Online Latest News Hindi News , Bollywood News

تیسری اسکورپین آبدوز ’کرنج‘ مزگاؤں گودی پر لانچ کی گئی

Urdu News

نئی دہلی۔ تیسری اسکورپین زمرے کی آبدوز ، جسے مزگاؤں ڈاک شپ بلڈرس لمیٹیڈ نے بھارتی بحریہ کیلئے تیار کیا ہے، کو آج یعنی 31 جنوری 2018  کو محترمہ رینا لانبا ، صدر بحریہ کی اہلیاؤں کی فلاح وبہبود ایسوسی ایشن ، نے  اتھرو وید  کے سنسکرت اشلوکوں کے ورد اور روایتی تقریبات جو بحریہ کے پلیٹ فارموں سے وابستہ ہیں ، کےد رمیان لانچ کیا۔ انہوں نے اس آبدوز کا نام کرنج تجویز کیا اور اس کے بہتر مستقبل  کی تمنا کی۔

بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لانبا اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔ وائس ایڈمرل گریش لوتھرا، ایف او سی ۔ اِن۔ سی، مغربی بحری کمانڈ  اور وائس ایڈمرل ڈی ایم دیش پانڈے  ،جو جنگی بحری جہازوں کی تیاری اور حصول کے کنٹرولر ہیں ، ریئرایڈمرل گوئلیم ڈی  گیریڈیل، ایشیا پیسفک کے سربراہ ، ڈی جی اے فرانس اور دیگر سینئر افسران اور معززین ، جن کا تعلق وزارت دفاع، ایم ڈی  ایل اور ریاستی حکومت سے تھا، اس تقریب کے دوران موجود تھے۔ یہ تاریخی تقریب مزگاؤں ڈاک شپ یارڈ لمیٹیڈ کے ذریعے جاری میک اِن انڈیا پروگرام میں حاصل ہونے والی بڑی کامیابیوں کی مشاہد ہے اور یہ پروگرام دفاعی پیداوار کے محکمے کے ذریعے بڑی سرگرمی سے نافذ کیا جارہا ہے۔

یہ آبدوز ممبئی پورٹ ٹرسٹ  لے جائی گئی تاکہ اسے پونٹون سے الگ کیا جاسکے۔ اس کے بعد کرنج کو مختلف تجرباتی مراحل سے گزارا جائیگا  اور اس کی سخت آزمائش کی جائے گی جو بندرگاہ اور سمندر دونوں جگہ انجام دی جائے گی بعد ازاں اسے بحریہ میں کمیشن کیا جائے گا۔

اپنے سلسلے کی چھ اسکورپین آبدوزوں کی تعمیر سے متعلق ٹیکنالوجی کی منتقلی کا ٹھیکہ میسرز نول گروپ (سابق ڈی سی این ایس) فرانس کو بطور مشترکہ شریک کار دیا گیا تھا اور اس کی تعمیر ایم ڈی ایل کے ذریعے عمل میں آئی۔

اپنی تقریر کے دوران ایڈمرل سنیل لانبا سی این ایس نے کہا کہ کرنج کے لانچ کیے جانے سے پہلی دو آبدوزو ں کی رکھ رکھاؤ اور تربیت سے متعلق فلسفے سے خاطر خواہ طور پر احتراز کرتے ہوئے یہ آبدوز لانچ کی گئی ہے اور تیسری آبدوز سے آگے بحریہ پوری طریقے سے تربیت اور اسناد بندی کے عمل میں خود کفیل ہوجائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرانی کرنج نے 1969 سے لیکر 2003 تک 1971 کی جنگ سمیت 34 طویل برسوں تک ملک کی خدمت انجام دی ہے۔

یہ اسکورپین آبدوز کثیر نوعیت کے مشن یعنی سطح آب کے فن حرب ، آبدوز سے آبدوز کے مابین فن حرب، خفیہ اطلاع جمع کرنے ، سرنگیں بچھانے ، علاقے کی نگرانی کرنے وغیرہ کے لئے استعمال کی جاسکتی  ہے۔ یہ آبدوز اس طرح سے وضع کی گئی ہے کہ ہر طرح کے حالات میں کام کرسکے اور بحریہ ٹاسک فورس کے دیگر عناصر کے ساتھ تال میل قائم رکھ سکے۔ گزشتہ برس 14 دسمبر 2017 کو آئی این ایس کلوری، جو اپنے سلسلے کی پہلی اسکورپین کلاس کی آبدوز تھی ، کو بھارتی بحریہ میں محترم وزیر اعظم نے کمیشن کیا تھا۔ اسکورپین سلسلے کی دوسری آبدوز کھنڈیری کو جنوری 2017 میں لانچ کیا گیا تھا اور فی الحال یہ سخت آزمائشوں اور تجربات کے مرحلے سے گزر رہی ہے اور جلد ہی اسے بھی ڈیلیور کیا جائیگا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More