نئی دہلی۔؍جون؛ پارلیمانی امور ، زراعت اور کسان بہبود کے وزیر مملکت جناب ایس ایس اہلوالیہ نے ناروے اور ہندوستان کے مابین پارلیمانی تعلقات کو فروغ دینے اور اسے مستحکم کرنے کے لیے ہندوستانی پارلیمانی وفد کے تین روزہ دورۂ ناروے کے دوران قیادت کی۔ یہ دورہ گذشتہ شب اختتام پذیر ہوا۔ اس دورہ سے ہندوستان اور ناروے کے درمیان باہمی تعلقات مزید مستحکم ہونے کی توقع ہے۔
اس دورہ کے دوران ہندوستانی وفد نے تجارت اور صنعت کی وزیر مونیکا میلینڈ، خارجہ امورکی اسٹیٹ سکریٹری محترمہ میرٹ برگرروزلینڈ، خارجہ پالیسی اور دفاع کی قائمہ کمیٹی کی چیئر محترمہ انیکین ہیوٹ فیلٹ اور ناروے کی پارلیمنٹ کے بزنس اور صنعت سے متعلق قائمہ کمیٹی کے ڈپٹی چیئر جناب گنر گینڈرسن سے ملاقات کی اور ناروے کے بایو اکانومی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا۔
ناروے کے وفود کے ساتھ ملاقات میں جناب اہلوالیہ نے کہا کہ ہندوستان اور ناروے کی بین الاقوامی دہشت گردی کے خلاف جنگ، بحری تعاون، ماحولیاتی تبدیلی، قابل احیا توانائی، فضلات کے بندوبست، ماہی پروری، زراعت، باغبانی اور آرگینک کاشتکاری کے تعلق سے ٹیکنالوجی کے تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنا چاہیے۔
دہشت گردی کے عالمی خطرے پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب اہلو والیہ نے کہا کہ یہ عالمی امن اور سلامتی کے لیے شدید ترین خطرہ ہے اور اس سے انسانی حقوق کی لطف اندوزی کی راہیں مسدود ہوتی ہیں اور جمہوری سماج کی سماجی اور معاشی ترقی کمزور ہوتی ہے۔ وزیر موصوف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب اہلو والیہ نے یہ بات دوہرائی کہ ہندوستان دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے اور دہشت گردوں کو پناہ ہتھیار، تربیت اور فنڈ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ رواداری نہیں ہونی چاہیے۔
جناب اہلووالیہ نے کہا کہ ہندوستان اور ناروے اقوام متحدہ میں ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں اور دونوں ممالک کواسی شعبے میں مزید تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔ جناب اہلووالیہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے ہندوستان کے دعوے کی حمایت کرنے کے لیے ناروے کا شکریہ ادا کیا۔
11 comments