19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بھارت 2020 تک ریشم کی پیداوار میں خود کفیل ہوگا

Urdu News

نئی دہلی، ٹیکسائل کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نے ملک کو ریشم کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے لئے حکومت ہند کی کوششوں کے بارے میں آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 2020ء تک ریشم کی پیداوار میں خود کفیل ہوجائے گا۔

ریشم کی صنعت کی ترقی کے لئے مربوط اسکیم کی منظوری کا مرکزی کابینہ کا فیصلہ اعلیٰ معیار کے ریشم (بیولٹنائن) کی پیداوار میں 2020ء تک 62 فیصد اضافہ کرنے میں مدد گار ہوگا۔وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کا مقصد ریشم کے سیکٹر میں مصروف 85 لاکھ افراد کی تعداد کو اگلے 3 برسوں میں بڑھا کر ایک کروڑ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سیکٹر میں 50ہزار لوگوں کو تربیت دی جائے گی۔ محترمہ ایرانی نے میڈیا کو بتایا کہ متعلقہ وزارتوں کی ایک بین وزارتی کمیٹی ٹیکسائل کی وزارت کے تحت قائم جائے گی، تاکہ تحقیق و ترقی کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے کی رقم کو تقسیم کیا جائے۔

مستقبل میں ریشم کی بڑھی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے خاطر پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کے علاوہ بیج کی پیداوار کے یونٹوں کو مستحکم کیاجائے گا۔مزید تفصیل بتاتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ڈجیٹل انڈیا کے تحت بیج کی پیداوار اور دیگر سرگرمیوں میں ملوث کسانوں کو ویب پر مبنی حل پیش کئے جائیں گے۔ کسانوں اور بیج پیدا کرنے والوں کو براہ راست فوائد کی منتقلی (ڈی بی ٹی) کے ذریعے سبسڈی ملے گی۔

محترمہ ایرانی نے بتایا کہ مارکیٹ کے فروخت کا کام بہت اہم ہے اور ملک میں ریشم پیداکرنے والی اہم ریاستوں میں کویا کی جانچ کے لئے 21 مرکز قائم کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ بہتر ورائٹی کو فروغ دینے کے لئے ریشم کے بیجوں کے 19 بنیادی فارم ، ریشم کے کیڑے پیدا کرنے والے 20 مراکز، 131 چوکی مراکز اور 500ایکڑ اراضی مختص کی جارہی ہے۔

کسانوں اور ریشم پیدا کرنے والوں کے ذریعے ذاتی طورپر  بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے میں مرکزی حکومت کے ذریعے 50 فیصد کی لاگت برداشت کی جائے گی۔ ایس سی اور ایس ٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لئے مرکز 65 فیصد تک لاگت برداشت کرے گا۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی ریاستوں، جموں و کشمیر ، ہماچل پردیش، اترا کھنڈ، جھارکھنڈ اور چھتیس گڑھ میں فیض حاصل کرنے والوں کی 80 فیصد لاگت مرکز ادا کرے گا۔کسانوں کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لئے ایک ہیلپ لائن قائم کی جائے گی۔

محترمہ ایرانی نے بتایا کہ ریاستی حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اسکیم کو نافذ کرنے میں شرکت کریں، کیونکہ ملک میں ریشم کی پیداوار بڑھانے میں ان کا اہم رول ہے۔ محترمہ ایرانی نے بتایا کہ ریشم پیداکرانے والی 26 ریاستوں میں سے صرف 17 ریاستوں میں ریشم سازی کی ڈائریکٹوریٹ یا علیحدہ محکمہ قائم ہے۔

ریشم پیدا کرنے والے اور استعمال کرنے والی ریاستوں کی فہرست

  1. آندھرا پردیش
  2. اروناچل پردیش
  3. آسام
  4. بہار
  5. چھتیس گڑھ
  6. ہریانہ
  7. ہماچل پردیش
  8. جمو ں و کشمیر
  9. جھارکھنڈ
  10. کرناٹک
  11. کیرالہ
  12. مدھیہ پردیش
  13. مہاراشٹر
  14. منی پور
  15. میگھالیہ
  16. میزورم
  17. ناگالینڈ
  18. اڈیشہ
  19. پنجاب
  20. سکم
  21. تمل ناڈو
  22. تلنگانہ
  23. تری پورہ
  24. اترپردیش
  25. اتراکھنڈ
  26. مغربی بنگال

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More