نئی دہلی: اقتصادی تعاون کے لئے بھارت-اٹلی مشترکہ کمیشن(جے یس ای سی) کا 20واں اجلاس 26اور 27فروری 2019 کو نئی دلی میں منعقد ہوا۔ جے سی ای سی باہمی تجارتی تعلقات کے لئے ایک ادارہ جاتی نظام ہے۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت بھارت کی جانب سےکامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے جبکہ اٹلی کی طرف سےاٹلی کے اقتصادی ترقی کے نائب وزیر جناب مشیل گیراسی نے کی۔
دونوں فریقوں نے باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مذاکرات میں سہولت اور باہمی دلچسپی کے وسیع امور پر تعاون کوفروغ دینے میں جے سی ای سی کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ ان امور میں مشینری، بنیادی ڈھانچہ، انجینئرنگ، آئی سی ٹی اور ڈیجیٹائزیشن اور آئی پی آر وغیرہ شامل ہیں۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے کامرس کے وزیر نے بھارت کے تجارتی ساجھیدار کے طور پر اٹلی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہاکہ اٹلی یوروپی یونین میں بھارت کا 5واں سب سے بڑا تجارتی ساجھیدار ہے اور 18-2017 کے دوران یہ یوروپی یونین میں بھارت کا سب سے بڑا ساجھیدارتھا۔
جناب سریش پربھو نے بتایا کہ اٹلی کے ساتھ باہمی تجارت 18-2017میں 10.43امریکی ڈالر کی رہی اور اس طرح اس میں 18.41فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔اٹلی مینوفیکچرنگ ڈیزائن اور اختراعات اور ہنرمندی کی تربیت کےلئےکافی مہارت رکھتا ہے، جبکہ بھارت کے پاس تربیت یافتہ انسانی وسائل، مسابقتی اجرتیں اور چمڑا ، زیورات اور جواہرات ، آٹو پرزے اور ٹیکسٹائل میں مہارت رکھتاہے۔ بھارت اور اٹلی کے درمیان ساجھیداری اور تعاون کے بڑے امکانات موجود ہیں۔
جناب سریش پربھو نے بتایا کہ باہمی تجارت اٹلی کے ساتھ 18.41فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اٹلی کے لئے کی جانے والی برآمدات میں 18.41فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 10.42ارب ڈالر تک پہنچ گئ ہے۔ اٹلی کی برآمدات میں بھی 16.47فیصد کا اضافہ ہو اہے اور یہ 5.71ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ اٹلی سے آنے والی درآمدات میں 20.84فیصد کا اضافہ ہوا ہے ا و ر 18-2017میں 4.71ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ رواں مالی سال کے دوران 10ماہ میں کُل باہمی تجارت میں 5.62فیصد کا اضافہ ہو اہے اور یہ 9.02ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ برآمدات میں 2.73فیصد کی کمی آئی ہے اور یہ 4.53ارب ڈالر تک نیچے آ گئی ہے۔ درآمدات میں 15.61فیصد کا اضافہ ہواہے اور یہ 4.49ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو دونوں ملکوں کے درمیان باہمیی تجارت کو فروغ دینے کے لئےٹھوس کوششیں کرنی چاہئے۔ 16-2015، 17-2016اور 18-2017 میں اٹلی کے ساتھ بھارت کی باہمی تجارت بالترتیب 8.30ارب ڈالر 8.8 زیر وارب ڈالر اور 10.42ارب ڈالر رہیں۔ عالمی سطح پر سست روی کے باوجود حالیہ برسوں میں باہمی تجارت میں اضافہ ہو اہے۔
کامرس کے وزیر نے کہاکہ بھارت کی بیرونی سرمایہ کاری پالیسی بہت پسندیدہ ہے اوراُس حالیہ برسوں میں پالیسی میں نرمی کے کئی اقدامات کئے ہیں۔ اٹلی اپریل 2000 سے دسمبر 2018 کے دوران بھارت میں ایف ڈی آئی فراہم کرنے والا 17واں سب سے بڑا ملک رہا ہے۔ اس عرصے کے دوران اٹلی سے 2.72 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری بھارت میں کی گئی ہے۔
جناب سریش پربھو نے یوروپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی (ای ایف ایس اے) کو چاول میں ٹی سی اے کے تجزیہ کی رپورٹ داخل کرنے اور آر اے پی ای ایکس پورٹل سے بھارت کی اگربتیوں پر الر ٹ ہٹانے کے لئے اٹلی کا شکریہ ادا کیا۔
بھارت کے وزیر کامرس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بھارت یوروپی یونین کے ساتھ وسیع البنیاد باہمی تجارت اور سرمایہ کاری معاہدے، انڈیا-ای یو -بی ٹی آئی اے کے جلد اور متوازن نتیجے کےلئے عہد بستہ ہے۔
اٹلی کے اقتصادی ترقی کے نائب وزیر جناب مشیل گیراسی نے کہاکہ اٹلی کی کمپنیاں بھارت میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہشمند ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ زراعت سے متعلق ورکنگ گروپ کے خطوط پر ایک عملی نظام قائم کیا جائے، جو دونوں ملکوں کے درمیان زراعت کے سیکٹر میں مشترکہ پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری میں سہولت پیدا کرے۔ جناب گیراسی نے مزید کہاکہ اٹلی مالی خدمات ، قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچہ، ٹرانسپورٹ اور ریلوے کی ترقی، تعمیرات اور آٹوموٹیو سیکٹر جیسے شعبوں میں کام کرنے کا خواہشمند ہے۔
دونوں وزیروں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ملکوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے مارکٹ کی رسائی کو آسان بنایا جائے گا، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ میٹنگ بہت سازگار ماحول میں منعقد ہوئی، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان ساجھیداری کی اسٹریٹجک نوعیت کا اظہار ہوتا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان برابری اور باہمی فائدے کی بنیاد پر اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور فروغ دینے کی خواہش ظاہر ہوتی ہے۔
20ویں اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق دونوں فریقوں نے مندرجہ ذیل باہمی دلچسپی کے امور کا جائزہ لیا۔
- بھارت اور اٹلی میں اقتصادی ترقی۔
- تجارت (باہمی تجارت اور تجارت میں گونا گونیت)۔
- باہمی سرمایہ کاری (میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا سمیت)
- اقتصادی اور صنعتی تعاون۔
- دونوں ملکوں نے مشترکہ کمیشن کی 21ویں میٹنگ 2021 میں اٹلی میں کرنے سے اتفاق کیا ہے۔