نئی دہلی، ثقافت اور سیاحت کے وزیر مملکت آزادانہ چارج جناب پرہلاد سنگھ پٹیل کی منگولیا کی ثقافت کی وزیر محترمہ چن بٹ نومن کے ساتھ آج ورچوئل طریقے سے میٹنگ ہوئی۔ جس کا مقصد ثقافتی تبادلے کے پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان مختلف معاملات اور باہمی مفاد کے دیگر شعبوں پر بات چیت کرنا تھی۔
یہ بات ایک بار پھر دوہرائی گئی کہ ہماری اہم شراکت داری جو مئی 2015 میں وزیراعظم نریندر مودی کے منگولیا کے تاریخی دورے کے دوران مستحکم ہوئی تھی ، اس میں دیرپائگی جاری رہے گی اور اس میں استحکام آئے گا۔
جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ بھارت اور منگولیا کے درمیان ثقافتی تبادلے کا پروگرام 2023 تک تجدید پا جائے گا اور یہ ایک خصوصی شعبوں میں تعاون پر بھارت اور منگولیا کی ثقافت کی وزارتوں کے سینئر افسران کے درمیان میٹنگوں میں تفصیلی تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ منگولیا کے ساتھ بھارت کا تاریخی رشتہ اور بدھ از م میں میل جول سے ہماری گہری، روحانی دوستی کی بنیاد پیدا ہوتی ہے۔
جناب پٹیل نے وبا کے دوران بھارت کے لیے الان باتر میں کچھ سرکردہ مونسٹریز کی طرف سے خصوصی دعائیہ جلسوں کے انعقاد پر محترمہ نومین کا شکریہ ادا کیا۔
بھارتی وزیر نے کہا کہ ہماری مشترکہ وراثت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے منگولیائی افراد کے لیے 10 آئی سی سی آر اسکالرشپ مقرر کی گئی ہیں۔ یہ اسکالرشپس تبتی بدھ ازم کا مطالع کرنے کے لیے ہیں۔ یہ مطالعات سی آئی بی ایس ، لیہ اور سی یو ٹی ایس ، وارانسی ، کے خصوصی اداروں میں کیے جائیں گے جو 2021-2020 سے شروع کیے جائیں گے۔
دونوں ملکوں کے ثقافتی مضبوط رشتوں اور روحانی رابطوں پر گہری اطمینان کا اظہار کیا جو دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہوا ہے۔ دونوں ملکوں نے کووڈ صورتحال کے بعد جلد از جلد باہمی تعاون کو آگے بڑھانے کے تئیں اپنے عزائم کو دوہرایا۔