نئی دہلی: پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج یہاں منعقدہ ایک میٹنگ میں آسٹریلیا کے وسائل کے وزیر اور شمالی آسٹریلیائی سینیٹر جناب میتھیو کیناون سے ملاقات کی ۔ دونوں وزراء نے توانائی اور وسائل کے میدان میں باہمی رشتوں کی اہمیت پر زور دیا اور یہ دیکھتے ہوئے کہ ہندوستان ایک بڑا توانائی بازار فراہم کرتا ہے ، جب کہ آسٹریلیا قدرتی وسائل ، خصوصی طور پر یورینیم کے علاوہ کوئلہ اور ایل این جی سے مالا مال ہے ، آپسی تعاون کے دائرے کو بڑھانے پر رضا مندی ظاہر کی ۔
جناب پردھان نے تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پہلے سے ہی آسٹریلیا سے ایل این جی درآمد کرتا ہے ۔ گیس پر مبنی معیشت میں قدم رکھنے کے لئے ، ہندوستان کے اہم پہلوؤں کے پیش نظر آسٹریلیا سے ایل این جی درآمد کرنے کو توسیع دینے کی بڑی گنجائش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی صارف قیمت کے معاملے میں حساس ہے ، اس لئے اس میدان میں آسٹریلیا سے سستی ایل این جی کی درآمد ، تعاون اور اشتراک کو وسیع کرنے میں ایک اہم عنصر ثابت ہو گی ۔ وزیر کیناون نے ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو وسعت دینے کے لئے آسٹریلیا کے عزم / عہد بستگی پر روشنی ڈالی اور ہندوستان کی توانائی سلامتی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک قابل اعتماد شراکت دار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کو اجاگر کیا ۔ جناب پردھان نے آسٹریلیا سے ہندوستان تک زیادہ سے زیادہ سرمائے کے بہاؤ اور بہترین طریقوں کو مشترک کرنے پر زور دیا ۔
وزیر موصوف نے کوکنگ کوئلے کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین کوئلہ ، کانوں ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور فولاد کے تئیں ذمہ دار وزارتوں کو ملاکر دونوں ممالک کے درمیان کوآرڈنیشن کی ضرورت ہےتاکہ باہمی تعاون کو حاصل کیا جا سکے اور دو طرفہ توانائی تعاون کو بڑھایا جا سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ، آسٹریلیائی میٹالرجیکل کوئلے کا سب سے بڑادرآمد کار ملک ہے ، اس لئے قیمتوں کا تعین کرنے کے لئے ایک سازگار طریقۂ کار پر کام کرنا چاہیئے ۔ جناب پردھان نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہندوستان کے اینرجی مکس کے ارتقاء کے ساتھ ہی تعاون کے مواقع میں مزید توسیع ہو گی ۔
دونوں معززین نے آئندہ مہینوں میں توانائی کے وسائل کے ایک وسیع سلسلے پر رشتوں کے مزید استحکام پر اتفاق کیا ، جس سے معیشت پر کثیر رخی اثر پڑتا ہے تاکہ باہمی مشغولیت کے ستون کو مستحکم کیا جا سکے ۔