21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ترکی میں 87 ویں ازمیر بین الاقوامی تجارتی میلے میں ‘ سورس انڈیا ’

Urdu News

نئی دہلی، 7 ستمبر  ، 2018 ء بروز جمعہ  سے ترکی میں شروع ہونے والے  87 ویں ازمیر بین الاقوامی   تجارتی میلے  میں ہندوستان ایک شراکت  دار ملک ہے ۔ اس تجارتی میلے  میں ہندوستان ایک بڑے تجارتی  پویلین ‘ سورس انڈیا   ’ کو بھی لانچ کرے گا ، جس میں وہ تعاون  اور شراکت دار ی  قائم کرنے کے مقصد سے  75 ہندوستانی کمپنیوں کی میزبانی کرے گا  تاکہ ترکی اور دیگر پڑوسی ممالک میں ہندوستانی بر آمدات میں اضافہ  کیا جا سکے ۔

          ہندوستانی بر آمدات کو فروغ دینے کے لئے  تجارت کو فروغ  دینے سے متعلق  ہندوستانی کونسل ( ٹی پی سی آئی )  کے ذریعہ  دنیا بھر  کے اہم تجارتی میلے  میں قائم کئے جانےو الے سورس انڈیا  پویلین  سیریز   کا یہ ایک حصہ  ہے ۔ ٹی پی سی  آئی ، محکمہ  برائے تجارت  ،   تجارت اور صنعت کی وزارت  ، حکومت ہند  کے تحت  تجارت اور سرمایہ کاری  کو فروغ دینے والا ایک ادارہ ہے ۔ یہ ادارہ  ہندوستان اور  بقیہ دنیا  کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں اشتراک  و تعاون کے لئے نئی راہیں  ہموار کرنے کے لئے کام کرتا ہے ۔

          87 ویں  ازمیر بین الاقوامی  تجارتی میلے کا انعقاد 7 ستمبر تا 11 ستمبر  ، 2018 ء کے دوران استنبول  اور انقرہ  کے بعد تیسرے    سب سے زیادہ  آبادی والے شہر ازمیر میں کیا جائے گا ۔ توجہ مرکوز کئے جانے والے ملک کی حیثیت  سے ہندوستان کی شرکت  کو مد نظر رکھتے ہوئے  تجارتی میلے میں رکھے اسکرین  پر    ہندوستان کا قومی ترانہ گایا جائے گا اور ہندوستانی پرچم کو بھی ڈسپلے  کیا جائے گا ۔ خصوصی سائن بورڈ  لگائے جائیں گے  تاکہ ‘سورس  انڈیا ’ پویلین تک خریداروں  اور سیاحوں کی رہنمائی  کی جا سکے ۔

 شرکت کرنے والی  75 ہندوستانی کمپنیوں  کے ساتھ ‘ سورس انڈیا ’  ایک  کثیر مصنوعاتی پویلین  ہے ۔  ترکی کے ساتھ ، جن ممکنہ کلیدی شعبوں  میں تجارت  کو  مزید بڑھایا جا سکتا  ہے ، ان میں  کوزہ گری ، مٹی  سے بنی اشیاء  ، اشیائے خوردنی ، مشینری  اور میکنیکل  آلات قابل ذکر ہیں ۔

          پوری  دنیا سے  مٹی سے بنی اشیاء  کی ترکی کی  در آمدات 339.8 ملین امریکی  ڈالر   کی ہے  ، جس میں ہندوستان   سے ترکی کی یہ در آمدات صرف 16.6 امریکی ڈالر کی ہے ، جب کہ ہندوستان 1.2  بلین امریکی  ڈالر  سے زائد  کی مالیت  کی مٹی کی بنی  اشیاء اور کوزہ گری   مصنوعات دنیا کو برآمد  کرتا ہے ۔

          ترکی کو ہندوستان  91.6  ملین امریکی ڈالر کی قیمت  کی اشیائے خوردنی  برآمد    کرتا ہے ، جب کہ ترکی 1.7 بلین امریکی ڈالر کی مالیت کی اشیاء  خوردنی  دنیا سے  در آمد  کرتا ہے ۔ اس شعبے میں ہندوستان کے پاس اپنی برآمدات میں اضافہ کرنے کی کافی صلاحیت ہے کیونکہ  فی الحال ہندوستان 7.3 بلین امریکی ڈالر کی مالیت  کی اشیائے خوردنی  دنیا کو  برآمد کرتا ہے ۔

          انقرہ میں ہندوستانی سفیر  سنجے  بھٹا چاریہ  نے کہا ہے کہ ہندوستان  اور ترکی  کے درمیان زراعت اور ڈبہ بندی  کے شعبوں میں اشتراک و تعاون  بڑھانے  کے وسیع  امکانات ہیں  ۔ دونوں ملکوں کے درمیان یہ اشتراک و تعاون  زرعی  ٹیکنا لوجی  ، زیادہ  پیداوار  ہونے والی فصلیں   ، زرعی مشینیں  ، خوراک  کی ڈبہ بندی اور  کولڈ اسٹوریج  کے شعبوں میں ہو سکتے ہیں ۔ ترکی کا بڑا  بازار اور یوروپی بازاروں تک اس کی ترجیحی رسائی  ہندوستانی صنعت کاروں اور تاجروں کے لئے بڑے مواقع  فراہم کر رہے ہیں  کہ وہ  ترکی   میں مشترکہ کمپنیاں  قائم کریں  ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More