نئیدہلی۔ حکومت ہند اور نئے ترقیاتی بینک کے درمیان، صحرائی علاقو ں کیلئے ، راجستھان کے آبی شعبے کی تشکیل نو کے پروجیکٹ کو رقم فراہم کرانے سے متعلق قرض کے معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں۔ یہ دستخط نئی دہلی میں 13 فروری 2018 کو کئے گئے۔ یہ قرض کی 10 کروڑ امریکی ڈالر کی پہلی قسط ہے جو این ڈی بی کی طرف سے منظورکردہ قسطوں میں قرض دینے کی سہولت کے تحت دی گئی ہے جو 345 ارب امریکی ڈالر کے اس پروجیکٹ کیلئے دی گئی ہے۔
اس پروجیکٹ کا مقصد 678 کلو میٹر طویل اندراگاندھی نہر نظام کو بحال کرنا ہے جو 63-1958 میں پانی کے رساؤ کو روکنے، پانی کو ذخیرہ کرنے اور قومی اور ریاستی دونوں سطح کی پانی سے متعلق پالیسیوں میں بتائی گئی، پانی کی بچت میں اضافے کیلئے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس پروجیکٹ پر عمل آوری سے کثیر فوائد ہوں گے:
- اندراگاندھی نہر پروجیکٹ کے خراب ہوتے ہوئے کنارے بحالی کرکے پانی کےر ساؤ کو روکنا، جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
- پانی جمع ہوجانے کے علاقوں کی بحالی ۔
- پروجیکٹ کے علاقے میں پانی استعمال کرنے والوں کی ایسوسی ایشنوں ڈبلیو یو اے کے ساتھ ملکر سینچائی کے بندوبست کے کام کاج کو جدید بنانا اور اس کام کو زیادہ سے زیادہ نمٹانا۔
- پروجیکٹ کے علاقے میں پینے کے پانی کی سپلائی اور سینچائی کی سہولیات کو مستحکم بنانا۔
پروجیکٹ پر عمل درآمد کی مدت چھ سال ہے۔ راجستھان کی سرکار، ابتدائی طور پر،راجستھان کے آبی وسائل کے محکمے کے ذریعے اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کرے گی۔
قرض سے متعلق اس معاہدے پر دستخط ، حکومت ہند کی طرف سے اقتصادی اُمور کے محکمے کے جوائنٹ سکریٹری جناب گووند موہن اور این ڈی بی کی طرف سے پروجیکٹ فائنانسنگ کے ڈائرکٹر جنرل جناب شاؤہواوو نے کیے۔ پروجیکٹ سے متعلق معاہدے پر دستخط حکومت راجستھان کی طرف سے آبی وسائل کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری جناب شیکھر اگروال نے کیے۔ حکومت ہند این ڈی بی اور راجستھان کی حکومت کے نمائندوں نے سہولیات سے متعلق لائحہ عمل کے معاہدے پر بھی دستخط کئے جس کے تحت این ڈی بی نے اس پروجیکٹ کیلئے بھارت کو 345 ملین امریکی ڈالر کی کثیر قسطوں پر مبنی مالی سہولت فراہم کرنے سے اتفاق کیا۔