23 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت عالمی سرمایہ کاروں کے لئے ایک پسندیدہ مقام بن کر اُبھرا ہے: نائب صدر جمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ  ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے  کہا ہے کہ بھارت عالمی سرمایہ کاروں کے لئے ایک پسندیدہ مقام بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے تعلیمی اداروں سے کہا کہ وہ اعلیٰ معیار برقرار رکھتے ہوئے تعلیم میں بہترین کارکردگی کو فروغ دیں۔ وہ  آج چنئی میں مینجمنٹ کے  گریٹ لیکس انسٹی ٹیوٹ  کے تقسیم اسناد کے جلسے سے خطاب کررہے تھے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بھارت اگلے چند برسوں میں پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت  بن جائے گا ، جناب نائیڈو نے کہا کہ اقتصادی عدم توازن، شہری-دیہی تفریق  ، صنفی امتیاز اور سماجی امتیاز کو ختم کرنے  اور سپریم کورٹ  ، سی اے جی  ، سی وی سی ، ای سی ، پارلیمنٹ  اور ریاستی  قانون سازیہ سمیت  تمام آئینی ادارو کے وقار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی ایسا نہیں کرنا یا کہنا چاہئے جس سے ان اداروں کے تقدس میں کمی آتی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی شکایت ہے تو اس کے لے مناسب فورم موجود ہیں۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت  دنیا میں  سب سے بڑی پارلیمانی جمہوریت ہے جس کا ایک  مؤثر انتخابی نظام کا ریکارڈ ہے ، جس میں مقررہ وقفے سے انتخابات کرائے جاتے ہیں۔ انتخابات کو  جمہویت کا تہوار قرار دیتے ہوئے انہوں نے  پر امن اور خوش اسلوبی سے  انتخابات کرانے کے لئے  انتخابی کمیشن  کو مبارک باد دی۔

گریجویشن کرنے والے طلباء سے  اپنے اساتذہ  کا احترام کرنے اور  ادارے کی ساکھ کو بڑھانے کے لئے کام کرنے پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ  بہترین تعلیمی کارکردگی  حاصل کرنے اور  سماجی طور پر احساس شہری  بننے پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا کہ  یونیورسٹی کیمپس کا ماحول فضول معاملات  سے بوجھل نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہ  انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ چند یونیورسٹیوں کو چھوڑ کر  900 یونیورسٹیاں  زیادہ تر  ہر قسم  کی رخنہ اندازی سے پاک ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے  ان سے یہ بھی کہ وہ اپنے والدین  ، مادری زبان  ، آبائی مقام  ، مادر وطن اور گرو کو کبھی نظر انداز نہ کریں۔ انہوں  نے مزید کہا کہ  مادر وطن کے تحفظ اور سلامتی کو فروغ دینے کے لئے  کوششیں کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانوں کی دیکھ بھال کرنا  اصل قوم پرستی ہے  اور صرف وندے ماترم  یا جے ہند کہنا  وطن پرستی نہیں  ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  تعلیمی نظام  ایسا  ہونا چاہئے جو طلباء  میں  اخلاقی اور  ثقافی اقدار  کو فروغ دے۔

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ مینجمنٹ صرف کارپوریٹ سیکٹر  تک ہی محدود نہیں ہے، جناب نائیڈو نے کہا کہ  مینجمنٹ  کی تعلیم  کو دیہی معیشت ، زراعت  ، متعلقہ صنعت  کا احاطہ کرنا چاہئے اور  ان شعبوں کے لئے  مؤثر اور تابناک حل فراہم کرنا چاہئے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ زراعت  کا شعبہ کافی دباؤ میں ہے ، نائب صدر جمہوریہ نے کہ  ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں متعارف کرانے  اور  زراعت کو منافع بخش اور پائیدار بنانے کے لئے  نئی حکمت عملیاں اور پروگرام مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔ کرم یوگا پروگرام کے تحت طلباء کو  گاؤں کے لوگوں کے ساتھ  تبادلہ خیال کرنے  کا موقع فراہم کرنے کے لئے  گریٹ لیکس انسٹی ٹیوٹ  کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ  طلبا کے لئے بہت اہم ہے کہ وہ  دیہی مسائل  کو جانیں اور انہیں سمجھیں۔

