نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیانائیڈو نے آج کہا ہے کہ کسی بھی جمہوریت کو کامیاب بنانے کے لئے ترقی کے عمل میں عوام کو برابر کا شراکت دار بنایا جانا چاہئے۔
آج نئی دہلی میں انڈین ایڈمنسٹریٹیو کے 2017 بیچ کے افسروں سے بات چیت کرتے ہوئے جناب وینکیانائیڈو نے تمام سطحوں پر عوام پرمرکوز شفاف اور موثر حکمرانی فراہم کراتے ہوئے خدما ت کی فراہمی کو موزوں بنائے جانے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے غیر ضروری قوانین و ضوابط کو ختم کرنے اور طریقہ کار کو آسان بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ مستقل طور پر عوام سے بات چیت کریں اور ان کے مسائل کے بارے میں حساس ہوں ۔ افسروں سے ان کے وقت کا ایک بڑا حصہ فیلڈ میں گذارنے کی تلقین کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حقیقی تعلیم فیلڈ سے ہی حاصل ہوتی ہے۔
جناب وینکیانائیڈو نے سول سروسیز کے افسروں سے کہا کہ وہ بدعنوانی سے پاک ، شہریوں پر مرکوز اور کاروبار کے موافق حکمرانی فراہم کراتے ہوئے اور معیار زندگی میں ایک واضح بہتری لانے کے مقصد سے ترقی کے ثمر کا ہر ایک شہری تک پہنچنا یقینی بناتے ہوئے ‘سوراجیہ’ کو ‘سوراج’ میں تبدیل کرنے میں پہل کریں۔
اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند نے کئی معرکۃ الارا انتظامی اور حکمرانی کی اصلاحات شروع کی ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے افسر شاہوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قانون کے منشا کو موثر طریقے سے نافذ کیا جائے ۔
انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ متعلقہ استفادہ کنندگان تک پہنچنے کے لئے اطلاعاتی ٹکنالوجی کا بھرپور استعمال کریں اور یہ دیکھیں کہ حکومت کی اسکیموں اور پروگراموں کا فائدہ بغیر کسی پریشانی کے عام آدمی تک پہنچ جائے۔
سول سروسیز کے افسروں کو اسٹیل کا ایسا فریم بتاتے ہوئے جو ملک میں سماجی ، ثقافتی، لسانی ، مذہبی اور اقتصادی ،اختلافات کے لئے پل کا کام کرتا ہے، جناب وینکیانائیڈو نے کہا کہ یہ جناب سردار پٹیل کےدماغ کی پیداوار تھی جو ایک باصلاحیت اعلی سطحی سول سروس کی اہمیت کو سمجھتے تھے۔
سردار پٹیل کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ‘‘ہندستان کو متحد کرنے کا مقصد ایک اچھی آل انڈیا سروس ، جسے اپنی بات کہنے کی آزادی ہو ، کے بغیرحاصل نہیں کیا جاسکتا’’۔
نائب صدر جمہوریہ نے افسروں سے کہا کہ وہ مزید ہمدردانہ ، حساس او ر شمولیت والا نظریہ اختیار کریں اور عام آدمی جن مسائل کا سامنا کررہے ہیں ان کو سمجھنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے افسروں سے یہ بھی کہا کہ وہ ‘ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس’ اصول کے جذبے کے ساتھ بلا کسی تفریق کے سماج کے تمام طبقوں کی خدمت کے لئے ہروقت شفافیت جوابدہی کو اپنے رہنما اصول بنائیں۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شمولیت والی تیز رفتار اقتصادی ترقی ہی ملک کو درپیش متعدد مسائل کو حل کرے گی، جناب وینکیانائیڈو نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ دہشت گردی فرقہ وارانہ تشدد ، شورش اور ماؤ نواز انتہا پسندی ہمارے ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی کے عمل کو پٹری سے نہ ہٹادیں۔
کسانوں اور دیہی علاقوں میں رہنے والوں کےمعیار زندگی کو بہتر بنائے جانے کو اولیت دیئے جانے کا ذکر کرتے ہوئےانہوں نے افسروں سے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ حکمرانی کے تمام پہلوؤں میں دیہی آبادی کی رائے لی جائے۔
انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ سووچھ بھارت ، بیٹی بچاؤ-بیٹی پڑھاؤ ، فٹ انڈیا جیسی تحریکوں میں عوام کوشریک کریں اور ان تحریکوں کو عوام تحریکوں میں تبدیل کریں۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ وہ زراعت دیہی علاقوں پر خصوصی توجہ دیں اور پالیسیاں تیار کرتے وقت ان کا واضح طور پر خاص خیال رکھیں۔
اس موقع پر عملے اور تربیت کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر سی چندرامولی ،عملے اور تربیت کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب کے شری نواس اور دیگر افسران موجود تھے۔