19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارتی سنیما بالی ووڈ سے بھی زیادہ اہمیت کا حامل ہے مختلف زبانیں ،اسٹائل اور علاقائی خوشبوا س کی دلفریبی میں اضافہ کرتے ہیں : ٹی آئی ایف ایف کے آرٹسٹک ڈائریکٹر جناب کیمرون بیلی

Urdu News

نئیدہلی: ٹورنٹو  بین الاقوامی فلمی میلے  ( ٹی آئی ایف ایف )  2019  میں  شرکت کے موقع  پر اطلاعات ونشریات کی وزارت نے  ایک  انڈیا بریک فاسٹ  نیٹ ورکنگ سیشن   کا اہتمام کیا ۔ ٹورنٹو میں بھارت کی  قونصل جنرل  محترمہ  اپوروا  شریواستو   ،  ٹی آئی ایف ایف  کے  آرٹسٹک  ڈائریکٹر اور معاون سربراہ    جناب کیمرون بیلی   اور بھارتی وفد نے اس  اجلاس میں شرکت کرنے والوں  کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

انڈیا  بریک فاسٹ  نیٹ ورکنگ سیشن:

          بھارتی وفد  نے  اجلاس میں شرکت کرنے والوں  کو  بھارت کے دوستانہ پالیسی اقدامات اور بھارت میں  فلمیں  بنانے کے نیٹ ورک  نیز  فلم  فیسیلی ٹیشن   آفس   سے   شوٹنگ کی  ہر طرح کی  کلئیرنس   ملنے کے  طریقہ کار سے آگاہ کیا۔  وفد نے  آئی ایف  ایف آٓئی  2019 کی   گولڈ ن جوبلی   کڑی   کے لئے  تعاون  اور ساجھیدار ی کے امکانات تلاش کئے اور اس نے  دنیا کو دعوت دی کہ وہ  اس سال نومبر میں  گوا میں   ہونے والی تقریبات میںشرکت کریں۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/222216UY.jpg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب کیمرون بیلی نے کہا کہ بھارتی سنیما  اور ٹی آئی ایف  ایف کے درمیان  ایک  بہت مضبوط رشتہ ہے۔انہوں نے  بھارتی سنیما کی وسعت کو اجاگر کیا اور کہا کہ یہ بالی ووڈ سے  کہیں  زیادہ حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں  نے  بھارتی سنیما کی  گوناگونیت  کے بارے میں بات کی  ۔اس کے مختلف اسٹائل  ،  زبانوں اور علاقائی  خوشبو  کا تذکرہ کیا۔ جس کی عکاسی   بڑے  پیمانے پر موسیقی سے لبریز فلموں ، اینی میشن  ،سنجیدہ  ڈراموں  ،  کامیڈیز  اور بھارت میں  بننے والی دیگر  فلموں  میں ہوتی ہے ۔انہوں  نے یہ بھی کہا کہ دنیا میں کوئی اور ملک ایسا نہیں  ہے ،جس میں  ایسی فلمیں  بنتی ہوں جیسی بھارت میں بنتی ہیں۔

     اس اجلاس میں   میلے کے سرکردہ سربراہان   ،  بین الاقوامی فلمی ایسوسی ایشنوں  ،  فلمی  ایجنسیوں   اور  پروڈکشن ہاؤسوں   کے  نمائندوں  نے شرکت کی  ،جن میں  اونٹاریو کری ایٹس   کی صدر اور سی ای او  محترمہ  تھارن اسٹون    ،  پروڈیوسر  ڈائریکٹر  محترمہ ریما داس   ،لائن  ہارٹ   پروڈکشن ہاؤس  کے   سی ای او  جناب  راجر نائر  ،  ڈیلائٹ  کینڈاز  انڈیا سروسز گروپ   کے ڈائریکٹر  جناب اروند وج   ، ہارٹ لینڈ فلم فیسٹول کے صدر  جناب  کریک  پراٹر  ،  ہارٹ لینڈ فلم  فیسٹول  کی  سینئیر پروگرامر محترمہ  ہَناّ فشر  ،  جبرالٹر  اینڈ پالمے کے صدر اور سی ای او   جناب  ٹامس راڈو   اور  انٹر نیشنل   رلیشنز  ٹیم   کے او ایف آئی سی  ( کورین فلم کونسل )  سے وابستہ  جناب  ہیجوکم   شامل تھے۔تمام ساجھیدارو  ں  نے  بھارت میں کاروبار کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔

کنیڈا کے اہلکاروں  اور نمائندوں سے رابطہ  :

     پالیسی کو پھیلانے کے ایک حصے کے طور پر بھارت  کے وفد نے  کنیڈا کی حکومت کے اہلکاروں  سے  بھی ملاقات کی ،جن میں  اونٹاریو  کریئٹس  کی صدر اور سی ای او   محترمہ  کارین   تھرون اسٹون  ،  کریٹیو وی سی  کی   سی ای او  محترمہ  پریم گل  ،  ٹیلی فلم کنیڈا  کے  پروموشن اینڈ کمیونی کیشن   کی ڈائریکٹر   محترمہ  فران سیسکا  ایکسی  نیلی ،    فلم  اینڈ ویڈیو  پالیسی  اینڈ  پروگرامس   کلچرل انڈسٹری   کنیڈین ہیری ٹیج   کی  ڈائریکٹر   محترمہ  جوسلن  گرارڈ   اور کنیڈا میڈیا فلمز  ، ٹیلی فلم کنیڈا  کی  ڈپٹی ڈائریکٹر  ملیسا  آمر  شامل تھیں  ۔

http://164.100.117.97/WriteReadData/userfiles/image/11118L2X.jpg

          کنیڈا کی حکومت کو  بھارت سرکار کی طرف سے کئے  گئے ان حالیہ اقدامات سے واقف کرایا گیا جواس نے   پروڈیوسروں   اور عملے کے دیگر افراد کے درمیان  یگانگت  قائم کرنے کے لئے کی ہے ۔ ایف ایف او  کے  قیام جیسے اقدامات  ،  بھارت  میں  فلمیں  تیار کرنے کے لئے   گھریلو  اور بین الاقوامی  فلم سازوںکو تمام کاموں کی اجازت  دینے کے لئے   ایک  شعبے کا قیام   اور ملک میں   فلم سے  متعلق اطلاعات  کا ایک مشترکہ  ذریعہ جس سے  بھارت میں  فلم  سازی آسان ہوجائے ، جیسے اقدامات سے   کنیڈا کی حکومت کو آگاہ کیا۔

 بین الاقوامی فلمی میلوں  ،کمیشنوں   اور سرکاری اداروں  نے   بھارت اور آئی ایف ایف  آئی  2019  میں شرکت  کی خواہش  کا اظہار کیا۔ انہوں  نے   پالیسی  فریم ورک میں  حالیہ تبدیلیوں کی تعریف کی  ۔  اس سے  اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ   بھارت  ہر طرح کی فلمیں  بنانے کے لئے ایک منزل کے طورپر عالمی  منظر نامے میں ابھر کرسامنے آرہا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More