نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند اور راجیہ سبھا کے چیئر مین جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کووڈ کے دو ٹیکوں کے ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی کل دی گئی اجازت کو سائنس کے میدان میں بھارت کی ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔ اس سے بڑے پیمانے پر انسانیت کو فائدہ پہنچے گا۔ آج سوشل میڈیا پر لکھتے ہوئے جناب نائیڈو نے زور دے کر کہا کہ یہ اس بات کا غماز ہے کہ کس طرح آتم نربھر بھارت نہ صرف بھارتی عوام کو فائدہ پہنچا سکتا ہے بلکہ بڑے پیمانے پر انسانیت کو بھی۔ کووڈ – 19 پر قابو پانے کے سلسلے میں پچھلے سال ملک کی طرف سے قومی عزم کے اظہار کو سراہتے ہوئے جناب نائیڈو نے ویکسین کو اس سال عوام تک پہنچانے کے سلسلے میں اُسی جذبے کو برقرار رکھنے کے لیے کہا۔
جناب نائیڈو نے کہا ’’بھارت بہت زیادہ درکار ویکسین کی بڑے پیمانے پر تیاری کی اہلیت کا مظاہرہ کر کے اور اسے خود تیار کر کے مہلک بیماری سے انسانیت کے دفاع کے میدان میں پیش پیش ہے۔ بھارت میں تیار کیے گیے ویکسین (کو ویکسین) میں کچھ منفرد خاصیتیں ہیں جو وائرس سے متعلق پورے طریقۂ کار پر مبنی ہے۔ یہ ایک قابل ستائش حصولیابی ہے اور اس سے متعلقہ سبھی لوگ اپنے دور اندیش استقلال اور پورے جوش و جذبے سے کی گئی کوششوں کے نتائج کے سلے میں سراہے جانے کے مستحق ہیں۔ ‘‘
2020 میں کووڈ – 19 کے تباہ کن اثرات کا ذکر کرتے ہوئے اور زندگی کے حفاظت اور سلامتی کے لوٹنے کے لیے صرف ایک طریقۂ کار کے طور پر ویکسین تیار کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے پورے جوش و جذبے کے ساتھ ویکسین تیار کرنے کی سائنسی کوششوں کی کامیابی کو سائنس کی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا ’’جب تک کہ اس بات کا جشن منانے کا انتظار باقی رہے کہ ہر ضرورتمند کے ٹیکہ لگا دیا جائے یہ بات کہنی بیجا نہ ہوگی کہ اس پرامید گھڑی کا خیرمقدم کیا جائے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ویکسین کو دستیاب کرانے کی جانب جوش و جذبے سے کی گئیں بھارت کی کوششوں سے دنیا بھر کے لوگوں کو ایک امید ملی ہے کہ بھارت پچھلے 100 سال کے جب سے اسپینش فلو پھیلا تھا سب سے زیادہ مہلک صحت چیلنج سے نمٹنے کے لیے اجتماعی لڑائی میں بھارت قائدانہ کردار ادا کر سکتا ہے۔
یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ ٹیکہ تیار کرنے اور لگانے کا کام سخت ضابطوں اور بغیر کوئی سمجھوتہ کیے اٹینڈینٹ سے متعلق اعداد و شمار پر کڑی نظر رکھنے کی رہنمائی میں انجام دیا جاتا ہے،نائب صدر جمہوریہ نے ملک کے لیے ضابطہ کاروں کی طرف سے کی گئی اس یقین دہانی کا ذکر کیاجو کل دونوں ٹیکوں کوویشیلڈ اور کو ویکسین کو اجازت دینے سے پہلے تندہی سے متعلق کی تھی۔
جناب نائیڈو نے کہا ’’ویکسین کے اعلان کے ساتھ ہی سائنس کے میدان میں بھارت کی یہ بڑی پیش رفت آتم نربھر بھارت کے جذبے کا واضح اظہار ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک خود کفیل بھارت کے معنی نہ صرف اس کے عوام کے لیے ہے بلکہ باقی دنیا کے لیے بھی ہے۔ بھارت اس اہم وقت میں سر اٹھا کے کھڑا ہے ۔ اس سے سبھی کو فائدہ پہنچانے اور ان کا خیال رکھنے کی ہمارے اقدار کی عکاسی ہوتی ہے۔ ویکسین کا کام جلدی شروع ہوجانا پچھلے سال کی مصیبتوں اور پریشانیوں کو پیچھے چھوڑ دینے کی جانب ایک شروعات ہے۔‘‘
جناب نائیڈو نے کہا کہ ملک مرکز اور ریاستوںو مرکز کے زیر انتظام علاقوں دونوں میں قومی قیادت کی طرف سے مقصد اور کارروائی کے اتحاد کے ساتھ کام کرتے ہوئے کووڈ صورتحال سے نمٹنے میں 2020 میں ملک متحد ہے، جس کا نتیجہ عالمی وبا سے نمٹنے اور اس پر قابو پانے کے لیے مطلوبہ صلاحیتوں میں خاطر خواہ اضافے کی شکل میں برآمد ہوا ہے۔ جناب نائیڈو نے اس ضرورت پر زور دیا کہ ٹیکے کو اس سال کے دوران عوام تک پہنچانے میں بھی اسی عزم کا مظاہرہ کیا جائے۔