17 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت کے دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیئے جانے سے متعلق بورڈ نے ریزرو بینک آف انڈیا کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کئے

IBBI
Urdu News

نئی دہلی، بھارت کے دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیئے جانے  سے متعلق بورڈ (آئی بی بی آئی) نے  آج ریزرو بینک آف انڈیا کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں۔ اس مفاہمت نامے پر آر بی آئی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جناب سدرشن سین اور آئی بی بی آئی کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر (محترمہ) ممتا سوری نے اپنا دستخط کئے ہیں۔ اس موقع پر حکومت ہند کے سکریٹری جناب انجیتی سرینواس بھی موجود تھے، جو کارپوریٹ امو ر کے سکریٹری ہیں۔ آئی بی بی آئی کے صدر نشین ڈاکٹر ایم ایس ساہو  اور دیوالیہ پن سے متعلق قانون کی کمیٹی کے دیگر ممتاز اراکین آئی ایل سی کی چوتھی میٹنگ کے شانہ بہ شانہ موجود تھے۔

دیوالیہ پن اور دیوالیہ قرار دیئے جانے سے متعلق ضابطہ 2016 کے تحت اس بات کا التزام ہے کہ کارپوریٹ افراد، شراکت داری میں کام کرنے والی فرموں  کے سلسلے میں بروقت یعنی معینہ مدت کے اندر متعلقہ افرا دکے اثاثوں کی مالیت کا تعین کرنے کیلئے قدم اٹھائے جائیں اور  دیوالیہ پن سے متعلق تجاویز کو تسلیم کیا جائے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ صنعت کاری کو فروغ ہو ۔ قرض اور بیلنس کی فراہمی تمام شراکت داروں کیلئے ممکن ہو سکے اور مقصد کیلئے ایک  ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے، جو ایڈجوڈیکیٹنگ اتھارٹیز ، آئی بی بی آئی، دیوالیہ قرار دیئے جانے سے متعلق شعبے ماہرین پیشہ وران، شعبے کی ایجنسیوں اور اطلاعاتی افادیت کے حامل اداروں پر مشتمل ہو۔ آئی بی بی آئی ، دیوالیہ قرار دیئے جانے سے متعلق پیشہ وران پر نظر رکھتی ہے اور ان کے لئے ضابطوں کا تعین بھی کرتی ہے۔ تمام اقدامات کا تعین کرتی ہے،جن کارپوریٹ دیوالیہ پن کی قراردادیں، کارپوریٹ لکویڈیشن یعنی تحلیل، انفرادی اور دیوالیہ پن سے متعلق قراردادیں اور انفرادی دیوالیہ پن جو ضابطے کے تحت قرار دیا جائے، جیسے امور شامل ہیں۔

آر بی آئی اور آئی بی بی آئی دونوں متعلقہ ضابطے کے مؤثر نفاذ میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ متعلقہ ذیلی قواعد اور ضوابط کو بھی فوری اور  مؤثر قراردادوں کے عمل کے ذریعے  نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ لہذا دونوں اداروں نے مذکورہ مفاہمتی عرضداشت کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ تعاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ مذکورہ ضابطے کا نفاذ ممکن ہو سکے۔ اس کے ساتھ ہی نافذ ہونے والے قوانین اور اس کے تقاضوں کا لحاظ بھی رکھا جائے گا۔

مفاہمتی عرضداشت کے تحت دونوں شراکت داروں کے مابین اطلاعات ساجھا کی جائیں گی ۔ شرط یہ ہے کہ نافذ قوانین کے تحت ایسا کرنے کی اجازت دی گئی ہو۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More