولنگ اسٹاک اور مسافر اور سازوسامان خدمات اور دیگر سلامتی سے متعلق معاملات اور کاموں کے رکھ رکھاؤاور پروڈکشن کیلئے درکار ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ 10 ہزار کروڑ روپے کے بقدر کی ٹریک سپلائی سازوسامان بھی حاصل کئے جاتے ہیں۔ ایک لاکھ کروڑ روپے سے زائد کے پروجیکٹ اور کام کاج، ریلوے اور بنیادی ڈھانچے کی توسیع اور اسے بہتر بنانے میں استعمال ہوتے ہیں۔
الیکٹرانک معکوس نیلامی سے توقع کی جاتی ہے کہ صنعت کو کاروبار کرنے میں آسانی ہوگی، کیونکہ یہ انسانی عمل دخل ختم کر دے گا اور کاغذ کے بغیر سودے اور لین دین انجام پائیں گے۔ اس طرح کے الیکٹرانک نیلامی کے طریقۂ کار سے ریلوے سپلائی آئٹموں کے لئے زیادہ مسابقتی خوبیوں والی بولیاں حاصل ہوں گی۔ لاگت میں 10فیصد تک کی بچت بھی بہتر مقابلے کو بڑھاوا دے گی اورمجموعی طور پر گڈس اینڈ سروسیز اور کام کاج کے معاملے میں 10 ہزار کروڑروپے کی کفایت کا موجب ہوگی۔
ریورس آکشن سافٹ ویئر آسانی سے سبھی متعلقہ شعبے استعمال کر سکٰیں گے اور اس کیلئے کوئی محصول وصول نہیں کیا جائے گا۔ زیادہ مالیت والی خریداری کے عمل کے معاملے میں فیصلہ لینے کا پورا سلسلہ ڈیجیٹل اور آن لائن ہو جائے گا۔ ریورس آکشن حکومت ہند کی پالیسی پہل قدمیوں مثلاً میک اِن انڈیا پالیسی، ایم ایس ایم ای پالیسی پر بھی احاطہ کرے گا اور ئے وینڈروں کو بہتر صلاحیتوں کے ساتھ آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرے گا۔