نئی دہلی، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں، جہاز رانی، آبی وسائل، ندیوں کی ترقی اور گنگا کی صفائی کے وزیر جناب نتن گڈکری آج کرناک کے شموگہ ضلع میں 873.5 کروڑ روپے مالیت کے 138.5 کلومیٹر شاہراہوں کے پروجیکٹوں سے متعلق سنگ بنیاد رکھا۔ جناب گڈکری ریاست کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہیں ، جہاں وہ شموگہ، بلاری، بیدر، بیجاپور اور ہگلی اضلاع میں 3700 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے 500 کلومیٹر سے زائد شاہراہوں کے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ پروجیکٹ کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
شموگہ
کام کا نام |
لمبائی(کلو میٹر) |
لاگت |
تکمیل کی تاریخ |
این ایچ- 206 تمکور-ہناوارا سیکشن پر راستے کو فٹ پاتھ کے ساتھ فورلین بنانا اور این ایچ- 13 شموگہ میں شولہ پور-منگلور سیکشن پر فٹ پاتھ کے ساتھ دو لینوں تک چوڑا کرنا۔ |
17.8کلومیٹر |
95.82کروڑ |
فروری 2019 |
این ایچ- 234 ہلیار سے سیرا سیکشن تک ای اپی سی موڈ میں فٹ پاتھ کے ساتھ سڑک کے دو لینوں کو بہتر بنانا اور ان کی تعمیر نو۔ |
46.76کلومیٹر |
255.88 کروڑ |
جنوری2019 |
این ایچ- 173 کے مڈی گیر-کدور سیکشن پر ای پی سی موڈ میں فٹ پاتھ کے ساتھ سڑ ک کو دو لین میں چوڑی کرنا |
45.46 کلو میٹر |
297.3کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
این ایچ- 4 پر مانو ہلا پر پل کی تعمیر،نیتھرا وٹی ندی پر اور چارمنڈی ہلا پر پلوں کی تعمیر |
91.07کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
|
این ایچ-* 169 اے کے 2 ایل پلس پی ایس کی تعمیر |
13.98 کلومیٹر |
85.36کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
این ایچ- 73 کے کوٹی گیارہ سے مڈی گیر ہینڈ پوسٹ تک فٹ پاتھ کے ساتھ سڑک کو دو لین میں چوڑی کرنا |
14.51 کلو میٹر |
48.07 کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
میزان |
138.51 |
873.53 |
بیدر
کام کا نام |
لمبائی(کلو میٹر) |
لاگت |
تکمیل کی تاریخ |
این ایچ- 50 کے بیدر ہمناباد سیکشن تک ای پی سی موڈ کے ذریعے سڑک کو فٹ پاتھ کے ساتھ دو لین میں چوڑی کرنا |
47.03 کلومیٹر |
367.44 کروڑ |
جنوری 2019 |
این ایچ- 150 کے مہاراشٹر بارڈر کے چتر پور کراس سے یادگیری سیکشن سے ای پی سی موڈ کے ذریعے سڑک کو فٹ پاتھ کو دو لین میں چوڑی کرنا |
36.90 کلومیٹر |
314.90 کروڑ |
فروری 2019 |
این ایچ- 150 کے یادگیر بائی پاس (آندھرا سرحد کے یادگیر بائی پاس سیکشن آخر تک)کو چھوڑ کر ای پی سی موڈ کے ذریعے فٹ پاتھ کے ساتھ لین کو چوڑا کرنا |
38.82 کلو میٹر |
329.01کروڑ |
جنوری 2019 |
این ایچ -50 کے مہاراشٹر سرحد سے بیدر سیکشن تک ای پی سی موڈ میں فٹ پاتھ کے ساتھ سڑک کو دو لین میں چوڑی کرنا |
54.37 کلومیٹر |
396.96 کروڑ |
جون 2019 |
