نئی دہلی، ثالثی اور مصالحت (ترمیمی) قانون 2019 کو 9 اگست 2019 کو مشتہر کیا گیا تھا۔ اس قانون کی دفعہ 1 کی ذیلی دفعہ نمبر 2 میں کہا گیا کہ :
‘‘اس قانون میں اگر کوئی اور تاریخ نہ دی گئی ہو تو پھر اس کا اطلاق اس تاریخ سے سمجھا جائے گا جس کو مرکزی حکومت سرکاری گزٹ میں مشتہر کرے گی۔ اس قانون کے مختلف ضابطوں کے لئے مختلف تاریخوں کا نفاذ کیا جاسکتا ہے اور اس قانون کے نفاذ کے ا س طرح کے ضابطے کا حوالہ اس ضابطے کی نفاذ کی تاریخ سے ہی نافذ سمجھا جائے گا’’۔
مرکزی حکومت ثالثی اور مصالحت کے (ترمیمی ) قانون 2019 کی ذیلی دفعہ 1 کے تحت متعلقہ قانون 2019 کی مندرجہ ذیل دفعات کے لئے نفاذ کی تاریخ 30 اگست 2019 مقرر کرتی ہے۔
- دفعہ1
- دفعات 4 سے 9 تک (دونوں کے بشمول)
- دفعہ 11 سے 13 تک (دونوں کے بشمول)
- دفعہ 15
اس سلسلہ میں مرکزی حکومت کی طرف سے ضروری گزٹ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ مندرجہ بالا نوٹی فکیشن کی پیروی میں ثالثی اور مصالحت کے قانون 1996کی دفعہ 17 ،23، 29 اے ،34،37،45 اور 50 کو ترمیم شدہ سمجھا جائے گا۔ اس کے علاوہ تین نئی دفعات یعنی 42اے،42 بی، اور 87 بھی قاون میں شامل ہوگئی ہیں ۔ دفعہ 87 کا داخلہ پچھلی تاریخ یعنی 23 اکتوبر 2015 سے نافذ سمجھا جائے گا۔