نئی دہلی، بھارت کے جی سیٹ -29 مواصلاتی سیارچے کو ، زمین کے گرد گھومنے والے سیارچے کو خلا میں لے جانے والے راکٹ مارک تین (جی ایس ایل وی ایم کے تین –ڈی2) کے ذریعہ سری ہری کوٹہ میں ستیش دھون خلائی مرکز (ایس ڈی ایس سی ) ایس ایچ اے آر سے خلا میں بھیجا گیا۔
ایس ڈی ایس سی ، ایس ایچ اے آر کے دوسرے لانچ پیڈ سے جی ایس ایل وی ایم کے تین ڈی –دو کو بھارتی وقت کے مطابق سہ پہر پانچ بجکر 8 منٹ پر داغا گیا۔ یہ راکٹ 3423 کلو گرام کا جی سیٹ -29 سیارچے لے گیا۔ تقریبا 17 منٹ بعد اس راکٹ نے منصوبے کے مطابق ،سیارچے کو جیو کونس ٹرانسفر مدار (جی ٹی او)میں پہنچا دیا۔
سیارچے کو خلا میں پہنچانے کے بعد ہاسن میں اسرو کی ماسٹر کنٹرول تنصیبات نے سیارچے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ آئندہ دنوں میں ،ا س سیارچے کو زمین کے گرد گھومنے والے مدار میں اس کی نامزد جگہ پر پہنچانے کیلئے مدار کو اوپر اٹھانے کیلئے تین مرحلوں سے گزارا جائے گا۔
جی ایس ایل وی ایم کے تین تین مرحلوں والا ایک بھاری وزن والا راکٹ ہے جسے بھارتی خلائی تحقیق کی تنظیم اسرو نے تیار کیا ہے۔
جے سیٹ-29 ایک کثیر بینڈ والا ، کثیر شعاعوں والا مواصلاتی سیارچہ ہے۔ جس کا مقصد بہت ہی نئی اور اہم ٹیکنالوجی کے تجربات میں کارکردگی انجام دینا ہے ۔ اس کے کے یوبینڈ اور کے اے بینڈ کے آلات میں یہ سہولیات رکھی گئی ہیں کہ یہ سیارچہ صارفین کی مواصلاتی ضرورتوں کو پورا کرے گا جن میں دور دراز کے علاقوں کے صارفین بھی موجود ہیں۔ خاص طور پر جموں و کشمیر اور بھارت کے شمال مشرقی خطے کے صارفین ۔
اس سیارچے کو خلا میں داغنے کے بعد اسرو کے چیئرمین ڈاکٹر کے سون نے کہا کہ ’’بھارت کی سرزمین سے اب تک سب سے زیادہ بھارتی سیارچے کو اٹھا کر لے جانے کے ساتھ ہی بھارت نے ایک لنگ میل جیسی کامیابی حاصل کر لی ہے ۔ سیارچے داغنے والے راکٹ نے سیارچے کو اس کی منزل مقصود تک پہنچا دیا۔ میں اس کامیابی پر اسرو کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔‘‘
ڈاکٹر سون نے جی ایس ایل وی ایم کے تین کو کارکردہ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ چندریان-دو اور گگن یان مشنوں کو اس بھاری وزن کو لے جانے والے راکٹ کے ذریعہ داغا جائے گا۔
جی ایس ایل وی مارک تین کے مشن کے ڈائریکٹر جناب جے کمار بی نے کہا کہ یہ سب اسرو کے اساتذہ کی رہنمائی کے سبب ممکن ہوا ہے ۔ جس سے ٹیم کو رکاوٹوں کا سامنا کرنے میں مدد ملی۔
جی سیٹ-29 کے پروجیکٹ ڈائریکٹر جناب کے پنکج دامودر نے کہا کہ سیارچے کے داغے جانے ،ڈیجیٹل خلا کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگلی ٹیکنالوجی کی کارکردگی ، اس سیارچے کی مدد سے جلد ہی پیش کی جائے گی۔ جی ایس ایل وی مارک تین کا پہلا کامیاب مشن 2016 میں ذیلی مدار کی تجرباتی پرواز تھی۔