این ایچ -50(نوباد کے قریب ریلوے چینج7-6؍96) پر کراسنگ نمبر48 ای کے قریب آر او بی کے مجوزہ چار لینوں کی تعمیر |
آر او بی |
91.07 کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
میزان |
177.12 |
1499.38 |
بیلاری
کام کا نام |
لمبائی(کلو میٹر) |
لاگت |
تکمیل کی تاریخ |
این ایچ-167 ہگاری سے جداچرلا سیکشن کو ای پی سی موڈ میں فٹ پاتھ کے ساتھ سڑکوں کو دو لین میں چوڑی کرنا |
30.17 کلومیٹر |
175.2 کروڑ |
جنوری 2019 |
این ایچ-167 کے ہگاری-جداچرلا سیکشن پر کرشنا ندی پربڑے پل کی تعمیر |
پل |
157.32 کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
این ایچ-150 جیوارگی-چمراجنگرا سیکشن کو مستحکم کرنا |
54.08 کلومیٹر |
41.12 کروڑ |
ٹینڈر کے عمل میں |
میزان |
84.25 |
373.64 |
ہبلی
کام کا نام |
لمبائی(کلو میٹر) |
لاگت |
تکمیل کی تاریخ |
این ایچ-63 انکولہ-گوٹی سیکشن جو ہبلی شہر سے گزرتا ہے دو لیوں والی سڑکوں کو چار لین میں چوڑی کرنا |
13.4 کلومیٹر |
172 کروڑ |
|
این ایچ-367 بانا پور سے باگلکوٹ سیکشن 2 ایل پلس پی ایس کی تعمیر |
18.42 کلومیٹر |
96.88 کروڑ |
دستیاب نہیں |
این ایچ-63 کی کوپل شہر کی حدود، انکولہ-گوٹی سیکشن |
6.86 کلو میٹر |
83.95 کروڑ |
مئی 2018 |
این ایچ-367پرتالبل اور نیتالی کے قریب بڑے پل کی تعمیر |
پل |
29.42 کروڑ |
دستیاب نہیں |
این ایچ-218 پر بڑے پل کی تعمیر |
پل |
37.02 کروڑ |
پایہ تکمیل |
این ایچ-218 اوراین ایچ-63 کو جوڑنے والی ہبلی شہر تک بائی پاس کی تعمیر |
3.8 کلومیٹر |
68.01 کروڑ |
نومبر 2018 |
دھاروار شہر میں این ایچ-4 کے جبلی سرکل سے پرانے این ایچ-4 پر نریندر بائی پاس تک سڑک کو بہتر بنانا |
5.6 کلومیٹر |
71.09 کروڑ |
مئی 2018 |
ہبّلی شہر میں پرانے این ایچ-4 پرچنمّا سرکل سے بانکا پور چوک تک سڑک کو بہتربنانا |
3 کلو میٹر |
39.08 کروڑ |
مئی 2018 |
این ایچ-63 کے انکولہ-گوٹی سیکشن کے جو کلگھٹاگی شہر سے گزرتا ہے دو لین والی سڑکوں کو چوڑی کرکے چار لین والی بنانا |
4 کلومیٹر |
50.24 کروڑ |
مئی 2018 |
میزان |
55.08 |
647.78 |
بیجاپور
کام کا نام |
لمبائی(کلو میٹر) |
لاگت |
تکمیل کی تاریخ |
این ایچ-218 بیجاپور-ہبلی سیکشن کے 2ایل پلس پی ایس کو چوڑی کرنا |
51.955 کلومیٹر |
291.49کروڑ |
جولائی 2019 |
این ایچ-218 پر موجودہ لیول کراسنگ 75کی جگہ پر اس کی رسائی کے راستے اور آر او بی چار لین کی تعمیر |
آر او بی |
58.13 کرڑو |
ٹینڈر کے عمل میں |
میزان |
51.96 |
349.6 |
شموگہ میں منعقدہ ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے آج جناب گڈکری نے اعلان کیاکہ مرکزی حکومت میں آئندہ دو برسوں کے دوران کرناٹک میں تقریباً 144922 کروڑ روپے کی رقم کی سرمایہ کاری کا منصوبہ بنایا ہے۔ سرمایہ کاری میں حسب ذیل شامل ہوں گے:
نمبر شمار |
پروجیکٹ |
لمبائی |
لاگت |
1 |
اعلان شدہ این ایچ-73 کو دو لین پلس پشتہ؍چار لینوں میں چوڑی کرنا |
6433 کلومیٹر |
38598 کروڑ |
2 |