جناب نائیڈو نے  بھارت کے مینجمنٹ اداروں کو عالمی  سطح پر تسلیم شدہ  تدریسی عمل ،  طریقہ کار اور نصاب  کو  اپنانے  کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے  اس بات کو یقینی بنانے  پر زور دیا کہ ہمارے طلباء روزگار کی عالمی مارکیٹ میں  اپنی منفرد پہچان رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی اداروں کو  دوسرے مینجمنٹ اداروں کے ساتھ  عالمی اہمیت اور معیار کو حاصل کرنے کے لئے عالمی سطح پر  تسلیم شدہ  معیار کو اپنانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  بین الاقوامی  ساکھ کے حامل اداروں کے ساتھ  تعلیمی اتحاد  طلباء کو  بہتر تدریسی تجربہ فراہم کرنے کا ایک  بہترین طریقہ ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے  نوجوانوں سے کہا ہے کہ  وہ  پرجوش مرحلے میں بھارت کی  ترقی میں شامل ہورہے ہیں۔ آج بھارت دنیا میں سب سے تیز تر ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے اور یہ  اسٹارٹ اپس کے لئے  دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مرکز بن گیا ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے  کہ  چوتھا صنعتی انقلاب  تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی  سے آیا تھا، جناب نائیڈو نے  گریجویٹ طلبا سے کہا کہ  مینجر کے طور پر  انہیں صنعتی کاموں اور  طریقہ کار  میں ٹیکنالوجی پر مبنی تبدیلی  کا بندوبست کرنے کی ضرورت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ  ہر تبدیلی بنیادی طور پر  رکاوٹ پیدا کرنے والی ہوتی ہے لیکن آپ کو  اس  رکاوٹ  پر قابو پانا اور اس کا بندوبست کرنا ہوگا۔ اس لئے خود کو علم سے آراستہ کریں اور  نئی ٹیکنالوجی  سے خود کو  روشناس کراتے رہیں۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ آج کی آبادی  امنگوں سے بھرپور اور  مہم جوئی  سے پُر ہے۔ انہیں چیلنجوں کا سامنا کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں  تخریبی نظریات اور اختراعات کا  سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  اختراعات اور انٹر پرائز کے اس ماحول  کو تیزی سے تبدیل ہوتے ہوئے  ٹیکنالوجی کے ماحول میں پائیدار بنانا مینجمنٹ کی تعلیم کے لئے ایک چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی فروغ کے لئے  ہنر مندی میں اضافہ کرنا، سیکھنا اور  بہترین  طریقہ کار  اپنانا اہم عناصر ہیں۔

 نائب صدر جمہوریہ نے  تھیروکورل کے حوالے سے  دئے گئے اپنے پیغام میں نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ  ہر ایک سے کچھ نہ کچھ سیکھنا  بہت اہمیت کا حامل ہے اور اس سے زیادہ اہم یہ بات ہے کہ آپ اس سبق کے  اوپر سچے طور پر زندگی گزاریں۔

12کلاس کے امتحان نوجوان طلباء کی  شاندار تعلیمی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ  ہم ان کی کامیابیوں کی خوشی مناتے ہیں، ایسے میں یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم انہیں  عالمی معیار  کی  سستی  اعلیٰ تعلیم  فراہم کریں  جس سے وہ لوگ روزگار کی عالمی مارکیٹ میں  وسیع مواقع کے ساتھ  داخل ہوں۔

اس موقع پر  سی ایس آئی آر کے  سرکردہ سائنس داں سابق  ڈائریکٹر جنرل  ڈاکٹر رمیش  ماشیلکر ،گریٹ لیکس انسٹی ٹیوٹ  آف مینجمنٹ کے پرنسپل اور ایسوسی ایٹڈ ڈین  ڈاکٹر ودیاناتھن جیا رمن اور  فیکلٹی ارکان کے علاوہ گریجویشن کرنے والے طلباء کے  والدین  ؍ سرپرست موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More