نئی دہلی، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے بھارت سرکار کی سستی اور اوسط آمدنی والوں کے لئے رہائش (ایس ڈبلیو اے ایم آئی ایچ – سوامیہ) کی خصوصی کھڑکی کے ذریعہ اپنے پہلے رہائشی پروجیکٹ کی تکمیل کے ساتھ آج ورچول طریقے سے گھر خریدنے والوں کو قبضہ دلایا۔
مضافاتی ممبئی میں واقع رہائشی پروجیکٹ – ریوالی پارک، بھارت کا پہلا ایسا رہائشی پروجیکٹ تھا جسے سوامیہ فنڈ کے تحت رقم ملی تھی۔ سوامیہ فنڈ کا افتتاح محترمہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ نومبر 2019 میں کیا گیا تھا۔
ریوالی پارک ونٹر گرینس سوامیہ فنڈ کے ذریعہ کی گئی پہلی سرمایہ کاری ہے اور مکمل ہونے والا یہ پہلا پروجیکٹ بھی ہے۔ یہ 7 ایکڑ میں پھیلا ہوا ایک بڑا پروجیکٹ ہے، جس میں مختلف کنفیگریشن والے 708 گھر شامل ہیں۔ سی سی آئی پروجیکٹ پرائیویٹ لمیٹڈ (سی سی آئی پی پی ایل)، جو کہ کیبل کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ کی ایک معاون کمپنی ہے، کے ذریعہ ڈیولپ کیا گیا یہ پروجیکٹ ’’ریوالی پارک وِنٹر گرینس‘‘ ہے۔
اس آن لائن پروگرام میں محترمہ سیتا رمن کے ساتھ خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر مملکت جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا، وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمہ کے سکریٹری جناب اجے سیٹھ، وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمہ کے ایڈیشنل سکریٹری جناب کے راجا رمن، ایس بی آئی کے چیئرمین جناب دنیش کمار کھارا اور ایس بی آئی کیپ وینچرس لمیٹڈ کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔
اس ورچول پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ انھیں اس بات کی بیحد خوشی ہے کہ سوامیہ فنڈ نے اپنا پہلا رہائشی پروجیکٹ مکمل کرلیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ایک اہم حصول یابی ہے، کیونکہ سوامیہ فنڈ نے کووڈ-19 کی وبا کے مشکل دور میں اپنا کام کیا ہے۔
مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ بھارت سرکار نے مختلف مسائل سے نبردآزما سستے اور اوسط آمدنی والوں کے لئے رہائشی پروجیکٹوں کو رقم دستیاب کرانے کی سمت میں قدم بڑھایا، جس سے ان گھر خریدنے والوں کو راحت ملی جنھوں نے اپنی گاڑھی کمائی کی سرمایہ کاری ان پروجیکٹوں میں کی تھی۔ محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کا یہ ماننا ہے کہ ایک بار ان گھروں کی تعمیر مکمل ہوجانے کے بعد ان پروجیکٹوں میں بڑی مقدار میں پھنسا سرمایہ باہر نکل آئے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ پروجیکٹ تعمیراتی شعبے میں لگے مزدوروں کو روزگار دیں گے اور فولاد و سیمنٹ جیسے متعلقہ صنعتوں کو رفتار دینے کا کام کریں گے۔ اس کے علاوہ یہ بینکوں اور غیر بینکنگ فائیننشیل کمپنیوں (این بی ایف سی) کے پورٹ فولیو میں بہتری لائیں گے اور ملک کے اقتصادی جذبے میں بہتری لانے کا کام کریں گے۔
محترمہ سیتا رمن نے ایس بی آئی کیپ وینچرس کی ٹیم کی پالیسی جاتی اعلان کو ایک ایسے آن دی گراؤنڈ فنڈنگ ادارے میں تبدیل کرنے کے لئے ستائش کی اور مبارک باد دی، جس نے مختصر مدت کے اندر اہم پیش رفت حاصل کی ہے۔
اپنی تقریر میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ انڈسٹری بھارت میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے اور ہاؤسنگ و شہری امور کی وزارت نے گزشتہ چند برسوں میں آر ای آر اے، جی ایس ٹی کی شرحوں کو کم کرنے، پی ایم اے وائی اسکیموں وغیرہ جیسے کئی اقدامات کئے ہیں تاکہ ریئل اسٹیٹ کا شعبہ نہ صرف مسائل کے جال سے محفوظ رہے بلکہ آگے بھی بڑھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس لاسٹ مائل فنڈنگ کوششوں میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت نے وزارت خزانہ کے نقطہ نظر کو آگے بڑھایا ہے۔
ایس بی آئی کے چیئرمین جناب دنیش کمار کھارا نے اپنی تقریر میں کہا کہ ایس بی آئی اور اس کے شراکت داروں سے وابستہ کی گئی بڑی امیدوں کو پورا کرنے کے لئے سوامیہ فنڈ کا بندوبست انتھک محنت سے کیا جارہا ہے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ ایس بی آئی گروپ ریئل اسٹیٹ شعبے کی بازیابی اور گھر خریدنے والوں کو راحت دینے کے حکومت کے نقطہ نظر کے مطابق کام کرنے کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے۔ جناب کھارا نے کہا کہ گزشتہ 15 مہینوں میں ایس بی آئی نے آپریشنز کے پیمانے کو اس سطح تک بڑھانے میں اہم پیش رفت کی ہے جو عام طور پر دیگر نجی ایکٹیویٹی فنڈوں کے ذریعہ تین سے چار برسوں میں حاصل کی جاتی ہے۔
سوامیہ کے بارے میں
اپنے قیام کے بعد سے ڈیڑھ برسوں پر محیط اپنے مختصر عرصے میں سوامیہ انویسٹمنٹ فنڈ اوّل آج بھارت کی سب سے بڑی نجی ایکویٹی ٹیموں میں سے ایک بن گیا ہے اور اس نے کووڈ-19 کے متعلق بندشوں کے باوجود قابل تعریف کام کیا ہے۔ اس فنڈ نے اب تک 72 پروجیکٹوں کو اپنی حتمی منظوری دی ہے جو 44100 گھروں کی تعمیر کا کام مکمل کریں گے، جبکہ 132 پروجیکٹوں کو ابتدائی منظوری ملی ہے جو اضافی 72500 گھروں کی تعمیر کا کام مکمل کریں گے۔ اس طرح یہ فنڈ مجموعی طور پر 116600 گھروں کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کا ہدف طے کررہا ہے۔ یہ فنڈ فائیننس کے کسی دیگر ذریعے پر منحصر ہوئے بغیر گھروں کی تعمیر کے کام کو مکمل کرنے اور ان کی تقسیم کے ذریعہ گھر خریدنے والوں اور ڈیولپروں کے درمیان اعتماد کے بحران میں کمی لارہا ہے۔