نئی دہلی: نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، جناب کرن رجیجو نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے نوجوان پوری طرح باصلاحیت ہیں، لیکن انہیں اپنی صلاحیت ثابت کرنے کے لئے مواقع کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بات آج جموں میں سچیت گڑھ کے مقام پر مرکزی حکومت کے ایک خصوصی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کا مقصد جموں و کشمیر اور اس کے عوام کی مجموعی ترقی کے لئے مرکزی حکومت کی پالیسیوں اور پروگراموں پر عمل درآمد کےسلسلے میں اطلاعات فراہم کرنے کے بارے میں تھا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دفعہ 370 سابق ریاست کی ترقی کی راہ میں اصل رکاوٹ تھی، وزیر موصوف نے کہا کہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ماضی میں کھیل کود کے مواقع سے محروم رکھا گیا تھا اور اب جموں و کشمیر کا مرکز کے زیر انتظام علاقہ کھیل کود کے لئے ایک اہم مرکز بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماضی میں کھیل کود کے بنیادی ڈھانچے کو ترقی دی گئی ہوتی تو کھیل کود کے ہر مقابلے میں جموں وکشمیر سے زیادہ شرکت ہوتی۔انہوں نے کہا ‘‘اب وقت آگیا ہے کہ جب کھیل کود کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق تمام زیر التوا تجویزوں کو مرکزی حکومت کی طرف سے منظوری مل جائے گی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں ترقی کا ایک نیا سورج طلوع ہوگا۔
جناب رجیجو نے بتایا کہ حکومت نے فروری کے مہینے میں گلمرگ اور سری نگر میں موسم سرما کے کھیل مقابلے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ جموں و کشمیر میں پانی کے کھیل منعقد کرانے کے امکانات بھی تلاش کرے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ کھیل کو د ایک کیریئر کے طورپر اپنائے ،تاکہ بھارت دنیا میں کھیل کود مقابلوں میں سب سے آگے رہیں، خواہ یہ اولمپک کھیل ہوں یا دیگر مقابلے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے اولمپکس کے لئے تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کا ذکر کرتے ہوئے جناب کرن رجیجو نے کہا کہ ٹوکیو اولمپک اور پیرس اولمپک مقابلوں کے لئے نشانے مقرر کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا‘‘ہم صرف دو یا تین تمغوں پر مطمئن نہیں ہوسکتے ، جبکہ ملک کی 65 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے۔وقت کا تقاضہ یہ ہے کہ کھیل کود ، اس کے بنیادی ڈھانچے اور تربیت میں نئی تبدیلیاں لائی جائیں۔’’ انہوں نے صلاحیت کو شناخت کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ، تاکہ عالمی چمپئن بھارت کے اندر منائے جاسکیں۔
مہاتماگاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت گاوؤں میں بستا ہے اور عوام تک رسائی حاصل کرنے کے اس پروگرام کے ذریعے پوری کابینہ گاوؤں اور بلاکوں کے اندر عام آدمی کے دروازے تک آگئی ہے، تاکہ لوگوں سے براہ راست مل سکے، ان کی شکایتوں کو سن سکے اور ان کی رائے معلوم کرسکے، تاکہ مرکز کی طرف سے شروع کی گئی اسکیموں پر باصلاحیت انداز سے عمل درآمد کیا جاسکے۔جناب رجیجو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ترقی کا نیا سورج مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں طلوع ہوگا۔انہوں نے کہا کہ لوگ دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے اور بعد کی ترقی کی رفتار کا موازنہ کریں گے۔
اس سے پہلے جناب کرن رجیجو نے چکروئی میں ایک سی ایف سی عمارت کا افتتاح کیا اور چک مُلّو میں ایک ذیلی مرکز کا بھی افتتاح کیا ، جو سرحدی علاقوں کی ترقی کے کلسٹر پروگرام کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے۔وزیر موصوف نے نوجوانوں کے مختلف کلبوں کو کھیل کود کا سامان تقسیم کیا اور چکروئی کے کھیل کود اسٹیڈیم میں ایک کبڈی اور ایک والی بال ٹورنامنٹ کا افتتاح بھی کیا۔