نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے پرائیویٹ سیکٹرکی یونیورسٹیوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ کچھ سیٹیں غریب طبقوں کے لئے مخصوص کریں اور ان کے تعلیمی اخراجات میں رعایت دیں۔
آج پنجاب کے پھگواڑہ میں لولی پروفیشنل یونیورسٹی میں 9ویں تقسیم اسناد کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی معیاری تعلیم غریب اور محروم طبقوں کی دسترس سے باہر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیوں نہ پرائیویٹ یونیورسٹیاں غریب طبقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لئے کچھ سیٹیں مخصوص کریں اور ان کی تعلیم کے اخراجات میں رعایت کریں۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ سرکاری سیکٹر تنہا سبھی کو معیاری تعلیم فراہم نہیں کرسکتا اور پرائیویٹ سیکٹر کو اس میں مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں اور عام طور پر پرائیویٹ سیکٹر کو سبھی کے لئے معیاری تعلیم کی دستیابی کو یقینی بنانے میں حکومت کی کوششوں میں تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا چیلنج ہر طبقے اور ملک کے ہر کونے تک علم کو پھیلانے کو یقینی بنانا ہے۔
ملک میں تعلیمی نظا م کے مکمل احیاء پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ ہمارے زیادہ تر کالج، تنقیدی تجزئے کی صلاحیت رکھنے والی افرادی قوت پیدا کرنے کی بجائے ڈگری اور سرٹیفکٹ کے ساتھ طلباء تیار کرنے کے مرکز بن چکے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ کالجوں سے پاس ہوکر نکلنے والے طلباء میں روزگار کی صلاحیت کی کمی ہے۔
نائب صدرجمہوریہ نے بھارت کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی خراب کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے معیار کو بہتر بنانے اور انہیں عالمی سطح پر مسابقت والا بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کی طلباء کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کی خاطر اعلیٰ تعلیمی اداروں اور یونیورسٹیوں کی تعداد میں اضافہ کرنے پر زور دیا تاکہ 2020 تک 30 فیصد کی داخلے کی مجموعی شرح کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو چاہئے کہ وہ طلباء میں صنعت کاری کا جزبہ پیدا کریں۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ طلباء کو روزگار طلبا کرنے والے کی بجائے روزگار دینے والا بننا چاہئے، نائب صدر نے کہا کہ ہمارے تعلیمی اداروں کو نہ صرف طویل عرصے کے کیئریر کے لئے طلباء کو تیار کرنا چاہئے بلکہ انہیں سماج کا ذمہ دار شہری بھی بنانا چاہئے۔
پنجاب کو بھارت کی چاول کی تھالی بنانے میں پنجاب کے کسانوں کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اختراعی طریقوں سے زراعت کو پائیدار بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے زراعت کے شعبے میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ کسانوں کو درپیش مسائل کو عملی طور پر سمجھنے کے لئے اپنا کچھ وقت کسانوں کے ساتھ گزاریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو بھوک اور تغذیہ میں کمی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے خوراک کی مناسب کفالت کے ساتھ خود کفیل ہونا چاہئے۔
اس موقع پر یونیورسٹی کے طلباء کے علاوہ پنجاب کے صنعت وکا مرس کے وزیر جناب سندر شام اروڑا ، لولی پروفیشنل یونیورسٹی کے چانسلر جناب اشوک متل ، پروچانسلر ، ایل پی یو محترمہ رشمی متل موجود تھے۔