نئی دہلی، حکومت ہند ، آندھراپردیش کی حکومت اور عالمی بینک کے ایگزیکیٹو نے آج یہاں آندھراپردیش میں عوامی صحت خدمات کے معیار اور ترسیل میں بہتری میں مدد کے لئے 328 ملین ڈالر کے قرض کے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔
ریاست آندھراپردیش کئی برسوں سے صحت کی بہتر خدمات کی فراہم کے لئے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کررہی ہے۔ 2017-18 میں ریاستی حکومت نے اپنے پورے سرکاری اخراجات کا پانچ فیصد حصہ صحت کے سیکٹر کے لئے مختص کیا تھا اور عوامی صحت نظام کو مستحکم کرنے کے لئے اہم اقدامات اٹھائے تھے۔
ریاست میں زچگی کے دوران زچہ کی اموات کی شرح کم ہوکر 52 فیصد ہوگئی ہے جب کہ بچوں کی اموات کی شرح کم ہوکر 35 فی ہزار ہوگئی ہے، جبکہ ایک دہائی پہلے ، 2005 میں یہ شرح 54 فی ہزار تھی۔ اب 93 فیصد خواتین ادارہ جاتی زچگی اپناتی ہیں۔ ان مثبت اقدامات کے باوجود ریاست میں ماؤں اور بچے کی صحت سے متعلق خدمات اور ان کی ترسیل میں فرق پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ غیر متعدی بیماریوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے ، جو آندھرا پردیش میں تمام بیماریوں کا 60 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
عالمی بینک کا قرض حکومت آندھراپردیش کو اپنے شہریوں کے لئے زیادہ بہتر حفظان صحت سے متعلق خدمات ، خاص طور پر حاملہ خواتین اور ان لوگوں کے لئے جنہیں فشار خون، ذیابیطس اور سروائیکل کینسر جیسی غیر متعدی بیماریوں کے ہونے کا زیادہ امکان ہے، کی فراہمی میں مدد کرے گا۔
قرض کے سمجھوتے پر حکومت ہند کی جانب سے وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے ، اور عالمی بینک کی جانب سے عالمی بینک کےکارگزار کنٹری ڈائریکٹر جناب شنکر لال نے دستخط کئے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے حکومت ہند کی وزارت خزانہ کے اقتصادی امور کے محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری جناب سمیر کمار کھرے نے کہا کہ ملک میں صحت خدمات کو بہتر بنانے کے حکومت ہند کے عزم کا اظہار آندھراپردیش کی ریاست سے ہوتا ہے۔ یہ نیا پروجیکٹ ریاست کو اپنے نظام اور عمل کو بہتر بنانے ، صلاحیت سازی میں اضافہ کرنے اور اقدامات کو پائیدار بنانے میں مدد کرے گا۔
ریاست میں معیاری معلومات اور روز مرہ کے بندو بست میں ان معلومات کے استعمال کے علاوہ وسائل کو مختص کئے جانے سے عوامی صحت کے اداروں کو مستحکم کیا جائے گا۔ ریاست کے سرکاری صحت اداروں کی کارکردگی کو ناپنے کے لئے عوامی رائے لی جائے گی۔
اس سے پہلے عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر جناب جنید احمد نے کہا ہے کہ آندھراپردیش اپنے صحت نظام کو بہتر بنانے کے لئے پوری طرح عہد بستہ ہے۔ یہ پروجیکٹ ریاست کو اختراعی اور ٹیکنالوجی پر مبنی طریقہ کار اپنانے میں مدد کرے گا جس سے معیاری صحت خدمات تک عوام کی رسائی میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروجیکٹ صحت مراکز کو سرٹیفکٹ جاری کرنے میں مدد کرے گا اور صحت خدمات کے معیار کو برقرار رکھے گا ۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ حفظان صحت کی کوالٹی کو بہتر بنانے ، دواؤں کے اسٹاک کے بہتر مینجمنٹ ، مریضوں کے مینجمنٹ کا آن لائن نظام ، اور سرکاری فائنانس سے ملنے والی ادویات کی ترسیل اور ان خدمات تک عوام کی رسائی کو بہتر بنائے گا۔ یہ پروجیکٹ مریض کے تجربات پر مبنی رپورٹنگ اور دیگر پیمانے کے لئے بھی ایک نظام شروع کرے گا۔
پروجیکٹ کے لئے عالمی بینک ٹاسک ٹیم لیڈر محترمہ موہنی کاک نے کہا کہ آج آندھراپردیش میں اوسطا ہر 5721 آبادی کے لئے بنیادی حفظان صحت سہولیات موجود ہیں، جبکہ ثانوی سہولیات ریاست کی ہر دو لاکھ افراد کے لئے دستیاب ہے۔
تعمیر نو اور ترقی کے لئے بین الاقوامی بینک (آئی بی آر ڈی) سے ملنے والا 328 ملین ڈالر کا قرض ساڑھے تئیس سال میں مکمل ہوگا جس میں 6 سال کا گریس پیریڈ بھی شامل ہے۔