نئی دہلی؍ ،مرکزی وزیر داخلہ جناب راج ناتھ سنگھ نے قدرتی آفات سے نمٹنے والی اتھارٹی این ڈی ایم اے کے تیرہویں یوم تاسیس کی تقریبات کا افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریر میں خطاب کرتے ہوئے جناب راج سنگھ نے کہا کہ این ڈی ایم اے اس کی تشکیل سے لے کر اب تک تیرہ سال کے مختصر عرصے میں ایک طویل فاصلہ طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے نے دنیا بھر میں بھارت کا اعتبار قائم کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے قدرتی آفات کے بندوبست کے لیے کوئی ادارہ جاتی لائحہ عمل نہیں تھا، لیکن این ڈی ایم اے کی تشکیل کے بعد نہ صرف قدرتی آفات کے بندوبست کے لئے ایک نظام تیار ہو ا ہے، بلکہ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کے امکانات میں بھی کمی آئی ہے۔ انہوں نے اطمینان کا اظہا ر کیا کہ پچھلے مہینے کرغستان میں قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق شنگھائی تعاون تنظیم ایس سی او میں این ڈی ایم اے کے کام کی وجہ سے بھارت کی ستائش کی گئی۔ جس میں بھارت نے بھی شرکت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے میں قدرتی آفات کے بندوبست کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے اچھی کارکردگی انجام دی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے اجتماعی تیاریوں میں بہتری لانے کے لئے شہروں میں زلزلے سے متعلق تحقیق اور بچاؤ سے متعلق مشترکہ مشقوں کے اہتمام کی تجویز پیش کی تھی اور اس تجویز کوایس سی او کے سبھی ارکان نے متفقہ طورپر تسلیم کر لیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ سبھی ملک انسانی ہمدردی کے کسی بھی معاملے کے سلسلے میں یکجہت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکوں کے مابین کچھ معاملات پر اختلافات ہو سکتے ہیں، لیکن دنیا میں کسی قدرتی آفت کی صورت حال میں سبھی ممالک ایک ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی ملک اپنی صلاحیتوں اور مہارت میں اضافہ کرتا ہے تو وہ دوسرے ملکوں سے قربت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتاہے۔جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہر ملک کی سرحد ہے، لیکن فطرت ان سرحدوں کونہیں مانتی۔ کسی بھی ملک میں اگر کوئی بھی قدرتی آفت آتی ہے تو اس کے پڑوسی ممالک بھی متاثر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں نیپال کے زلزلے میں بھارت نے مدد کی تھی اور بھارت نے جاپان کی مدد کے لئے بھی این ڈی آر ایف کی ٹیم بھیجی تھی۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ سیلاب سے پیدا ہونے والی آفات کے بندوبست میں بھی سفارتی کوششیں درکار ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریاؤں سے متعلق آبی اعدادو شمار کا لین دین پڑوسی ملکوں کے ساتھ کیا جانا چاہئے اور اس سلسلے میں ایک اتفاق رائے قائم کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس سلسلے کا آغاز اگلے مہینے بمسٹیک(بی آئی ایم ایس ٹی ای سی)قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق مشق کے دوران کیا جائے گا۔
اسکول کی حفاظت کے اس سال کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے این ڈی ایم اے کو مبارکباد دی کہ اس نے قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق اپنی مشقوں میں بچوں پر بھی توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ اس میدان میں بچے رضاکارانہ کام انجام دے سکتے ہیں اور ان کی توانائی اور تخیل این ڈی ایم اے کی مدد میں کافی زیادہ کام آ سکتا ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بچوں کو اس سلسلے میں ان کی دلچسپی کے مطابق کام دئیےجانے چاہئے۔
مرکزی داخلہ سیکریٹری جناب راجیو بابا نے کہا کہ قدرتی آفات کے بندوبست سے متعلق موجودہ قانونی اور ادارہ جاتی نظام کو مزید مستحکم بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آب و ہوا سے متعلق حالات اور آبادی کا گھنا پن ہمیں قدرتی آفات کے خطرے سے دو چار کراتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجموعی گھریلو پیداوار کے 2 فیصد حصے کا ، قدرتی آفات کی وجہ سے نقصان ہوا ہے۔
اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے کے سیکریٹری جناب انل سوروپ نے کہا کہ موجودہ قوانین اور ضابطے بہت اہم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکولوں کی حفاظت کے لئے این ڈی ایم اے کی کوششوں میں ان کا محکمہ ہر طرح کی مدد دے گا۔
اس موقع پر این ڈی ایم اے کے رکن جناب آر کے جین نے این ڈی ایم اے یوم تاسیس کے بعد پچھلے ایک سال کے دوران این ڈی ایم اے کی سرگرمیوں کو اجاگر کیا۔
اس تقریب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ایک پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔
داخلی امور کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجو نے شام کو یوم تاسیس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