نئی دہلی، ۔خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ملک میں پہلی مرتبہ’’ تغذیہ میں کمی سے نمٹنے کیلئے مشن موڈ ‘‘ پر کل نئی دلی میں قومی کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت (ڈبلیو سی ڈی ) کے سکریٹری جناب راکیش سری واستو نے آج نئی دلی میں اس کانفرنس کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ یہ کانفرنس پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے اور اس کا مقصد 2022 تک بھارت کو تغذیہ کی کمی سے پاک کرنا ہے۔
کانفرنس کی تفصیل بتاتے ہوئے ڈبلیو سی ڈی کے سکریٹری نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس مقصد پر توجہ مرکوز کی جائے اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے نیتی آیوگ کے جامع انڈیکس اور این ایف ایچ ایس -4 اعداد و شمار کی بنیاد پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 113 اضلاع کی نشاندہی کی ہے ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہر ریاست اور مرکز کے زیرے انتظام علاقوں سے کم سے کم ایک جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے تاکہ منتخب اضلاع میں کارروائی کی جا سکے اور دوسرے اضلاع میں بھی اسے توسیع دی جا سکے۔
جناب سری واستو نے کہا کہ قومی کانفرنس کا مقصد ، جو اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس ہے، ضلع اور بلاک سطح پر تین کلیدی محکموں یعنی صحت اور خاندانی بہبود، آئی سی ڈی ایس؍ سماجی بہبود اور پینے کے پانی اور صفائی و ستھرائی کی سطح پر ارتباط پیدا کیا جا سکے تاکہ تغذیہ کی کمی اور بچوں کی نمو میں کمی کے مسائل کو حل کیا جا سکے۔
کانفرنس میں ضلع کلیکٹروں ، ڈپٹی کمشنروں، ضلع مجسٹریٹوں اور صحت و خاندانی بہبود، تغذیہ، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکموں کے ضلع سطح کے عہدیداروں کو اس سلسلے میں متحرک کیا جائے اور منتخب شدہ 113 اضلاع میں کلیدی اسٹریٹجک اقدامات کئے جائیں، جن کی فوری ضرورت ہے۔
جناب راکیش سری واستو نے کہا کہ کَل ہونے والی کانفرنس میں تین ریاستوں کو ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ ان ریاستوں کو این ایف ایچ ایس -3 اور این ایف ایچ ایس-4کے درمیان فرق کو کم کرنے میں اچھی پیش رفت کیلئے ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔ ان میں چھتیس گڑھ، ارونا چل پردیش اور گجرات شامل ہیں۔
ڈبلیو سی ڈی کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکیٹر راجیش کمار نے کہا کہ کئی اہم اقدامات پہلے ہی کئے جا چکے ہیں تاکہ تغذیہ کی کمی کے بندوبست کیلئے کثیر رخی حکمت عملی تیار کی جائے۔ ڈبلیو سی ڈی کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر راجیش کمار نے کہا کہ ان اقدامات میں آئی سی ڈی ایس کے کارکنوں کی تربیت اور ای سی سی ای کیلئے نیا نصاب تیار کرنا بھی شامل ہے۔