17.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارتی ریلوے نے بنگلہ دیش کو 10براڈ گیج انجن سونپے

Urdu News

نئی دہلی، آج منعقدہوئے انجن سونچے جانے کی تقریب میں وزیرخارجہ ڈاکٹرایس  جے شنکر  اور ریل اور تجارت وصنعت کے وزیر ، جناب پیوش گوئل نے 10براڈگیج ( بی جی ) انجنوں کو بنگلہ دیش کے لئے روانہ کیا۔اس پروگرام میں ریلوے کے وزیرمملکت جناب سریش سی انگڑی بھی موجود تھے ۔ بنگلہ دیش کے وزیرریل نورلاسلام سجان اور وزیرخارجہ ابوالکلام ، عبدلمومن نے بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے یہ لوکوموٹیوریل انجن حاصل کئے ۔

بھارت سرکارکی جانب سے گرانٹ  امداد یافتہ ان ریل انجنوں کو سونپاجانا ، اکتوبر،2019میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم ، محترمہ شیخ حسینہ کے بھارت کے دورے کے دوران کی گئی ایک اہم عہدبستگی کی تکمیل ہے ۔ بنگلہ دیش ریلوے کی ضرورتوں کو پیش نظررکھتے ہوئے بھارتی فریق کے ذریعہ انجنوں میں ضروری ترامیم کی گئی ہیں ۔ یہ انجن بنگلہ دیش می ں مسافروں کی تعداد بڑھانے اور مال گاڑیوں کے آپریشنز کو بہتربنانے میں مدد دیں گے ۔

اس موقع پر وزیرخارجہ ڈاکٹرایس جے شنکر نے کہاکہ بنگلہ دیش کو دس انجن سونپنے والی اس تقریب میں شریک ہوکر مجھے خوشی ہورہی ہے ۔ مجھے یہ جانکاربھی مسرت ہورہی ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان پارسل اور کنٹینرٹرینوں کا آغاز کردیاگیاہے ۔ اس سے ہمارے کاروباریوں کے لئے نئے مواقع پیداہوں گے ۔ مجھے یہ جانکاربھی خوشی ہورہی ہے کہ ریلوے کے ذریعہ تجارتی نقل وحمل کو یقینی بنایاگیاہے ۔ کووڈ ۔19وباء کے دوران خاص طورپر رمضان کے مبارک مہینے میں ضروری رسد یقینی بنائی گئی ۔ انھوں نے آپسی اعتماد اور احترام پرمبنی ، بھارت ۔ بنگلہ دیش رشتوں کی مضبوطی پرروشنی ڈالی ۔ انھوں نے اس بات پربھی خوشی ظاہرکی کووڈ۔19کی وباءکے دوران دوفریقی تعاون کی رفتاردھیمی نہیں ہوئی ہے۔ انھوں نےبتایاکہ تاریخی مجیب بارشومیں ہورہے کئی اورسنگ میل قائم کرنے کئے جانے کے وہ منتظرہیں ۔

اس موقع پر ریل اور صنعت وتجارت کے وزیرجناب پیوش گوئل نے کہاکہ بنگلہ دیش ریلوے کے ذریعہ استعمال میں لانے کے مقصد سے دس براڈ گیج انجن سونپنے میں مجھے بہت خوشی ہورہی ہے ۔ یہ انجن ، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان مال گاڑیوں کے آپریشنز کو سنبھالنے میں معاون ثابت ہوں گے ۔ بنگلہ دیش میں ان انجنوں کی افادیت کو یقینی بنانے کے لئے اس میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں ۔ ہم نمو اور ترقی کے حصول کی اپنی اپنی کوششوں میں بہت حدتک پیش رفت کررہے ہیں ۔ بھارت اوربنگلہ دیش گذشتہ کچھ برسوں میں بہت آگے تک کا سفرطے کیاہے ۔ آج ہمارے دوفریقی تعلقات اپنے سب سے اچھے دورمیں ہیں ۔ ہمارے پڑوس کی پالیسی وزیراعظم جناب نریندرمودی کے سب کا ساتھ ، سب کا وکاس والے فلسفے پرعمل کرتی ہے ۔بھارت اوربنگلہ دیش دونوں کی قیادت ، دونوں ملکوں کے درمیان 1965کے پہلے کے ریل رابطوں کو پھرسے بحال کرنے کے تئیں پابندعہد ہے ۔ اس وقت موجودہ ساتھ ریل روابط میں سے ، فی الحال چارفعال ہیں ۔ اس شعبے میں ریل روابط کو اورمزید مضبوط کرنے کے لئے ، بھارت کے اگرتلااوربنگلہ دیش کے اکھورا کے درمیان ایک نئی ریل لائن تیارکی جارہی ہے جسے بھارت کی گرانٹ امداد کے تحت مالی مدد دفراہم کی جارہی ہے ۔ کووڈ 19کے دوران دونوں ریلویز کے ذریعہ بحران کے بندوبست میں مثالی دوراندیشی کی مظاہرہ کیاگیاہے اور ضروری اشیاکے نقل وحمل کو آگے بڑھاتے ہوئے سپلائی چین کو برقراررکھاگیاہے ۔ بنگلہ دیش میں بیناپول کے راستے پارسل ٹرین اورکنٹینرٹرین خدمات شروع کی گئی ہیں ۔ ان دونوں خدمات کا آغاز جولائی ماہ میں کیاجاچکاہے ۔ اس کے ذریعہ ہم لوگ دونوں جانب سے مصنوعات کے ایک وسیع سلسلے کو منتقل کرنے کے اہل ہوئے ہیں ۔ ریلوے نے یہ یقینی بنایاہے کہ دونوں ملک بغیرکسی رخنہ اندازی اورصحت خطرات کے اپنے دوفریقی کاروبارکو جاری رکھ سکیں ۔ دونوں ریلویز کے بہترمستقبل کو یقینی بنارہے ہیں ۔ اپنی تقریرکے دوران جناب پیوش گوئل نے بھارتی ریلوے کی جانب سے بنگلہ دیش نیٹ ورک کے فروغ میں بنگلہ دیش کو مکمل ، فیاضانہ اور لامحدود تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ انھوں نے دوفریقی تجارت اور روابط میں اضافہ کرنے اوردونوں ملکوں کے   درمیان اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانے کی سمت میں ریلوے کے شعبے میں تعاون کی اہمیت کو اجاگرکیا۔

حالیہ دنوں میں بھارت اوربنگلہ دیش میں کووڈ ۔19کی وباء کے اثرکو کم کرنے کے لئے اپنے ریل تعاون کو بڑھایاہے ۔ کیونکہ سڑک ۔ سرحدکے توسط سے کاروبارکرنے میں دشواریوں کا سامناکرناپڑرہاتھا۔ سستی اور ماحولیات دوست حل کی شکل میں ریلوے نے ضروری اشیاء کو سرحد پارپہنچانے میں مدد کی ہے ۔ دونو ں فریقوں کی جانب سے جون ماہ میں مال گاڑیوں کی اب تک سب سے زیادہ آمدورفت دیکھی گئی ۔

حال ہی میں بھارت اوربنگلہ دیش کے درمیان پارسل اور کنٹینرٹرین خدمات کی بھی شروعات کی گئی ہے ۔ اس سے دوفریقی تجارت کے شعبے میں کافی حدتک اضافے کی امیدہے ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More