17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ثقافت کے وزیر جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے ثقافتی تبادلے کے پروگرام کے تحت منگولیا کی اپنے ہم منصب محترمہ چن بٹ نومن کے ساتھ مختلف معاملات پر بات چیت کی

Urdu News

نئی دہلی، ثقافت اور سیاحت کے وزیر مملکت آزادانہ چارج جناب پرہلاد سنگھ پٹیل کی  منگولیا کی ثقافت کی وزیر محترمہ چن بٹ نومن کے ساتھ آج ورچوئل طریقے سے میٹنگ ہوئی۔ جس کا مقصد  ثقافتی تبادلے کے پروگرام کے  تحت دونوں ملکوں کے درمیان مختلف معاملات اور باہمی مفاد کے دیگر شعبوں پر بات چیت کرنا تھی۔

یہ بات ایک بار پھر دوہرائی گئی کہ  ہماری اہم شراکت داری جو مئی 2015 میں وزیراعظم نریندر مودی کے منگولیا کے تاریخی دورے کے دوران مستحکم ہوئی تھی ، اس میں دیرپائگی جاری رہے گی اور اس میں استحکام آئے گا۔

جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ  بھارت اور منگولیا کے درمیان ثقافتی تبادلے  کا پروگرام 2023 تک تجدید پا جائے گا اور یہ ایک خصوصی شعبوں میں تعاون پر  بھارت اور منگولیا کی ثقافت کی وزارتوں کے سینئر افسران کے درمیان میٹنگوں میں تفصیلی تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C7YY.jpg

اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ  منگولیا کے ساتھ بھارت کا تاریخی  رشتہ اور بدھ از م میں میل جول سے ہماری گہری، روحانی دوستی کی بنیاد پیدا ہوتی ہے۔

جناب پٹیل نے  وبا کے دوران بھارت کے لیے الان باتر میں کچھ سرکردہ مونسٹریز کی طرف سے خصوصی دعائیہ جلسوں کے انعقاد پر محترمہ نومین کا شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002F1PP.jpg

بھارتی وزیر نے کہا کہ ہماری مشترکہ وراثت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے منگولیائی افراد کے لیے 10 آئی سی سی آر اسکالرشپ مقرر کی گئی ہیں۔ یہ اسکالرشپس تبتی بدھ ازم کا مطالع کرنے کے لیے ہیں۔ یہ مطالعات سی آئی بی ایس ، لیہ اور سی یو ٹی ایس ، وارانسی ، کے خصوصی اداروں میں کیے جائیں گے جو 2021-2020 سے شروع کیے جائیں گے۔

دونوں ملکوں کے ثقافتی مضبوط رشتوں  اور روحانی رابطوں پر گہری اطمینان کا اظہار کیا جو دونوں ملکوں کے درمیان پیدا ہوا ہے۔ دونوں ملکوں نے کووڈ صورتحال کے بعد جلد از جلد باہمی تعاون کو آگے بڑھانے کے تئیں اپنے عزائم کو دوہرایا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More