نئیدہلی؛ پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہنرمندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر جناب دھرمیندر پردھان نےصاف، موثر اور قابل استطاعت نقل و حرکت کے نظام پر زور دیا ہے۔ آج نقل و حرکت سے متعلق سربراہ کانفرنس 2018 میں اپنے افتتاحی کلمات میں انہوں نے کہا کہ بدلتے عالمی رجحانات کے باوجود ہندوستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی کھپت 15 فیصد زیادہ بڑھ رہی ہے۔ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں میں اضافہ چاہے جیسا بھی ہو ہندوستان کو ابھی بھی زیادہ بہتر صلاحیت کی ضرورت ہے۔ صاف ستھرا اخراج کے کے لیے وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان بی ایس –IV سے بی ایس –VI تک پہنچنا پڑے گا اور قومی راجدھانی دلی اس سال کے اپریل سے بہتر ایندھن اپنا لیا ہے۔ جناب پردھان نے کہا کہ حکومت نے بھاری کاروباری گاڑیوں کے لیے موثر ایندھن کے ضابطوں کو پہلے ہی لاگو کر دیا ہے۔
گیس پر مبنی نقل و حمل کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ سی این جی، ایل این جی اور بایو سی این جی کو اس شعبے میں فروغ دیا جا رہا ہے اور ایک دہائی کے دوران ایک ہزار سی این جی اسٹیشن تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس سے تقریباً نصف ہندوستان کا احاطہ کیا جائے گا۔
اس اجلاس میں برطانیہ کے پارلیمانی انڈر سکریٹری جناب گراہم اسٹوارٹ، سنگاپور کے وزیر برائے صحت اور ٹرانسپورٹ ڈاکٹر لام بن من اور جنوبی افریقہ کی وزیر مملکت برائے ٹرانسپورٹ محترمہ ایس چیکنگا نے شرکت کی۔ ان تینوں نے اپنے ممالک میں نقل و حرکت کے شعبے میں ہونے والی تبدیلی اور رجحانات پر روشنی ڈالی۔ جناب اسٹوارٹ نے بڑی تعداد میں لوگوں کو ایل پی جی اور بجلی فراہم کرنے کے لیے حکومت ہند کی تعریف کی۔