نئی دہلی، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ بھارت میں سرکار، معاشرے، سنیما اور میڈیا نے وبائی بیماری کورونا دوران جرأتمندی، عہدبندی اور احتیاط کے ساتھ ایک قابل ستائش رول ادا کیا ہے۔ مختصر فلموں نے آگاہی اور سخت پیغام پہنچانے میں بحران کے زمانے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔
آج نئی دہلی کے این ڈی ایم سی کنوینشن سیٹر میں ’’انٹرنیشنل کورونا وائرس شارم فلم فیسٹیول‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ مختصر فلموں نے وبائی بیماری کورونا کے چیلنجوں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔
اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر، سرکردہ فلم شخصیتیں، مختلف ملکوں کے سفارتکار، جرنلسٹ، دانشور اور دیگر اہم افراد اس موقع پر موجود تھے۔ 108 ملکوں کی 2800 سے زیادہ فلمیں اس ’’انٹرنیشنل کورونا وائرس شارٹ فلم فیسٹیول‘‘ میں شرکت کر رہی ہیں۔ یہ مختصر فلمیں وبائی بیماری کورونا کے دوران علاج معالجے، حفاظتی اقدامات اور زندگیوں پر مبنی ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ کورونا وبائی بیماری کی وجہ سے فلموں کی شوٹنگ ایک طویل مدت کے لیے بڑے پیمانے پر ملتوی کردی گئی تھی۔ اس بحران کے دوران مختصر فلموں نے نہ صرف لوگوں کو تفریح فراہم کی بلکہ لوگوں کو کورونا کے چیلنج سے آگاہی بھی دی۔ مختلف چینلوں نے خواہ وہ خبروں کے چینل ہوں ، تفریحی چینل ہوں، کھیل کود یا کاروباری چینل ہوں – ان سب نے لوگوں میں وبائی بیماری کورونا کے سلسلے میں آگاہی پھیلانے میں قابل تعریف رول ادا کیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ تاریخ اس حقیقت کی گواہ ہے کہ جب کبھی ملک میں بحران پیداہوا ہے حکومت ، معاشرے، سنیما اور میڈیا نے ملک کر قومی مفاد اور انسانی فلاح وبہبود کے تعلق سے پوری دیانتداری کے ساتھ اپنی اپنی ذمے داریاں نبھائی ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ پوری دنیا کو صدیوں کے بعد کورونا وبائی بیماری کی شکل میں اس طرح کے بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کئی نسلوں نے اس طرح کا کوئی چیلنج نہیں دیکھا۔اس کے باوجودخاص طور پر بھارت میں ہم نے ایک باشعور معاشرے، حکومت، سنیما اور میڈیا کارول ادا کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا ہے اور یہ چاروں طبقے مسئلے کے حل کا ایک حصہ بن گئے ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ کام کرنے کے طریقے، کیریکٹر اور انتظام کے تئیں عہد بندی، معاشرے، سنیما اور میڈیا میں پچھلے دس مہینوں میں مثبت انقلابی تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اصلاحات صرف ضابطوں کے ذریعے عمل میں نہیں آتیں بلکہ اصلاحات مضبوط ارادے کے ساتھ پیدا ہوتی ہیں۔ آج وبائی بیماری کورونا میں ہر طبقہ کام کرنے کے طریقے اور طرز زندگی میں زبردست تبدیلی کا مشاہدہ کر رہا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ بھارتی سماج اچھی تفریحی فلمیں دیکھنے کے جنون میں مبتلا ہے۔ ایسی فلمیں جن سے سماج کو موثر پیغام حاصل ہو اور یہ فلمیں بھی بڑے اسکرین کی فلمیں ہونی چاہیے۔ فلمیں اور میڈیا نہ صرف یہ کہ ہماری زندگی کا ضروری حصہ بن گئے ہیں بلکہ ان کے اندر معاشرے کو متاثر کرنے کی طاقت بھی موجود ہے۔ یہ کورونا کے بحران کے دوران مختصر فلموں سے ثابت ہوگیا ہے۔
انٹرنیشنل کورونا وائرس شارٹ فلم فیسٹیول میں اظہار خیال کرتے ہوئے اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ کورونا وائرس کے بارے میں مختصر فلموں کی تقریب منعقد کرنے کا خیال ایک حیرت انگیز خیال ہے۔ جناب جاوڈیکر نے کہا کہ اس فیسٹیول میں صرف ایک موضوع پر 108 ملکوں کی 2800 فلموں کی شرکت لوگوں کی زبردست صلاحیت کا ثبوت ہے۔ وزیر موصوف نے فیسٹیول کے منتظمین کو مبارک باد دی۔