17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب رادھا موہن سنگھ نے خریف مہم 2017 کانفرنس کا افتتاح کیا

श्री राधा मोहन सिंह ने खरीफ अभियान 2017 सम्मेलन का उद्घाटन किया
Urdu News

نئی دہلی،قومی زرعی کانفرنس خریف مہم -2017، 25 اور 26 اپریل، 2017 کو وگیان بھون، نئی دہلی میں منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کانفرنس کا افتتاح  زراعت اور کسانوں کی  بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ کی کیا ۔اس کانفرنس کو زراعت اور کسان بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا اور جناب سدرشن بھگت نے بھی خطاب کیا۔ قومی زرعی خریف کانفرنس میں زراعت، کوآپریٹیو اور کسانوں کی  بہبود محکمہ کے سیکرٹری کے علاوہ زراعت، باغبانی اور زرعی مارکیٹنگ کے پیداواری کمشنر / پرنسپل سکریٹری / سیکرٹری / ڈائریکٹر، آئی سی اے آر کے سینئر سائنس داں اور متعلقہ وزارتوں اور ایجنسیوں کے دیگر افسران بھی شامل ہوئے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر نے اپنے افتتاحی خطاب میں تقریبا 272 ملین میٹرک ٹن غذائی اجناس اور 33.6 ملین ٹن تلہنوں کی متوقع ریکارڈ پیداوار کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی ستائش کی۔ جناب سنگھ نے خاص طور سے دالوں کی پیداوار میں ممکنہ انتہائی اضافہ کا ذکر کیا۔ دوسرے پیشگی تخمینوں کے مطابق یہ اضافہ 22.14 ملین میٹرک ٹن ہونے کا اندازہ ہے، جو ایک ریکارڈ ہوگا۔ مرکزی وزیر زراعت نے ذکر کیا کہ خریف 2017 کے دوران جنوب۔ مغربی  مانسون کے پہلے مرحلے کی پیشگوئی حوصلہ افزا ہے ۔ جناب سنگھ نے ریاستوں سے کسانوں کے لئے زراعت سے متعلق سبھی ضروری انتظامات کرنے کے لئے کہا۔

مرکزی وزیر زراعت نے سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے حکومت ہند کے عزم کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں مرکزی حکومت کے ذریعہ کئے  اقدامات کا ذکر کیا۔ جناب سنگھ نے بتایا کہ سال 2021 تک دالوں کی پیداوار کو 24 ملین میٹرک ٹن تک بڑھانے کے لئے ایک روڈمیپ تیار کیا گیا ہے۔ جناب سنگھ نے ریاستوں کی اس بات کے لئے ستائش  کی کہ انہوں نے سبھی کسانوں کو مٹی صحت کارڈ دینے سے متعلق ہدف حاصل کر لیا ہے اور دیگر متعلقین کی بھی آئندہ دو تین مہینوں میں پہلے مرحلے کو پورا کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ مٹی صحت کارڈ اسکیم کا دوسرا مرحلہ 2017 میں شروع ہو گا۔ انہوں نے وزیر اعظم فصل بیمہ اسکیم  کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا بھی ذکر کیا اور یہ بھی امید کی کہ ریاست اس اسکیم کے تحت اور زیادہ کوریج بڑھائیں گے۔ مرکزی وزیر زراعت نے ریاستوں کی خاص طور سے بارش سے سیراب اور پہاڑی علاقوں میں نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینے کے لئے روایتی  زرعی اسکیم کو مشن موڈ میں نافذ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔ جناب سنگھ نے زرعی شعبے میں مارکیٹنگ  صلاحات شروع کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کسانوں کو بہتر قیمت حاصل ہو سکے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی  وزیر مملکت جناب پرشوتم روپالا نے اپنے خطاب میں محکمہ کی معروف اسکیموں کے تحت حاصل کی گئی کامیابیوں اور خاص طور وزیر اعظم فصل بیمہ اسکیم  کے بارے میں ذکر کیا جسے خریف 2016 میں  شروع کیا گیا تھا۔ اس نئی اسکیم کے تحت بوائی  کے پہلے  سے لے کر فصل  کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصان تک وسیع رسک  کوریج مہیا کرایا گیا ہے۔ جناب روپالا نے اسکیم کے نفاذ  میں ٹیکنالوجی کو اپنانے کے ساتھ ساتھ سال 2017۔18 اور 2019۔20 کے دوران کل فصل جاتی / کسانوں کے بالترتیب 40 فیصد اور 50 فیصد کے بیمہ تحفظ کے ہدف کو حاصل کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

اس موقع پر  زراعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سدرشن بھگت نے بتایا کہ ہمارے کسانوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے مرکزی حکومت کی سبھی معروف اسکیموں کو اعلی ترجیح دینا پوری  طرح  لازمی ہے۔

زراعت  کے مرکزی سیکرٹری، جناب شوبھنا کے۔ پٹنايك نے اپنے خطاب میں سال 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے کثیر جہتی حکمت عملی کی ضرورت کے بارے میں ذکر کیا۔ انہوں نے پیداواری لاگت کو کم کرنے، پیداوار میں اپج کے  فرق کو کم کرنے اور ہمارے کسانوں کے لئے بہتر قیمت کو یقینی بنانے کیلئے کوشش کرنے پر خصوصی زور دیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں ٹیکنالوجی کو اپنانے کی ضرورت پر خاص طور سے  زور دیا۔

درج  ذیل  موضوعات پر سنجیدہ  بحث کرنے کے لئے 8 گروپ بنائے گئے ہیں:۔

  I۔ منڈی اصلاحات۔معاہدے پر کاشت کا آغاز، ای۔ این اے ایم کے مؤثر رول اور ای۔ این اے ایم پلیٹ فارم پر بین منڈی کاروبار کرنا۔

   II۔ آئندہ موسم میں دالوں کی پیداوار کو برقرار رکھنا۔

 III۔ تنکے/بھوسے کو جلانے سے بچنے کے لئے زرعی مشین کاری کے طور طریقوں کو اپنانا۔

 IV۔ پی ایم کے ایس وائی کے تحت پرکارپس فنڈ کا استعمال کرنا۔

   V۔ پروفیسر رمیش چند، رکن، نیتی آیوگ کی طرف سے سرکولیٹ دستاویزات کی بنیاد پر کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنا۔

 VI۔ شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں کو باغبانی ترقیات۔ نامیاتی کاشتکاری کا پاور ہاؤس بنانا۔

VII۔ باغبانی سے متعلق مسائل۔

VIII۔ وزیر اعظم فصل بیمہ اسکیم (پی ایم ایف بی وائی)۔

گروپ سے متوقع ہے کہ کل کانفرنس کے آخری  دن  وہ مکمل طور پر ہر موضوع پر سفارشات کے ساتھ آئیں گے۔

Related posts

8 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More