نئی دہلی، حکومت ہند اور ایشیئن ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) نے آج وزیراعظم کے دیہی سڑک پروگرام ( پی ایم جی ایس وائی) کے تحت مدھیہ پردیش میں2800کلومیٹر پر محیط تمام موسم والے دیہی سڑکوں کو بہتربنانے کی غرض سے مالی امداد کیلئے 110 ملین امریکی ڈالر کے قرض معاہدے پر دستخط کئے۔قسط دو کا قرض بھارت کیلئے اس 500 ملین امریکی ڈالر دوسرے دیہی رابطہ کاری سرمایہ پروگرام کا ایک حصہ ہے، جسے دسمبر 2017 میں اے ڈی بی بورڈ نے منظوری دی تھی۔ ہمہ گیر پروگرام کا مقصددیہی لوگوں کیلئے دیہی رابطہ کاری کو بہتر بنانا اور ان کے لئے ذریعہ معاش اور سماجی معاشی مواقع تک رسائی کو محفوظ ترین اور مزید مؤثر بنانے کا راستہ ہموارکرنا ہے اور اس کے لئے آسام، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، اڈیشہ اور مغربی بنگال کی ریاستوں میں تقریبا ً 12 ہزار کلو میٹر دیہی سڑکوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ 250 ملین امریکہ ڈالر کے قسط ایک کا قرض فی الحال 5 پروجیکٹ ریاستوں میں جاری ہے، جس کے تحت 6000 کلو میٹر دیہی سڑکوں کو بہتر بنایا جائے گا۔
دوسرے دیہی رابطہ کاری سرمایہ کاری پروگرام پر دستخط کرنے والوں میں وزارت مالیات کے معاشی امور کے محکمہ کے ایڈیشنل سکریٹری جنا ب سمیر کمار کھرے تھے جنہوں نے حکومت ہند کی طرف سے دستخط کئے اور دوسرے دستخط کرنے والے اے ڈی بی کے انڈیا ریزیڈنٹ مشن کے کنٹری ڈائریکٹر جناب کینچی یوکو یاما تھے جنہوں نے اے ڈی بی کی طرف سے دستخط کئے۔
قرض معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد جناب کھرے نے کہا کہ پروجیکٹ کے قسط نمبر 2 سے مدھیہ پردیش میں دیہی سڑکوں کو بہتر بناکر پی ایم جی ایف وائی کو مسلسل تعاون ملے گا، جس سے دیہی بھارت میں جامع معاشی ترقی کے حصول سے متعلق حکومت کے طویل مدتی ہدف کو مدد ملے گی۔ اس سے دیہی ملک کے دیہی رابطہ کاری اقدام کو زبردست فروغ ملے گا۔
جناب یوکویاما نے کہا کہ اس قرض سے ضلعی مراکز تک رسائی کو بہتر بنا کر دیہی علاقوں میں از خود روزگار اور ذریعہ معاش کے مواقع میں بہتری آئے گی۔ اس پروجیکٹ سے اخراجات میں کمی کرنے، نا قابل تجدید قدرتی وسائل کو محفوظ کرنے اور دیہی سڑک کی تعمیر میں فضلہ جات کے استعمال کو فروغ دینے کے لئے اختراعی طریقۂ کار سے متعلق حکومت کی کوشش کو مسلسل مدد ملے گی۔
مدھیہ پردیش میں بڑھتی بارش اور طوفان کی وجہ سے سڑکوں کی ڈیزائن میں ان ماحولیاتی خطرات کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔ پروجیکٹ ڈیزائن کے دوران خواتین سے بڑے پیمانے پر صلاح مشورہ کیا جاتا ہےاور اس سے حفظان صحت ، ذریعہ معاش اور اسکولنگ تک رسائی میں بہتری سمیت چند اہم فائدے ملیں گے۔ اے ڈی بی ایک خوشحال، جامع اور پائیدار ایشیا اور پیسفک کے حصول کے تئیں عہد بستہ ہےاور اسی کے ساتھ انتہائی غربت کے خاتمے کیلئے مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔ 1966 میں قائم اے ڈی بی کے67 ارکان ہیں، جن میں سے48 کاتعلق خطے سے ہے۔