نئی دہلی، مرکز اور ریاستوں ومرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کی اسپتال میں داخل مریضوں کے مؤثر کلینکل بندو بست سے متعلق خصوصی کوششوں کی وجہ سے بھارت میں شرح اموات ایک اعشاریہ پانچ فیصد ہوگئی ہے۔ سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں دیکھ بھال سے متعلق پروٹوکول کے مجموعی معیارات پر مبنی مؤثر کنٹینمنٹ حکمت عملی، زبردست جانچ اور معیاری کلینکل بندو بست کی وجہ سے تازہ اموات کی تعداد میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
ملک میں پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 500 سے کم (480) اموات کی خبر ملی ہے۔
دنیا میں سب سے کم شرح اموات والے ملکوں میں سے بھارت بھی ایک ہے۔ یہاں شرح اموات 22 مارچ سے سب سے کم ہے اور اس میں لگا تار کمی آتی جارہی ہے۔
کووڈ بندوبست اور اس سے متعلق کارروائی کی پالیسی کے حصے کے طور پر مرکزی حکومت کی خاص توجہ رہی ہے۔ یہ توجہ نہ صرف کووڈ پر قابو پانے پر رہی ہے بلکہ نازک اور شدید کووڈ مریضوں کو کوالٹی والی کلینکل دیکھ بھال فراہم کرکے شرح اموات میں کمی لانے اور لوگوں کی جانیں بچانے پر بھی دی گئی ہے۔ مرکز اور ریاست ومرکز کے زیر انتظام علاقو کی سرکاروں کی مشترک کوششوں کا نتیجہ پورے ملک میں صحت کی سہولیات کو مستحکم بنانے کی شکل میں نکلا ہے۔کووڈ کے لئے وقف 2218 اسپتالوں میں کوالٹی طبی دیکھ بھال فراہم کی جارہی ہے۔
نئی دہلی کے ایمس نے شرح اموات کو کم کرنے کی جانب نازک حالت مریضوں کے کلینکل بندو بست میں آئی سی یو ڈاکٹروں کی صلاحیت سازی کے لئے ایک منفرد قدم ای – آئی سی یو شروع کیا ہے۔ ہفتے میں دو بار منگل اور جمعہ کو ڈاکٹروں کے باعلم اور ماہر ین کی طرف سے ٹیلی ؍ ویڈیو صلاح ومشورے کے اجلاس منعقد کئے جاتے ہیں۔ یہ ڈاکٹرز اور ماہرین ریاستوں اسپتالوں کے آئی سی یو میں اپنی کارکردگی انجام دیتے ہیں۔ ان اجلاس کا آغاز 8 جولائی 2020 کو ہوا تھا۔
ابھی تک 25 ٹیلی اجلاس منعقد کئے جاچکے ہیں اور 34 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 393 ادارے شرکت کر چکے ہیں۔
نئی دہلی کے ایمس نے نازک حالت والے مریضوں کے علاج کے لئے ڈاکٹر کی آئی سی یو ؍ کلینکل بندو بست کی صلاحیت سازی کے لئے صحت کی وزارت کے ساتھ مل کر ایف اے کیو تیار کئے ہیں، جنہیں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی وزارت پر پوسٹ کیا جا چکا ہے جسے عوامی سطح پر دیکھا جاسکتا ہے۔https://www.mohfw.gov.in/pdf/AIIMSeICUsFAQs01SEP.pdf
کئی ریاستوں نے بھی معمر افراد ، حاملہ خواتین اور کئی بیماروں میں مبتلا افراد ، جیسے حساس لوگوں کا پتہ لگانے اور ان کی شناخت کرنے کا کام کیا ہے۔ اس سے موبائل ایپ جیسے ٹیکنالوجیکل طریقہ کار کی مدد سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ زیادہ خطرے سے دو چار لوگوں کو لگا تار مشاہدے میں رکھا جائے، ان کی جلد شناخت کی جائے ، ان کا وقت پر علاج کیا جائے اور شرح اموات میں کمی لائی جائے۔ نجلی سطح پر آشا اور اے این ایم جیسے ، پیش پیش رہنے والے صحت کارکنوں نے مائیگرنٹ کارکنوں کے لئے قابل ستائش کام کئے ہیں اور سماجی سطح پر بیداری میں اضافہ کیا ہے۔
جس کے نتیجے میں 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سی ایف آر ایک فیصد سے بھی کم ہے۔
پچھلے 24 گھنٹے میں 59 ہزار 105 کووڈ مریض تازہ طور پر صحت یاب ہوئے ہیں، جب کہ اس سے پہلے ان مریضوں کی تعداد 45 ہزار 148 تھی۔ اس کے ساتھ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 71 لاکھ (1737228) ہوگئی ہے۔ ایک ہی دن میں صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں صحت یابی کی قومی شرح میں لگا تار اضافہ ہور ہا ہے، جو فی الحال 90.23 فیصد ہے۔
بھارت میں کووڈ کے زیر علاج مریضوں کی تعداد میں لگا تار کمی کے رجحان کی اطلاع ہے۔ فی الحال زیر علاج مریضوں کی تعداد ملک کے متاثرہ کُل مریضو کی تعداد کا 8.26 فیصد ہے، جو 6،53،717 ہے۔ یہ 13 اگست کے بعد سے سب سے کم تعداد ہے، جب زیر علاج مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 53 ہزار 622 تھی۔
78فیصد تازہ صحت یاب مریضوں کا تعلق 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے پایا گیا ہے۔
کرناٹک میں ایک ہی دن میں صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 10 ہزار ، جس کے بعد کیرالہ کا نمبر ہے، یہاں 7000 سے زیادہ مریض ہیں
ملک میں پچھلے 24 گھنٹے میں 45 ہزار 148 نئے تصدیق شدہ معاملے کی اطلاع ہے۔ یہ تعداد 22 جولائی کے بعد سے سب سے کم ہے، جب 37 ہزار نئے کیس سامنے آئے تھے۔
نئے تصدیق شدہ کیسوں میں 82 فیصد کا تعلق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔ کیرالہ اور مہار اشٹر میں نئے کیس زیادہ سے زیادہ ہیں، ان دونوں ریاستوں میں سے ہر ایک میں 6000 سے زیادہ مریض ہیں، جس کے بعد کرناٹک، دہلی اور مغربی بنگال کا نمبر ہے، جہاں 4000 مریض ہیں۔
پچھلے 24 گھنٹے میں 480 اموات کی اطلاع ملی ہے۔ ان میں سے تقریبا 80 فیصد کا تعلق 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ہے۔
نئی اموات میں سے 23 فیصد سے زیادہ مہا راشٹر میں ہوئی ہیں (112 اموات)۔