نئی دہلی، ریلوے کے کاٹھ کباڑ کے فروخت سے ہونے والی آمدنی سے نہ صرف ریلوے کو مالیہ حاصل ہوتا ہے بلکہ یہ فروخت ریلوے کے تحت پٹریوں ، ریلوے اسٹیشنوں ، ورک شاپوں اور ڈپو وغیرہ کو صاف ستھرا رکھنے میں بھی معاون ہوتی ہے ۔ اس سلسلے میں وزارت ریلوے نے تمام زونل ریلوے اور پیداواری اکائیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ مارچ ، 2018 ء کے آخر تک زیرو اسکریپ بیلنس کا نشانہ حاصل کر لیں یعنی اپنے یہاں کسی طرح کا بھی کاٹھ کباڑ باقی نہ رہنے دیں ۔ تمام زونل ریلویز / ریلوے کے تحت سرکاری دائرۂ کار صنعتوں کے جنرل مینجروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس سرگرمی کی باقاعدگی سے نگرانی کریں اور سینئر افسروں کی سطح پر نگرانی کے عمل میں اضافہ بھی کریں تاکہ فوری طور پر کاٹھ کباڑ کی شناخت عمل میں آ سکے اور اسے ای – نیلامی کے عمل کے تحت لایا جا سکے ۔
تمام ریلوے اکائیوں کی متحدہ کوششوں کے نتیجے میں دسمبر ، 2017 ء تک مجموعی کاٹھ کباڑ کی فروخت ،رواں مالی سال کے دوران 1837 کروڑ روپئے کے بقدر ہوئی ہے ، جو گذشتہ فروخت یعنی 17-2016 ء کے مالی سال کے دوران ، ماہ دسمبر ، 2016 ء تک ہوئی 1503 کروڑ روپئے کی فروخت کے مقابلے میں 22 فی صد زائد ہے ۔
بھارتی ریلوے آن لائن ای – نیلامی کے توسط سے داخلی طور پر نکلنے والے کاٹھ کباڑ کو فروخت کرتی آئی ہے ۔ زیادہ تر کباڑ کا ساز و سامان پرانی ریل پٹریوں ، ٹریک فٹنگوں پر مشتمل ہوتا ہے ، جو ریل پٹریوں کے بدلے جانے ، چھوٹی گیج کی ریلوے لائن کو بڑی ریلوے لائن میں بدلنے ، رولنگ اسٹاک کی مرمت کے باقیات اور غیر آہن آمیز ساز و سامان اور متفرق کاٹھ کباڑ پر مشتمل ہوتا ہے ۔
ای – نیلامی کا طریقۂ کار آئی آر ای پی ایس ( بھارتی ریلوے کی ای – حصولیابی نظام ) کا ایک حصہ ہے ، جو بھارتی ریلوے کا واحد پورٹل ہے ، جو حصولیابی ٹینڈروں اور ای – نیلامی کو ڈجیٹل طور پر انجام دیتا ہے ۔ تمام تر زونل ریلوے اور پیداواری اکائیاں ، اس واحد پلیٹ فارم کا استعمال کاٹھ کباڑ کی آن لائن فروخت کے لئے کرتی ہیں ۔ اوسطاً ماہانہ طور پر 200 ای – نیلامیاں ڈویژنوں کے تحت ، مٹیریل مینجروں اور اسٹور ڈپو کے ذریعے انجام دی جاتی ہیں ، جو ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں ۔ نیلامی کےاوقات اور قابل فروخت ساز و سامان اور کاٹھ کباڑ کی تفصیلات باقاعدگی کے ساتھ آئی آر ای پی ایس ویب سائٹ پردستیاب کرائی جاتی ہیں اور انہیں باقاعدگی سے تا حال بنایا جاتا ہے ۔ یہ کوشش جاری رہے گی تاکہ مارچ ، 2018 ء کے آخر تک ، کوئی کاٹھ کباڑ باقی نہ رہنے کا نشانہ حاصل کیاجا سکے ۔