نئی دہلی، محکمۂ ڈاک نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی ( این آئی ایف ٹی ) ، نئی دلّی کے صلاح و مشورے سے ڈاکیوں (اس میں مرد اور خواتین دونوں شامل ہیں ) اور ایم ٹی ایس کے لئے یونیفارم کو از سر نو ڈیزائن کیا ہے ۔
اس یونیفارم کو ڈاکیوں کے کام کاج ، آرام اور ٹکاؤ کو مد نظر رکھتے ہوئے از سر نو ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ اس یونیفارم کے ذریعے محکمۂ ڈاک جیسے مضبوط برانڈ کی شناخت قائم ہو سکے گی کیونکہ اس یونیفارم کے ذریعے ڈاک کے عملے کی آسانی سے شناخت کی جا سکے گی ۔
محکمہ ٔ ڈاک کا وقار اور اعتبار فیلڈ کے کاموں سے جڑا ہوا ہے ، جو کہ یہی ڈاکیے انجام دیتے ہیں ۔ ڈاکیے ، محکمۂ ڈاک کے چہرے کی مانند ہیں کیونکہ یہی لوگ خطوط اور پارسلوں کو گھر گھر تک پہنچانے کا کام کرتے ہیں ۔ لہٰذا یہ بے حد ضروری ہے کہ جو وردی یا پوشاک یہ پہنتے ہیں اور جس سے محکمہ ڈاک کی شناخت ہوتی ہے ، وہ بہتر اور اُن کے کاموں کی حقیقی عکاس ہو ۔ کھادی ہماری تہذیب کا حصہ اور اندرون ملک تیار کردہ لباس ہونے کے علاوہ ملک کے تمام مختلف موسم والے تمام علاقوں کے لئے آرام دہ ہے ، لہٰذا کھادی کو ڈاکیوں کے لئے مناسب اور موزوں پایا گیا ۔
7 ویں سی پی سی کی سفارش پر حکومت نے ڈاکیوں کو ڈریس بھتہ کے طور پر سالانہ 5000 روپئے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کی ورازت کے تحت کام کرنے والے کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن ( کے وی آئی سی ) نے ملک کے ہر ایک ضلع میں ڈاکیوں کے لئے اپنی دکانوں سے وردی فراہم کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے ۔ ملک بھر میں ڈاکیے اپنے ڈریس بھتے سے کے وی آئی سی کی دکانوں سے اپنے لئے وردی خرید سکتے ہیں ۔
مواصلات کے وزیر جناب منوج سنہا نے نئی دلّی میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت ( آزادانہ چارج ) جناب گری راج سنگھ کی موجودگی میں ڈاکیوں اور ایم ٹی ایس کے لئے از سر نو ڈیزائن کردہ وردی کو لانچ کیا ۔ ملک بھر میں کل 90000 ڈاکیے / خاتون ڈاکیے ، حفاظتی اہلکاروں اور ملٹی ٹاسکنگ اسٹاف ( ایم ٹی ایس ) کو از سر نو ڈیزائن کردہ یونیفارم سے فائدہ حاصل ہو گا ۔