نئی دہلی، بین الاقوامی بحری تنظیم (آئی ایم او) نے برطانیہ کے شہر لندن میں جاری اپنے 31 ویں اجلاس میں ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن 2009 کی بھارت کی توثیق کے فیصلے کی بہت زیادہ تعریف کی ہے۔ آئی ایم او کے سکریٹری جنرل کی ستائش سے لندن میں واقع بھارت کے ہائی کمیشن کو باضابطہ طور پر واقف کرادیا گیا ہے۔
ہانگ کانگ کنونشن 2009 پر ابھی تک عمل شروع نہیں ہوا ، لیکن بھارت کی توثیق سے اس کنونشن پر عمل در آمد کے لئے مقرر ہ تین شرطوں میں سے پہلی شرط پوری ہوگئی۔
اس کا اعتراف کرتے ہوئے جہاز رانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور کیمیاوی اشیاء نیز کیمیاوی کھاد کے محکمے کے وزیر مملکت جناب منسکھ منڈاویا نے کہا کہ ’’ آئی ایم او کی طرف سے ستائش در اصل بھارت کے اس عہد کا ثبوت ہے، جو اس نے جہازوں کی ری- سائیکلنگ کے عالمی معیارات کو برقرار رکھنے کے لئے کیا ہوا ہے۔ ہم بہترین عالمی کارروائیوں کے تئیں عہد بند ہیں اور جہازوں کی ری- سائیکلنگ کی صنعت میں ایک رول ماڈل بننا چاہتے ہیں‘‘۔
حال ہی میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے جہازوں کی ری- سائیکلنگ کے سلسلے میں ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن کی بھارت کی طرف سے توثیق کی منظوری دی تھی، اس سے بھارت میں جہازوں کی ری – سائیکلنگ کی صنعت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
بین الاقوامی بحری تنظیم (آئی ایم او) نے جہازوں کی ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ اور بہتر ری – سائیکلنگ کے لئے 2009 میں ہانگ کانگ بین الاقوامی کنونشن کو منظور کیا تھا۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ جہازوں کی ری – سائیکلنگ صرف اس وقت ہو جب وہ اپنی عمر پوری کرچکے ہوں اور ان سے انسانی صحت ، تحفظ اور ماحول کو غیر ضروری خطرہ لاحق نہ ہو۔