نئیدہلی۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس وفولاد کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے
نئی دہلی میں سعودی عرب کے توانائی، صنعت اور معدنیاتی وسائل کے وزیر نیز سعودی آرامکو کے چیئرمین ، عالی جناب خالد الفالح کے ساتھ ملاقات کی اور تبادلہ خیالات کیے۔ دونوں وزراء نے ہائیڈروکاربن تعاون کے سلسلے میں بھارت – سعودی عرب کے مابین موجودہ تعاون کو مزید تقویت دینے کے پہلوؤں پر بات چیت کی تاکہ دونوں ممالک کے مابین موجودہ مجموعی کلیدی شراکت داری ایک مضبوط ستون کی شکل لے لے۔ وزیر جناب الفالح نے زور دیکر کہا کہ باہمی ہائیڈرو کاربن تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے او راس میں آہستہ آہستہ رفتار آرہی ہے۔
جناب پردھان نے عالمی تیل اور گیس منڈیوں کی رواں پیش رفتوں پر تبادلہ خیالات کیے اور حال ہی میں آسیان پریمیم میں جو اضافہ رونماہوا ہے اس پر بھارت کی تشویش کا اظہار کیا ۔ آبنائے ہرمز میں ہونے والی گڑبڑ تیل اور ایل این جی ٹینکروں کی نقل وحرکت پر اثرانداز ہورہی ہے اور اوپی ای سی + اراکین کے ذریعے پیداوار میں تخفیف کے فیصلے پر بھی تشویش کااظہار کیا اور کہا کہ اس کے نتیجے میں تیل کی قیمتیں بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام نمایاں پیش رفتوں کا برعکس اثر پڑ رہا ہے جو بھارتی معیشت پر اثرانداز ہوگا۔ انہوں نے صارفین اور پروڈیوسنگ ممالک دونوں کے سلسلے میں ذمہ دارانہ اور واجب خام پرائسنگ کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر موصوف جناب پردھان نے بھارت اور سعودی عرب کے مابین طویل المدت توانائی شراکت داری کا ذکر کیا اور سعودی تیل کمپنی آرامکو کو مدعو کیا کہ وہ بھارت کے کلیدی پٹرولیم ریزرو پروگرام میں شرکت کرے۔
دونوں وزراء نے بھارتی تیل اور گیس کے شعبے میں سعودی سرمایہ کاری پر بھی نظرثانی کی جس میں مغربی گھاٹ کی ریفائنری میں کی جانے والی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