نئی دہلی، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے کہا ہے کہ حکومت ملک میں تمام ضلعوں میں ای ایس آئی اسپتال قائم کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک میں 450 سے زائد ای ایس آئی اسپتال ہیں اور دیگر اضلاع میں بھی اسپتال قائم کرنے کے منصوبوں پر کام چل رہا ہے۔ وہ حیدر آباد میں ایک نئی او پی ڈی بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھنے اور ای ایس آئی میڈیکل کالج اور اسپتال قوم کے نام وقف کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔
جناب گنگوار نے یقین دلایا کہ تلنگانہ میں ای ایس آئی اسپتالوں کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے لئے ہر قسم کی مدد فراہم کرائی جائے گی۔ انہوں نے اس کے لئے ضروری عمل کو تیز کرنے کے لئے ریاستی حکومت سے تعاون کی درخواست کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے غیر منظم شعبے کے محنت کشوں کو ماہانہ پنشن فراہم کرانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز ملک میں محنت کشوں کی بہبود کے لئے پابند عہد ہے اور محنت کشوں کی اجرت اور پیشہ وارانہ تحفظ سے متعلق دو بل لوک سبھا میں پیش کئے گئے ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے کہ ای ایس آئی اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نیم طبی اسٹاف کی کوئی کمی نہ ہو۔
حکومت نے ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس (ای ایس آئی) قانون کے تحت ملازمین کی جانب سے دی جانے والی رقم کو 6.5 فیصد سے گھٹاکر 4 فیصد کردیا گیا ہے۔ جناب گنگوار نے کہا کہ اس قدم سے ملازمین جو تنخواہ گھر لے جاتے ہیں اس میں بھی اضافہ ہوگا ، اس کے ساتھ ہی ملازمین پر پڑنے والے مالی بوجھ میں کمی آئے گی۔وزیر محنت نے کہا کہ اس میں ملازمین کی جانب سے ادا کئے جانے والے 4.75 فیصد میں سے 1.5 فیصد کم کرکے 3.25 فیصد کیا جانا اور 1.75 فیصد سے 1 فیصد کم کرکے 0.75 فیصد کیا جانا شامل ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت غیر منظم شعبے میں کام کرنے والوں سمیت تمام محنت کشوں کے لئے اجرت ، روزگار اور سماجی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیراتی کام کرنے والے مزدورو ں ، بیڑی بنانے والوں ، آٹو چلانے والوں ، رکشا چلانے والوں سمیت غیر منظم شعبے کے 40 کروڑ محنت کشوں کو ای ایس آئی سی اور ای پی ایف او میں شامل کیا جائے گا اور انہیں سماجی تحفظ کی اسکیم کے تحت صحت خدمات فراہم کرائی جائیں گی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے حیدر آباد میں ای ایس آئی میڈیکل کالج اور اسپتال کو ایک ماڈل اسپتال بنائے جانے کے اعلان کی ضرورت پر زور دیا۔ تلنگانہ میں ایک ایمس اسپتال کے قیام کے لئے 1200 کروڑ روپے مرکز کے ذریعے جاری کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے ریاستی حکومت سے آیوشمان بھارت پروگرام بھی نافذ کرنے کے لئے کہا تاکہ ریاست میں زیادہ لوگوں کو صحت سے متعلق فائدے مل سکیں۔ جناب کشن ریڈی نے کہا کہ ای ایس آئی اسپتال بہت سے پرائیویٹ اسپتالوں کے مقابلے بہتر طبی خدمات فراہم کرارہے ہیں۔
سابق مرکزی وزیر جناب ایس دتا تریہ ، تلنگانہ حکومت کے محنت اور روزگار کے وزیر جناب سی ایچ مالا ریڈی، ای ایس آئی سی کے ڈائریکٹر جنرل جناب راج کمار بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس سے قبل محنت اور روزگار کی وزارت کے سکریٹری جناب ہیرا لال سمریا نے حاضرین کا استقبال کیا۔
باہر کے مریضوں کے محکمے کا ایک نیا کثیر منزلہ بلاک ، جو کہ 124 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوا ہے، مختلف محکموں مثلاً ای این ٹی ، امراض چشم اور جنرل میڈیسن ، امراض جلد وغیرہ میں طبی خدمات فراہم کرائے گا۔ میڈیکل کالج اور اسپتال ، جو کہ 6 میڈیکل کالجوں میں سے ایک ہے، اس میں ہر سال 100 ایم بی بی ایس طلباء کے داخلے کی گنجائش ہے اور اس کی تعمیر 534 کروڑ روپے کی لاگت سے کی گئی ہے۔ کالج سے منسلکہ 150 بستروں والے سپر اسپیشلٹی اور 470 بستروں والے میں جد ید ترین سازو سامان مثلا ً ماڈیولر آپریشن تھیئٹر، آئی سی یو موجود ہیں اور یہ معیاری طبی سہولیات فراہم کرائے گا۔