17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

بی پی آر اینڈ ڈی نے‘‘ نئے دور کے جرائم کے لئے جامع پولیسنگ’’ کے موضوع پر آنند سوروپ گپتا یادگاری لیکچر کاانعقاد کیا

Urdu News

 نئی دہلی، بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نے آج یہاں ‘‘نئے دور کے جرائم کے لئے جامع پولیسنگ’’ کے موضوع پر آنند سو روپ گپتا یادگاری لیکچر اور‘‘نئے دور کے جرائم میں پولیس تفتیش کاروں کی صلاحیت سازی’’ کے موضوع پر  جانچ ایجنسیوں کے سربراہان کی دوسری قومی کانفرنس کاانعقاد کیا۔سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر جناب ڈی آر کارتھیکیان نے یہ لیکچر دیا۔

اپنے خطاب میں جناب ڈی آر کارتھیکیان نے موثر انداز میں جرائم کی تفتیش سے نمٹنے کے لئے بھارتی پولیس فورسیز کی صلاحیت سازی پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ پولیس جانچ کی کاروائیوں میں ٹیکنالوجی شروع کئے جانے اور ثبوت کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے عدالتی کارروائی کو سمجھنے کی اہمیت اور پروسیکیوشن اور جوڈیشیل افسران کے ساتھ مستقل ملاقات کرنے پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے سزا دینے کی شرحوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

ڈاکٹر آنند سوروپ گپتا بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے بانی ڈائریکٹر تھے۔ اس بیورو کا قیام 1970 میں عمل میں آیا تھا۔ 2003 میں بیورو نے ڈاکٹر آنند سوروپ گپتا یادگاری لیکچر سیریز کاقیام کیا۔

ڈی جی، بی پی آر اینڈ ڈی جناب اے پی مہیشوری نے اپنے خیرمقدمی کلمات میں مستقل بنیاد پر اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد پر زور دیا۔اس موقع پر ڈاکٹر آنند سوروپ گپتا کے کنبے کے ارکان بھی موجود تھے اور ڈی جی، بی پی آر اینڈ ڈی کے ذریعہ ان کی عزت افزائی کی گئی۔

بی پی آر اینڈ ڈی نئی دہلی میں بی پی آر اینڈ ڈی ہیڈ کوارٹر میں 29-30 نومبر کو جانچ ایجنسیوں کی دوسری دو سالہ قومی کانفرنس کا بھی انعقاد کررہا ہے۔کانفرنس کا مقصد مختلف قانونی پہلوؤں، کارروائیوں اور جانچ کے معیار کو بہتر بنانے کے لئے جانچ میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر غوروخوض کرنا ہے۔

کانفرنس میں اسٹیٹ کرائم برانچ  اوردیگر ریاستی پولیس جانچ ایجنسیوں مثلاً  اکنامک آفنس ونگ(ای او ڈبلیو)، خصوصی ٹاسک فورس(ایس ٹی ایف) کے سربراہان شرکت کررہے ہیں۔اسی کے ساتھ مرکزی جانچ ایجنسیاں مثلاً مرکزی جانچ بیورو(سی بی آئی)، قومی جانچ ایجنسی(این آئی اے)، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی)، فائنانشیل انٹلی جینس یونٹ( ایف آئی یو)، سنگین  دھوکہ دھڑی کےجانچ افسر(ایس ایف آئی او) اوروائی لائف کرائم کنٹرول بیورو(ڈبلیو سی سی بی)  کے سربراہان بھی شرکت کررہے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More