19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ہر ضرورت مند کی آنکھوں میں خوشی اور زندگی میں خوشحالی کو یقینی بنانا ’’ مودی مشن‘‘ ہے

Urdu News

اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ہر ضرورت مند   کی آنکھوں میں خوشی  اور زندگی میں خوشحالی کو یقینی بنانا    ’’ مودی مشن‘‘ ہے۔

جناب نقوی  نے آج اترپردیش کے رام پور میں مہاتماگاندھی اسٹیڈیم میں  دیویانگ جن اور سینئر سٹیزن  کو مفت طبی سازوسامان  کی تقسیم  کے دوران  یہ بات کہی۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیرمملکت جناب اے نارائن سوامی  بھی اس موقع پر موجود تھے۔

مصنوعی اعضا تیار کرنے والے کارپوریشن الیمکو (اے ایل آئی ایم سی او)  کانپور نے سماجی انصاف  اور تفویض اختیارات کی وزارت کے ’’ اے ڈی آئی پی اور راشٹریہ ویوشری یوجنا ‘‘ کے تحت رام پور کے مختلف حصوں کے تقریباً 2000 دیویانگ جن اور سینئر سٹیزن کو مختلف طبی آلات جیسے تی پَہیّہ سائیکل، وھیل چیئر ، بیساکھی ، واکر ، مصنوعی  اور آرتھوٹک آلات  سماعت  مفت تقسیم کئے۔

جناب نقوی نے کہا کہ  گزشتہ 7 برسوں کے دوران، حکومت نے بہترحکمرانی ، شمولیاتی ترقی اور غریب اور کمزور طبقوں کو ’’ خوشنودی حاصل کئے بغیر بااختیار بنانے ‘‘ پر توجہ مرکوز کی ہے ۔

اترپردیش کے وزیر جناب بلدیو اولکھ ، اترپردیش قانون ساز کونسل کے  رکن  ڈاکٹر جے پال سنگھ ویست، جناب سوریہ پرکاش پال ، چیئرمین پیکفیڈ، بی  جے پی رام پور کے صدر جناب ابھے گپتا اور سینئر افسران بھی اس موقع پر  موجود تھے۔

جناب نقوی نے رام پور کے نمائش گراونڈ میں منعقد کیے جارہے ’’ ہنر ہاٹ ‘‘ کا بھی دورہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ اقلیتی امور کی مرکزی وزارت  اور ایکسپورٹ پرموشن کونسل برائے ہینڈی کرافٹ  دستکاروں اور کاریگروں کی ہاتھ سے بنائی ہوئی مصنوعات  کی دلکش پیکجنگ  اور مارکٹ فراہم کرنے کے لئے مل کرکام کررہی ہیں۔ کاریگروں اور دستکاروں کو آسان قرض اور دیگر مالی امداد فراہم کرنے کے لئے کینرا بینک نے ’’ہنرہاٹ‘‘میں ایک کیمپ لگایا ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ  ’’ہنرہاٹ‘‘ جی ای ایم (گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس) پر بھی دستیاب ہے جوکہ کاریگروں اور دستکاروں کی گھریلو مصنوعات کو بڑے پیمانے پر ملکی اور بین الاقوامی بازار فراہم کررہا ہے۔

 30 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے تقریباً 700 کاریگر اور دستکار رام پور کے  ’’ہنر ہاٹ‘‘ میں  اپنی گھریلو مصنوعات لے کر آئے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More