نئی دہلی: ایچ جی ویلز کے‘انویزبل مین’ نے جسم کے نہ دکھائی دینے کے لئے، اس کی آپٹیکل خاصیتوں کو تلاش کیا۔ سائنس دانوں نے اب اسی طرح کا دھات کا ایک ڈھانچہ تیار کرکے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ سائنس دانوں نے الیکٹرو میگنیٹک انٹر فرینس (ای ایم آئی ) کے لئے ایک شفاف شیلڈ تیا رکرنے کے لئے ایک فلم کے بجائے یہ الیکٹرو میگنیٹک شیلڈ تیار کی ہے۔ یہ نہ دکھائی دینے والی چادر فوج کی مختلف کارروائیوں میں استعمال کی جاسکتی ہے اور الیکٹرو میگنیٹک شعائیں بھیجنے والے آلے یا ان شعاؤں کو جذب کرنے والے آلے کو ڈھک سکتی ہے۔
بینگلورو کے نینو اور سافٹ میٹر کے سائنس دانوں کے مرکز (سی ای این ایس) کے سائنس دانوں نے، جو حکومت ہند کا سائنس و ٹیکنالوجی کا ایک خود مختار ادارہ ہے، ان شفاف اور لچک دار ای ایم آئی چادروں کو تیار کیا ہے، جس میں انہوں نے دھات کے تانے بانے پر اسپرے کوٹنگ کی ہے، جو لیباریٹری میں ایک قائدانہ قدم ہے۔
سی ای این ایس ٹیم نے پولی تھائلین ٹیریف تھالیٹ (پی ای ٹی) کی چادر پر تانبے کی دھات کا ایک تانا بانا تیار کیا ہے۔ جس کے پار، دکھائی دینے والی چیزیں (ٹی) جو دکھائی دینے والی تقریبا 85 فیصد شفافیت کا ایک معیار ہے ،با آسانی نظر آتی ہیں اور چادر کی مزاحمت (آر)0.83 اوم فی مربع۔پسندیدہ شفاف مادے پر، جو کسی پرت کے نیچے پوشیدہ ہوتا ہے، دھات کے تانے بانے کی پرت سے اس آر پار دکھائی دینے والی اور لچک دار ای ایم آئی چادر کو اپنی ایک تحقیق کے ذریعے تیار کیا ہے جو‘ بلیٹن آف میٹریلس سائنس’ جریدے میں شائع ہوئی تھی۔
پرت کے نیچے پوشیدہ کسی بھی مادے پر دھات کی روایتی کوٹنگ (شیشہ ، پی ای ٹی) کے بجائے، جہاں آر پار دکھائی دینے یا شفافیت سے سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے۔ اس طریقے کے بجائے سی ای این ایس ٹیم نے پرت کے نیچے چھپے ہوئے مادے پر دھات کا تانا بانا چڑھا دیا، جو اس مادے کا محض 7 فیصد حصہ چھپا تا ہے نہ کہ فلم کا 100 فیصد حصہ چھپا تا ہو۔ اس سے دھات کی فلم کے مقابلے، دھات کا یہ تانا بانا زیادہ شفاف رہتا ہے۔ دھات کا یہ تانا بانا ،اسی موٹائی کی دھات کی روایتی فلم کے مقابلے زیادہ الیکٹرو میگنیٹک شعائیں بھیجتا ہے۔
دھات کا یہ تانا بانا کسی بھی پسندیدہ ایسے مادے پر بنا جاسکتا ہے، جو کسی پرت کے نیچے پوشیدہ ہو، جیسے ایکرلیک، پولی کاربونیٹ، شیشہ وغیرہ اور اس میں الیکٹروڈز کی آمد ورفت میں بھی کوئی کمی نہیں آئے گی۔
سی ای این ایس کے سائنس داں ڈاکٹر آشوتوش کے سنگھ نے ، جو اس پروجیکٹ پر کام کررہے ہیں، کہا کہ اس ایجاد نے ، انتہائی مؤثر شفاف اور لچک دار ای ایم آئی چادروں کی بڑے پیمانے پر مانگ کو پورا کرنے کی صلاحیت موجود ہے، جو الیکٹرو میگنیٹک شعائیں بھیجنے والے ؍ جذب کرنے والے آلات کو چھپا سکتی ہیں۔
آر پار دکھائی دینے والی ان ای ایم آئی چادروں کی مختلف بڑی نمائشوں اور کانفرنسوں میں نمائش کی جاچکی ہے، جیسے بینگلور انڈیا ، نینو 2018 اور 2020 ، آئی کون سیٹ 2018 و 2020 ، اسپائی 2019 وغیرہ ۔ یہ نمائش ان چادروں کی مارکیٹنگ کے مقصد سے کی گئی تھی۔ یہ چادریں تجربے اور تصدیق کے مقصد سے دستیاب ہیں۔
پروفیسر جی یو کلکرنی کی قیادت والی ٹیم نے سی ای این ایس کے اپنے ساتھی کارکنوں کے ساتھ اور صنعتی شراکت دار ہند ہائی ویکیوم ( ایچ ایچ وی) پرائیٹ لمیٹڈ کے ساتھ نیم خود مختار پیداوار پلانٹ قائم کیا ہے، جس کے لئے سی ای این ایس ارکاوتی کیمپس میں ، ڈی ایس پی نینو مشن نے رقم فراہم کی ہے۔
تصویر (اے ):شفاف ای ایم آئی چادر کے آر پار عمدہ طریقے سے نظر آر ہا ہے۔ تصویر(بی): سی یو فلم کے مقابلے میں سی یو تانے بانے کی ای ایم آئی چادر کا مؤثر ہونا نظر آر ہا ہے۔ تصویر (سی): وائی فائی روٹر کو دکھاتا ہوا سیٹ اپ، جو ایک موبائل فون ہے جسے ای ایم آئی میں دھات کے ایک بکسے کے اندر رکھا گیا ہے۔ تصویر (ڈی): پی ای ٹی شیٹ جس پر کوئی کوٹنگ نہیں ہے ۔ تصویر (ای): پی ای ٹی شیٹ جس پر سی یو تانے بانے کی کوٹنگ ہے۔