ثقافت کی وزیر مملکت نے میٹنگ کے شرکاء سے خطاب کیا اور ثقافت اور تخلیقی شعبوں کا ترقی کے لئے رول کے موضوع پر ہندوستان کا نکتۂ نظر پیش کیا۔ انھوں نے اقتصادی ترقی اور روزگار فراہم کرنے میں ثقافتی اور تخلیقی سیکٹر کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور ان سیکڑوں خواتین، نوجوانوں اور مقامی برادریوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لئے بروئے کار لانے کی بات کی۔ یہ لوگ انتہائی مالا مال اور متنوع ثقافتی روایات رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پیداوار اور استعمال کے ایسے طریقے فروغ دیئے جائیں جو ماحولیات کے لئے سازگار ہیں، مثلاً ہینڈلوم، دستکاری اور کھادی وغیرہ۔ ان کی ہندوستان کے لئے بہت ہے۔
انھوں نے زور دے کر کہا کہ ثقافتی اور تخلیقی شعبے روزگار پیدا کرکے ، عدم مساوات کو کم کرکے، ٹھوس اور لگاتار ترقی اور عوام کو منفرد شناخت دے کر ترقی کا اہم وسیلہ بن سکتے ہیں۔
محترمہ لیکھی نے ثقافتی اور تخلیقی شعبوں کو فروغ دینے کے لئے ہندوستان کے اقدامات کے بارے میں بتایا جن میں ایک ضلع ایک پیداوار اسکیم، حکومت اترپردیش، ٹورزم سرکٹ ، یوگا اور آیوروید کے فروغ کے اقدامات شامل ہیں۔
وزیر مملکت نے ثقافت اور تخلیقی سیکٹروں سے متعلق معاملات سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی مذاکرات اور اشتراک کی ضرورت پر زور دیا اور اس سلسلے میں مناسب پبلک پالیسیوں کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے ہندوستان کی جانب سے بین الاقوامی ثقافتی تعاون واشتراک کے تئیں عہد کا اعادہ کیا تاکہ معاشروں کے ثقافتی اور تخلیقی شعبوں ک مدد کی جائے اور ان کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کی کوششوں کو مربوط کیا جاسکے۔
بات چیت کے آخر میں جی 20 کے وزراء ثقافت نے جی 20 کلچرورکنگ گروپ کے شرائط وضوابط کو منوری دی۔
ثقافت کے وزیروں نے وزارتی اعلانئے کو منظوری دی جو 2021 کے سربراہ اجلاس میں جی 20 رہنماؤں کو سونپا جائے گا تاکہ ثقافت کو جی 20 کے دائرے میں لایا جائے، کیونکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر اس کے زبردست اقتصادی اور سماجی اثرات ہوتے ہیں۔