بھارت مالا پروگرام کے تحت کاموں کی تعداد 41 ہے |
3726 کلومیٹر |
85000کروڑ |
3 |
99عدد کام زیرتعمیر ہیں |
2597 کلو میٹر |
19421 کروڑ |
4 |
25 عدد کاموں کا ٹھیکہ دیا جائے گا |
408 کلومیٹر |
1903 کروڑ |
میزان |
1,44,922 Cr |
وزیر موصوف نے بتایا کہ کرناٹک میں 17-2014 کے درمیان 6805کلومیٹر قومی شاہراہوں کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ 2014 تک یہ صرف 6760 کلومیٹر تھے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی 13565 کلومیٹر تک ہوگئی ہے، جس میں سے 6433 کلو میٹر کو اصولی طورپرقومی شاہراہ قرا ردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں 19638 کروڑ روپے مالیت کے 2795 کلومیٹر لمبائی کے 105 پروجیکٹ جاری ہیں، وہیں 1676 کروڑ روپے لاگت کے 230 کلو میٹر لمبے 19 پروجیکٹوں کو جلد ہی شروع کیا جائے گا۔4ہزار کلومیٹر لمبے 34 پروجیکٹوں کو جن کی کل مالیت 25 ہزار کروڑ روپے ہے، ان کیلئے قبل ہی ٹینڈر دیئے جاچکے ہیں، جبکہ مزید 34 پروجیکٹوں کے لئے ڈی پی آر تیار کئے جارہے ہیں۔ ان پروجیکٹوں کی فہرست کے آخر میں ان کی صورتحال کے ساتھ لنک دیا گیا ہے۔
ریاست کرناٹک میں اہم شاہراہ کے پروجیکٹ حسب ذیل ہیں:
بنگلور رنگ روڈ(ایس ٹی آر آر)
- ہندوستان کی قومی شاہراہ اتھارٹی (این ایچ اےا ٓئی)نے بھارت مالا کے تحت بنگلور کے (مغربی حصے) ایس ٹی آر آر کے بقیہ حصہ سے تمل ناڈو میں ہوزر تک (این ایچ- 4 سے این ایچ -7کو جوڑنے والے) کا کام شروع کیا ہے۔
- رنگ روڈ کی یہ پٹی ہوزر ، انیکل، کنک پورا، رامانگرا، مگدی، دوبس پیٹ کو جوڑتی ہے۔
- اس رنگ روڈ کی کل لمبائی ریاست کرناٹک میں تقریباً 140 کلومیٹر اور تمل ناڈو میں 45 کلومیٹر ہے جس کی تخمینہ لاگت 10 ہزار کروڑ روپے ہے۔
شرڈی گھاٹ ٹنل(سرنگ)
- 23.60 کلومیٹر لمبی شرڈی گھاٹ سرنگ کی تخمینہ 10 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر۔
- پروجیکٹ میں 12.60 کلومیٹر کل لمبائی والی 6 سرنگیں شامل ہیں۔
- 1.50 کلومیٹر لمبے پل کے ساتھ جس میں پایے کی کل اونچائی 100 میٹر ہے،سرنگوں کو جوڑتے ہیں۔
- سرنگ میں ایک ایمرجنسی لین کے ساتھ ہر ایک ٹیوب میں دو ڈرائیونگ لین شامل ہے۔ اس میں سڑک کی چوڑائی 10.50 میٹر ہے۔
بیلگام کا رنگ روڈ:
- این ایچ-4اے کو این ایچ-4 سے جوڑنے والے مغربی اور مشرقی حصے پر جس کی کل لمبائی 55 کلومیٹر ہے6؍4 لین والے بیلگام بائی پاس کی تعمیر۔
- اس بائی پاس کی کل لاگت تقریباً1500 کروڑ روپے آئے گی۔
- اس بائی پاس سے شہر میں ٹریفک کی بھیڑ بھاڑ کم ہوگی اور ٹریفک کی آمدو رفت میں آسانیاں پیدا ہوں گی۔
بنگلور-ملّاپورم اقتصادی کوریڈور کے بنگلور-میسور سیکشن کے 6لین والی رسائی سڑک
- یہ پروجیکٹ بنگلور-ملّاپورم اقتصادی کوریڈور کا حصہ ہے۔
- اس کی کل لمبائی 117 کلو میٹر ہے، جبکہ اس کی تخمینہ لاگت 7ہزار کروڑ روپے ہے۔
- اس پروجیکٹ میں تقریباً 8 کلو میٹر سطح زمین سے اوپر اٹھے ہوئے کوریڈور 9 بڑے پل اور آر او بی شامل ہے۔
