وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نے دفاع کے شعبہ میں مرکزی بجٹ کے التزامات کے موثر نفاذ سے متعلق ویبنار سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ اس ویبنار کی اہمیت میں اس وجہ سے مزید اضافہ ہوجاتا ہے کہ یہ بھارت کو دفاع کے شعبہ میں خود کفیل بنانے کے اہم موضوع پر توجہ مرکوز کررہاہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ا ٓزادی سے پہلے سیکڑوں آرڈیننس فیکٹریاں ہوا کرتی تھیں، دونوں عالمی جنگوں میں بھارت سے بڑے پیمانے پرا سلحہ برآمد کیا گیا لیکن بہت سی وجوہات سے آزادی کے بعد اس نظام کو جس قدر مضبوط کیا جانا تھا اتنا مضبوط نہیں کیا گیا۔
جناب نریندر مودی نے کہاکہ ان کی حکومت نے تیجس جنگی طیارہ تیار کرنے کے سلسلے میں ملک کے انجینئروں اور سائنسدانوں کی صلاحیتوں پر اعتماد کیا اور آج تیجس آسمان میں شان کے ساتھ پرواز کررہا ہے۔ چند ہفتوں قبل تیجس کے لئے 18 ہزار کروڑ روپے کا ایک آرڈر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 2014 سے حکومت کی کوشش رہی ہے کہ اس شعبہ میں شفافیت ،اعتماد سازی اور کاروبار کرنےمیں آسانی فراہم کرانے کے ساتھ آگے بڑھیں۔ جناب مودی نے کہاکہ ان کی حکومت نے لائسنسنگ کو ختم کرنے، ضابطہ بندی کو ختم کرنے، برامدات کو فروغ دینے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے کھلی پالیسی اختیارکرنے وغیرہ کے واسطے اقدامات کئے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہاکہ بھارت میں دفاع سے متعلق 100 اہم آئٹموں کی ایک فہرست تیار کی ہے جن کو مقامی صنعتوں کی مدد سے ملک کے اندر تیار کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے تاکہ ہماری صنعتیں ان ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے منصوبہ تیار کرسکیں۔
انہوں نے کہاکہ سرکاری زبان میں یہ ایک منفی فہرست ہے لیکن خود کفیلی کی زبان میں یہ ایک مثبت فہرست ہے۔ یہ ایسی مثبت فہرست ہے جس کی وجہ سے ملک کی مینوفیکچرنگ صلاحیت میں اضافہ ہوگا، یہ ایسی مثبت فہرست ہے جس کی وجہ سے بھارت میں روزگارپیدا ہوں گے، یہ ایسی مثبت فہرست ہے جس کی وجہ سے بھارت کا ا پنی دفاعی ضرورتوں کے لئے بیرونی ممالک پر انحصار کم ہوگا۔
وزیراعظم نے کہاکہ دفاع کے کیپٹل بجٹ میں بھی گھریلوحصولیابی کے لئے ایک حصہ محفوظ کیا گیا ہے۔ انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور دفاعی ساز وسامان کی ڈیزائننگ اورمینوفیکچرنگ دونوں کی ذمہ داری سنبھالیں تاکہ عالمی سطح پر ہندوستان کاجھنڈا بلندی پر لہراتا رہے۔
انہوں نے کہاکہ ایم ایس ایم ای کاکام پورے مینوفیکچرنگ کے شعبے کے لئے ریڑھ کی ہڈی ہے۔ آج جو اصلاحات کی جارہی ہیں ان سے ایم ایس ایم پی کو زیادہ آزادی ملے گی اور وسعت کے لئے ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
وزیراعظم نے کہاکہ آج ملک میں جو دفاعی کوریڈور تیار کئے جارہے ہیں ان سے مقامی صنعت کاروں اور مقامی مینوفیکچرنگ کو بھی مدد ملے گی۔ آج یہ صورتحال ہے کہ اپنے دفاعی شعبے میں خود کفیلی کو ہمیں اپنے’جوانوں اور نوجوانوں‘ دونوں کوبااختیار بنانے کے ذریعہ کے طور پر دیکھنا ہوگا۔