نئی دہلی، تلچر فرٹیلائز پلانٹ میں یوریا اور امونیا کی پیداوار کے لئے کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کے یونٹ کے لئے کانٹریکٹ پر دستخط کی تقریب آج نئی دہلی میں منعقد کی گئی۔ اڈیشہ کے انگلور ضلع میں 13277 کروڑ روپے کے اس پلانٹ کو گیل، آر سی ایف، سی آئی ایل اور ایف سی آئی ایل کے ذریعہ فروغ کیاجارہا ہے اور یہ1.27 ایم ایم ٹی پی اے یوریا اور0.73 ایم ایم ٹی پی اے امونیا پیدا کرے گا۔ کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کی تکنالوجی میسرز ووہان انجینئرنگ کمپنی لمٹیڈ کے ذریعہ فراہم کی جائے گی۔
اس موقع پر تقریب کرتے ہوئے پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور اسٹیل کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ تلچر کا فرٹیلائز پلانٹ کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے والی تکنالوجی پر مبنی طریقہ کار سے یوریا اور امونیا پیدا کرے گا اور یہ بھارت کے ترقی کے سفر میں ایک نیا سفر میل قائم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سی او پی 21 کے لئے پوری طرح عہد بستہ ہے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لئے پر عزم ہے۔ انہو ں نے کہا کہ کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کی تکنالوجی اسی سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔ انہو ں نے مزید کہاکہ حکومت نے مشرقی بھارت میں بند پڑے ہوئے تمام فرٹیلائز پلانٹ کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مشرقی گیس گریڈ کے لئے پردھان منتری اورجا گنگا اچھی رفتار پیش رفت کررہی ہے اور گورکھپور اور برونی کا پہلا ہی احاطہ کیاجاچکا ہے اور سندری کا جلد ہی احاطہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فرٹیلائز بنانے کے لئے کوئلے اور پیٹکوک کو ملا کر استعمال کیاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس پروجیکٹ کے لئے کوئلہ تلچر خطے میں شمالی ارکھا پال کی شمالی کان سے حاصل کیاجائے گا جو ٹی ایف ایل کو الاٹ کی گئی ہے اور اس کان کے فروغ کا کام پہلے ہی جاری ہے۔ پیٹکوک پارہ دیپ کی ریفائنری سے حاصل کیاجائے گا۔ اس پروجیکٹ میں ملک میں دستیاب کوئلے کو ماحول دوست طریقے سے استعمال کیاجائے گا۔ جناب پردھان نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کی کامیابی دیگر مصنوعات جیسے سن گیس، ڈیزل، میتھا نول، پیٹروکیمیکل وغیرہ کی پیداوار کے لئےبھی استعمال کی جائے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں صاف ٹیکنالوجی کے ذریعہ کوئلے کو استعمال کرنے کی وجہ سے بھارت میں کوئلے کے استعمال کے ماحول میں یکسر تبدیلی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکنالوجی کے ذریعہ 2.38 ایم ایم ایس سی ایم ڈی قدرتی گیس کے برابر سن گیس کی پیداوار ہوگی جس سے براہ راست ایل این جی برآمدات کے بل میں کمی آئے گی۔
کیمیکل اور فرٹیلائز کے وزیر جناب وی ڈی سدا نند گوڑا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے فرٹیلائز، خاص طور پر یوریا کی پیداوار بہت اہمیت کی حامل ہے۔ فی الحال بھارت ہر سال یوریا کی مانگ کو پورا کرنے کے لئے تقریباً 50 سے 70 لاکھ ٹن یوریا برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند ملک میں تیار کردہ یوریا کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے لئے اپنی تمام کوششیں کررہی ہیں۔ فی الحال ملک میں یوریا کی پیداوار قدرتی گیس کو یکجا کرکے کی جاتی ہے جو گھریلو این جی اور درآمد شدہ ایل این جی پر مبنی ہوتی ہے۔ ایل این جی کی برآمد کی مہنگا سودا ہے جس کے نتیجے میں درآمد شدہ ایل این جی کے لئے زر مبادلہ خرچ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے اس بات کو ترجیح دی گئی ہے کہ ملک میں یوریا اور دیگر کیمیائی کھاد کی پیداوار کے لئے ملک میں ہی تیار کردہ خام مال کو استعمال کیاجائے ۔انہوں نے کہا کہ تلچر فرٹیلائز پروجیکٹ اسی سمت ایک قدم ہے جس میں ملک میں نکالے گئے کوئلے اورپیٹکوک کااستعمال یوریا کی پیداوار کے لئے کیاجائے گا۔جناب گوڑا نے یہ پہل میک ان انڈیا کے تحت کی جانے والی کوششوں کے ذریعہ یوریا کے سیکٹر میں بھارت کو خود کفالت میں آگے بڑھانے کا اہم قدم ہے۔ اس کے ساتھ یہ پہل ملک میں تقریبا 4500 روزگار کے براہ اور بالواسطہ مواقع پیدا کرے گی۔