- پورے پروجیکٹ میں رسائی کے لئے سروس روڈ فراہم کرائی گئی ہے۔
- ڈی پی آر قبل ہی مکمل ہو گیا ہے،بولیاں حاصل کرلی گئی ہیں اور ان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
چنئی-بنگلور ایکسپریس وے
- بنگلور –چنئی ایکسپریس وے ایک نئی سڑک ہے، جو بنگلور کو چنئی کے ساتھ جوڑے گی۔ یہ موجودہ سمندری بندرگاہ کی وجہ سے اہم درآمداتی؍برآمداتی ہب ہے۔
- اس پروجیکٹ کی چنئی-بنگلور صنعتی راہداری (سی بی آئی سی) کے تحت ترجیحی پروجیکٹوں میں سے ایک کے طورپرشناخت کی گئی ہے۔
- یہ دوباس پیٹ میں مجوزہ ملٹی ماڈل لوجسٹک پارک کو رابطہ فراہم کرے گا، جس تک این ایچ-207 یا بی سی ای سے بنگلور رنگ روڈ کے ذریعے رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔
- تخمیناً 16 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی یہ ایکسپریس وے تین ریاستوں یعنی کرناٹک میں 76 کلومیٹر، آندھرا پردیش میں 91 کلومیٹر اور تمل ناڈو میں 94 کلو میٹر سے گزرے گا۔
- ریاست کرناٹک میں زمین کو تحویل میں لینے کا کام آخری مرحلے میں ہے۔
امراؤتی –بنگلورو سیکشن
- بنگلور اور امراؤتی کے دوران رابطہ دو راستوں سے یعنی اننتھ پورمو اور تروپتی کے راستے سے ہے۔
- اننتھ پورمو کے راستے بنگلورو سے امراؤتی سیکشن این ایچ-7 سے گزرتا ہے۔ یہ بنگلورو بین الاقوامی ہوائی اڈہ (بی آئی اے) تک 450 کلومیٹر چار لین والی اٹھی ہوئی شاہرا ہ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔
- تروپتی کے راستے بنگلورو سے امراؤتی تک کی سڑک این ایچ-4 سے گزرتی ہے اور یہ 6؍4لین (بنگلور-کولار-ملبگل-کے این ٹی؍اے پی بارڈر) کا کام مکمل ہوچکا ہے۔
حیدرآباد-بنگلورو سیکشن
- دو راجدھانیوں یعنی اننتھ پورمو اورتروپتی کے راستے بنگلور اور امراؤتی کے درمیان کا رابطہ کا کام مکمل ہو گیا ہے جس میں بنگلورو بین الاقوامی ہوائی اڈہ (بی آئی اے) تک 4.50 کلومیٹر چار لین والی زمین سے اٹھی ہوئی شاہراہ تعمیر ہوچکی ہے۔
کرناٹک کے لئے بھارت مالا پروجیکٹ کی تفصیلات
- بھارت مالا پروگرام کے تحت 85 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے تقریباً 3726 کلومیٹر کے 41 کاموں کو منظوری دے دی گئی ہے۔
- 20ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 1435 کلو میٹر لمبے 13 پروجیکٹوں پر کام جاری ہے۔
- 15ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے 645 کلومیٹر لمبے 12 پروجیکٹ بولی لگانے کے مرحلے میں ہے۔
- 50ہزار کروڑ روپے مالت کے 1646 کلو میٹر لمبے پروجیکٹوں کی تعداد 16 ہے، جن کی ڈی پی آر تیاری کے مرحلے میں ہے۔
کرناٹک کے لئے سیتو بھارتم پروجیکٹ کی تفصیلات
- 473 کروڑ روپے کے اوسطاً 7 آر او بی ٹینڈر وصولی کے مرحلے میں ہے۔
- بھارت مالا پریوجنا کے تحت بلاری –ہریور سیکشن کو چار لینو والی بنا نے کے لئے سات میں سے ایک پروجیکٹ آر او بی ہے جس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